WE News:
2025-06-14@11:33:52 GMT

بنگلہ دیش کے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے امکانات روشن

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

بنگلہ دیش کے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے امکانات روشن

بنگلہ دیشی درآمد کنندگان اور تاجروں کو سال بھر خصوصاً ماہ رمضان کی طلب کو پوری کرنے کے لیے پاکستان سے کھجور، نارنگی، دیگر پھلوں اور زرعی مصنوعات کی درآمد کے بڑے مواقع اور امکانات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 2 دہائیوں بعد اہم میٹنگ

اس بات کا تذکرہ فیڈریشن آف بنگلہ دیش چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف بی سی سی آئی) نے ڈھاکہ میں ہونے والے پاکستان کے ایک تجارتی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

ایف بی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بہت بڑا تجارتی خلا رہا ہے جبکہ پاکستان کے پاس بنگلہ دیشی مصنوعات برآمد کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

ایف بی سی سی آئی کی ایک پریس ریلیز کے مطابق دونوں ممالک کے تاجروں نے دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر زور دیا۔ یہ امور دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی ملاقات میں زیر بحث آئے۔

اجلاس کی صدارت ایف بی سی سی آئی کے ایڈمنسٹریٹر حفیظ الرحمان نے کی۔ اپنے استقبالیہ کلمات میں انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں رمضان کے مقدس مہینے میں کھجوروں کی بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے جبکہ اس دوران دیگر پھلوں کی مانگ بھی بڑھ جاتی ہے۔

اس کے علاوہ مقامی مارکیٹ میں سال بھر ملکی اور غیر ملکی پھلوں کی بہت زیادہ مانگ رہتی ہے۔

ایف بی سی سی آئی کے منتظم نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے لیے پھلوں اور زرعی مصنوعات کا ایک سستا اور آسانی سے قابل رسائی ذریعہ بن سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: پاک بنگلہ دیش بڑھتے تعلقات خطے میں امن کے لیے کتنے اہم ہیں؟

بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے محمد حفیظ الرحمن نے کہا کہ مشترکہ اقدامات اور نجی شعبے میں باہمی تعاون کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے کا موقع ہے۔

انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش تجارتی معاہدے کو مکمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

دونوں ممالک کے تاجروں نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان تجارت کو آسان بنانے اور وسعت دینے کے لیے لاجسٹکس، سپلائی چین، کولڈ اسٹوریج، پیکیجنگ اور سامان کی نقل و حمل کے نظام کی ترقی پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان بنگلہ دیش کو چاول برآمد کرے گا

اجلاس میں ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے تجارت اور سرمایہ کاری کے اتاشی زین عزیز، ایف بی سی سی آئی کے شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ محمد ظفر اقبال، ایف بی سی سی آئی کے رہنماؤں، پاکستانی تجارتی وفد کے اراکین اور فریش فروٹ امپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش پھل امپورٹ پاکستان پاکستان کے پھل فیڈریشن آف بنگلہ دیش چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش پاکستان ایف بی سی سی آئی کے دونوں ممالک کے بنگلہ دیش کے پاکستان کے کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

سمندروں پر عالمی پالیسی چھوٹے جزائر کی رائے کے بغیر ’نامکمل‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 جون 2025ء) اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے سمندر (یو این او سی 3) میں زیرآب وسائل کے تحفظ پر ایک سیاسی اعلامیے کی منظوری کے لیے بات چیت جاری ہے جبکہ چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک عالمگیر سمندری پالیسی میں اپنے نقطہ نظر کو منوانے کے لیے کوشاں ہیں۔

اس موقع پر دنیا بھر سے آئے مندوبین 'نیس سمندری لائحہ عمل' کے تحت کھلے پانیوں میں آبی حیات کو تحفظ دینے کے لیے رضاکارانہ وعدے بھی کر رہے ہیں۔

'ہمارے سمندر، ہمارا مستقبل: فوری اقدامات کے لیے متحدہ کوشش'کے عنوان سے اس اعلامیے پر جنوری سے اب تک بات چیت کے چار ادوار ہو چکے ہیں جبکہ کانفرنس میں مندوبین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ اس پر غیررسمی بات چیت بھی ہوتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

اس اعلامیے میں سمندروں کو موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور سمندری وسائل میں تیزی سے آنے والی کمی جیسے بڑھتے ہوئے خطرات سے تحفظ دینے کے لیے فوری اور غیرمعمولی اقدامات کے لیے کہا جائے گا۔

فرانس کے شہر نیس میں 9 جون سے جاری یہ کانفرنس کل ختم ہو گی جس کا مقصد سمندروں کو بڑھتی حدت، پلاسٹک کی آلودگی اور حد سے زیادہ ماہی گیری جیسے سنگین مسائل سے تحفظ دینا ہے۔

اعلامیے کے اہم نکات

معاشی و سماجی امور کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل لی جُنہوا نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ اب تک اس کانفرنس میں پائیدار ترقی کے 14ویں ہدف کو حاصل کرنے کے لیے غیرمعمولی یکجہتی دیکھنے کو ملی ہے۔

اس ہدف کا تعلق زیرآب زندگی کو تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ منظوری کی صورت میں اس کانفرنس کا اعلامیہ دنیا بھر کے سمندروں کے مستقبل سے متعلق اس کانفرنس کے اثرات کا طاقتور اور بامعنی اظہار ہو گا۔

اعلامیے کے مسودے میں ایسے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جن سے سمندری ماحولیاتی نظام کو تحفظ اور پائیدار سمندری معیشتوں کو فروغ ملے گا۔

اس میں ایس ڈی جی 14 کے حصول کے اقدامات کی رفتار تیز کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے جو پائیدار ترقی کا ایسا ہدف ہے جس کے لیے سب سے کم مالی وسائل مہیا کیے گئے ہیں۔

مسودے میں عالمگیر سمندری اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر اور قابل رسائی مالی وسائل کی فراہمی اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت اب تک کیے جانے والے وعدوں کی تکمیل کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

اس میں موسم اور حیاتیاتی تنوع کے سمندر سے گہرے تعلق کو واضح کرتے ہوئے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ حیاتیاتی تنوع سےمتعلق کنونشن پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔ اس میں پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے ایک ایسا بین الاقوامی معاہدہ طے کرنے کے عزم کی توثیق بھی شامل ہے جس کی پابندی قانوناً لازمی ہو گی۔

لی جُنہوا نے بتایا کہ اس بارے میں حتمی بات چیت جاری ہے اور کل سامنے آئے گا کہ آیا رکن ممالک نے عالمگیر ہنگامی سمندری صورتحال پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے کیا ہے یا نہیں۔

UN News/Heyi Zou کانفرنس میں شریک گرینیڈا کی سفیر موسمیات صفیہ سانے۔

چھوٹے سمندری ممالک کی کاوشیں

اس اعلامیے کی تشکیل میں چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کا اہم کردار ہے۔ یہ ممالک بڑھتی سطح سمندر اور آبی وسائل کے انحطاط سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور ایک موثر و مشمولہ سمندری پالیسی بنانے کے لیے ان کے براہ راست تجربات اور قیادت بہت اہم ہو گی۔

کانفرنس میں شریک گرینیڈا کی سفیر موسمیات صفیہ سانے کا کہنا ہے کہ انہیں اعلامیے کے ابتدائی مسودے میں چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کے لیے اینٹی گوا اینڈ بارباڈوا ایجنڈے کا حوالہ دیکھ کر خوشی ہوئی۔

یہ ایجنڈا مئی 2024 میں ان ممالک کی چوتھی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر منظور کیا گیا تھا۔

انہوں نے یو این نیوز کو بتایا کہ اس ایجنڈے کو سیاسی اعلامیے کا حصہ بنانے سے ان ممالک کے مابین بڑھتے اتحاد کا اندازہ ہوتا ہے۔ بہت سے مسائل کے باوجود یہ ممالک اس ایجنڈے کے تحت ہر ذمہ داری پوری کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ممالک کے ورثے، ثقافت اور معیشت کے بڑےحصے کا تعلق سمندر سے ہے۔

اس لیے کوئی سمندری اعلامیہ ان کے بغیر نامکمل ہو گا۔فطرت پر عدم سمجھوتہ

انہوں نے کہا کہ گرینیڈا اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک کے اتحاد (اے او ایس آئی ایس) میں شامل دیگر مندوبین نے توثیق کی ہےکہ انہوں نے گزشتہ موسمیاتی بات چیت سے حاصل ہونے والی طاقت اور تجربے سے فائدہ اٹھایا۔ اگرچہ سمجھوتے کثیرفریقی کام کا حصہ ہوتے ہیں لیکن فطرت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس ضمن میں بعض ممالک کو دوسروں سے بڑھ کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک انہیں کہہ رہے ہیں کہ وہ محض مالی مدد سے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

Ocean Coordination Mechanism Secretariat جزائر غرب الہند کے ممالک کے نمائندوں پر مشتمل وفد۔

غرب الہند کی حکومتوں کا اتحاد اور عزم

صفیہ سانے کا کہنا تھا کہ چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک دراصل 'بڑے سمندری ممالک' ہیں جو اس کانفرنس میں شریک ہی نہیں بلکہ عالمگیر سمندری ایجنڈے کی تشکیل میں اپنا کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔ ان کوششوں میں شامل غرب الہند کی حکومتیں سیاسی اتحاد اور علاقائی عزم کا غیرمعمولی مظاہرہ کر رہی ہیں۔

کانفرنس کے پہلے روز غرب الہند کے 30 X 30 تصور برائے سمندر کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد ایس ڈی جی 14 اور کُنمنگ مانٹریال فریم ورک سے ہم آہنگ اجتماعی اقدامات کو آگے بڑھانا ہے اور عالمی برادری کو یاد دہانی کرانا ہے کہ یہ ممالک سمندری تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور اس کام میں دوسروں کی مدد کے لیے بھی تیار ہیں۔

صفیہ سانے کا کہنا تھا کہ غرب الہند کے ممالک کے پاس صلاحیتیں محدود ہیں جس کی وجہ سے یہ خطہ بیرونی مدد اور ماہرین پر انحصار کرتا ہے۔

تاہم، اب اس صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش جاری ہے۔ عطیہ دہندگان کو علم ہونا چاہیے کہ خطہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور سمندری تحفظ کے اقدامات پر عملدرآمد کرنے میں سنجیدہ ہے۔

انہوں نے 'یو این او سی 3' کو اپنا یہ پیغام دنیا بھر میں پھیلانے کا اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل کام کانفرنس کے بعد شروع ہو گا اور غرب الہند کے ممالک اس میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا اسرائیل پر حملے تیز کرنے کا اعلان، دفاع کرنے والے ممالک کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی
  • چین اور پاکستان کے درمیان پروفیشنل انجینئرز کی باہمی منظوری کا معاہدہ طے پا گیا
  • ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع پر ثالثی کی باضابطہ پیشکش
  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان معاشی تعاون کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • سمندروں پر عالمی پالیسی چھوٹے جزائر کی رائے کے بغیر ’نامکمل‘
  • چین اور روس کے درمیان تعاون ڈبلیو ٹی او کے قواعد اور مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیش رفت
  • شمالی اور جنوب ی کوریا کے درمیان جاری ’آڈیو جنگ‘ کا خاتمہ، دونوں ممالک میں مذاکرات کا امکان
  • بلاول کی دانشمندانہ تجویز
  • برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک نے اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کردیں