بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے سے دستبرداری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عالمی صحت عامہ کے شعبے میں ایک مستند پیشہ ورانہ بین الاقوامی تنظیم کی حیثیت سے ڈبلیو ایچ او نے عالمی صحت کی گورننس میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ڈبلیو ایچ او کے کردار کو کمزور کرنے کے بجائے مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔ چین ہمیشہ کی طرح ڈبلیو ایچ او کے فرائض ، صحت عامہ کے بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے اور عالمی صحت کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا تاکہ طب اور صحت کے شعبے میں انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جا سکے ۔

ترجمان نے کہا کہ چین کو امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر تشویش ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی پوری انسانیت کو درپیش ایک مشترکہ چیلنج ہے اور کوئی بھی ملک اس سے الگ نہیں رہ سکتا .

آب و ہوا کی تبدیلی سے فعال طور پر نمٹنے کے لئے چین کا عزم اور اقدامات مستقل رہے ہیں۔ چین انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے وژن کو برقرار رکھتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کا فعال طور پر جواب دینے اور مشترکہ طور پر عالمی سبز اور کم کاربن تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھےگا.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

نوابشاہ ،والدین میں تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نواب شاہ( نمائندہ جسارت) شہر بھر کے والدین طلبہ نے نجی تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی بے ضابطگیوں، غیر واضح فیسوں اور شفافیت سے محروم مالی نظام کے باعث گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایک ایسا ڈیجیٹل فیس مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروایا جائے جو تمام نجی اسکولوں کو ایک ہی مرکزی نظام سے منسلک کرے اور فیسوں کے نظم و ضبط کو مکمل طور پر قابلِ نگرانی بنا دے۔ والدین کے مطابق اس قسم کا نظام نہ صرف اسکولوں کے مالی امور میں شفافیت لائے گا بلکہ من مانی وصولیوں اور قانون شکنی کے دروازے بھی بند کرے گا۔والدین نے کہا کہ کئی نجی اسکول فیسوں میں اپنے طور پر اضافہ کر دیتے ہیں، جب کہ 2001ء کے قوانین اور 2005ء کے رولز واضح طور پر پابند کرتے ہیں کہ کوئی بھی ادارہ ڈائریکٹر ایجوکیشن پرائیوٹ کی منظوری کے بغیر فیس میں اضافہ نہیں کر سکتا۔ اس کے باوجود متعدد اسکول نہ تو منظوری لیتے ہیں اور نہ ہی اس تبدیلی کو نوٹس بورڈ پر آویزاں کرتے ہیں، جس سے والدین کو بروقت آگاہی نہیں ملتی اور انہیں غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ والدین نے اسکولوں کے فیس اسٹرکچر کی وہ تفصیلات بھی سامنے رکھیں جو ان کے مطابق ہر ادارے کو شفاف انداز میں والدین کے سامنے رکھنی لازمی ہیں۔ ان میں داخلہ فیس شامل ہے جو صرف ایک مرتبہ لی جاتی ہے اور اس میں اضافہ جائز نہیں۔ رجسٹریشن فیس نئے داخلے کے وقت لی جاتی ہے لیکن والدین کے مطابق کئی اسکول اسی عنوان کے تحت اضافی رقوم بھی وصول کرتے ہیں۔ ماہانہ ٹیوشن فیس میں اضافہ صرف ڈائریکٹر ایجوکیشن کی تحریری اجازت کے بعد سالانہ 10 سے 15 فیصد تک کیا جا سکتا ہے، مگر اکثر اسکول اس بنیادی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔سالانہ فنڈ ایک سال میں صرف ایک بار لیا جا سکتا ہے، لیکن متعدد اسکول اسے مختلف عنوانات میں تقسیم کرکے والدین پر اضافی بوجھ ڈالتے ہیں۔ لیبارٹری یا کمپیوٹر فیس صرف اْن کلاسوں سے لی جا سکتی ہے جہاں یہ سہولت موجود ہو، مگر والدین نے شکایت کی کہ بعض اسکول پرائمری طلبہ سے بھی یہ فیس وصول کرتے ہیں۔ لائبریری فیس صرف اس وقت جائز ہے جب اسکول کے پاس مکمل طور پر فعال لائبریری موجود ہو۔ امتحانی فیس کے حوالے سے والدین نے افسوس کا اظہار کیا کہ سرکاری قوانین میں اس کی واضح ممانعت کے باوجود کئی ادارے اسے معمول کی طرح وصول کرتے ہیں۔ اسی طرح ایکٹیویٹی فیس صرف انہی سرگرمیوں کے لیے لی جا سکتی ہے جو حقیقت میں منعقد کی جا رہی ہوں۔ ٹرانسپورٹ فیس میں بھی مقررہ حد سے زیادہ اضافہ قانون کے خلاف ہے۔ والدین نے شکایت کی کہ اسکول والدین کو کتابیں اور یونیفارم مخصوص دکانوں سے خریدنے پر مجبور کرتے ہیں جو قانون کے صریح خلاف ہے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  •  گیس لوڈشیڈنگ شیڈول میں تبدیلی، دو گھنٹے کمی کا اعلان  
  • نوابشاہ ،والدین میں تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش
  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • المجلس ویلفیئر گلگت کی جانب سے سیلاب متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم
  • بلوچستان، گیس لوڈشیڈنگ شیڈول میں تبدیلی،2 گھنٹے کمی کا اعلان
  • ایران نے بھارتیوں کیلئے ویزا فری انٹری سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • پیپلز پارٹی کا 30 نومبر کو ضلعی سطح پر یوم تاسیس منانے کا اعلانٍ
  • ایران نے بھارتی شہریوں کے لیے  ویزا  فری انٹری بند کرنے کا اعلان کردیا
  • بنگلادیش نے بھارت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
  • بھارت پر لگے امریکی ٹیرف