پاکستان میں دہشت گردی, ملوث افغان شہری کی لاش افغان حکومت کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
راولپنڈی: پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث افغان شہری کی لاش کو حکام نے افغان حکومت کے حوالے کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 11 جنوری کو پاکستان میں دہشت گردی کرنے والا افغان شہری بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں مارا گیا تھا۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ پاکستان میں ہلاک ہونے والے افغان دہشت گرد کی شناخت محمد خان احمد خیل ولد حاجی قاسم دوران خان کے نام سے ہوئی۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد محمد خان احمد خیل افغانستان کے گاؤں بلورائے ضلع وازیخوا صوبہ پکتیکا کا رہنے والا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گرد افغان شہری کی لاش 20 جنوری کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد عبوری افغان حکومت کے حوالے کردی ہے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان شہریوں کا دہشت گردی میں ملوث ہونا انتہائی قابل افسوس ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان میں افغان حکومت افغان شہری کہ پاکستان پاک فوج
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔