پی ٹی آئی کا القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کیخلاف آج ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان تحریک انصاف نے القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کے خلاف آج ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاکہ یہ کیس سیاسی محرکات پر مبنی تھا، پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا، سرکاری گواہ نے بھی تسلیم کیاکہ اس سے سرکار کا نقصان نہیں ہوا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ القادر کیس میں اصل سوال تو حسن نواز سے پوچھا جانا چاہئے کہ وہ رقم برطانیہ لے کر کیسے گئے جس سے پراپرٹی خریدی اور بعد میں بیچی گئی۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہاکہ منگل کو القادرکیس فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کرے گی۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم نے عدالتی نظام کا بیڑا غرق کردیا ، حکومت سے پارلیمنٹ نہیں چلائی جارہی ہے ، پارلیمنٹ مو¿ثر نہیں رہی۔
زرتاج گل نے کہاکہ پورا پنجاب یرغمال ہے ، ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ زبردستی سب سے بڑے صوبے پر مسلط ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں احتساب عدالت نے القادر یونیورسٹی ٹرسٹ سے جڑے 190 ملین پاﺅنڈ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں عمران خان بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب پائے گئے۔
تحریری فیصلے میں بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا گیا اور انہیں 7 سال کی سزا سنائی گئی۔
پاکستان غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں اپنا کردار ادا کریگا: وزیراعظم
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ نے ٹی ایل پی پر پابندی کیخلاف درخواست اعتراض لگاکر نمٹا دی
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر عائد پابندی کے خلاف دائر درخواست اعتراض لگا کر نمٹا دی۔
کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کے خلاف درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے قرار دیا کہ پابندی کے خلاف پہلے متعلقہ فورم سے رجوع کریں، اگر ریلیف نہیں ملتا تو پھر عدالت میں درخواست دائر کی جائے۔
قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ظفر احمد راجپوت نے ٹی ایل پی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے جو درخواست دائر کی ہے، وہ کس سیکشن کے تحت دائر کی ہے، اس میں درخواست گزار کون ہے؟
وکیل درخواست گزار کا جواب سننے کے بعد عدالت عالیہ نے درخواست نمٹاتے ہوئے پہلے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
پابندی کا پس منظر
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ٹی ایل پی کی جانب سے حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد غزہ میں مظالم کے خلاف صوبہ پنجاب سے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس اعلان کے بعد پارٹی کے سربراہ سعد رضوی اپنے کارکنوں کے ساتھ اسلام آباد کی جانب مارچ کر رہے تھے، تاہم مریدکے شہر میں داخل ہونے کے بعد پنجاب پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے مارچ کے شرکا کو منتشر کر دیا تھا، تاہم سعد رضوی اور ان کے بھائی اس کے بعد سے اب تک منظر عام سے غائب ہیں۔
مارچ کے دوران پر تشدد کارروائیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے ٹی ایل پی کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے تھے، ان مقدمات میں سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی بھی نامزد ہیں۔
بعد ازاں پنجاب حکومت نے صوبے میں پرتشدد احتجاج اور سرکاری املاک کے نقصان کا ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر پنجاب کابینہ نے پابندی کی سفارشات وفاقی کابینہ کا ارسال کی تھیں۔
وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی عائد کرنے کے لیے پنجاب کابینہ کی سفارشات کو منظور کرلیا تھا۔
24 اکتوبر کو وفاقی وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت سمجھتی ہے کالعدم ٹی ایل پی دہشت گردی میں ملوث ہے، تحریک لبیک پاکستان کو فرسٹ شیڈول کے تحت دہشت گرد جماعتوں کی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے، حتمی فیصلے کے لیے نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کالعدم جماعت قرار دیتے ہوئے نوٹی فکیشن دیگر اداروں کو بھی ارسال کردیا تھا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا تھا۔
حکومت نے ٹی ایل پی کے دہشت گردی سے مبینہ روابط کے شواہد کی بنیاد پر یہ اقدام اٹھایا تھا، نوٹی فکیشن کی کاپیاں تمام صوبوں کے گورنرز، چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور خفیہ اداروں کو بھی ارسال کی گئی تھیں۔
نیکٹا، ایف آئی اے، آئی ایس آئی اور ایم آئی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت بھی جاری کی گئی، تحریک لبیک پاکستان کے امیر کو بھی نوٹی فکیشن کی کاپی ارسال کر دی گئی تھی۔
نوٹی فکیشن کے بعد ٹی ایل پی کے تمام اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا تھا، ٹی ایل پی کوئی سیاسی اور سماجی سرگرمی نہیں کرسکے گی اور اس کا نام لینے پر بھی پابندی ہے۔
ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کے حتمی فیصلے کے لیے ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا جائے گا، وفاقی حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی تیاری کرلی ہے، وزارت داخلہ نے حتمی رپورٹ وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو بھجوا دی تھی۔