بائیڈن کا قانون رد، ٹرمپ نے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
واشنگٹن:
دو روز قبل امریکا کے 47 ویں صدر کا حلف اٹھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے قانون کو رد کرتے ہوئے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
واضح رہے کہ امریکا کی بحری، بری اور فضائی افواج میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 14 ہزار کے قریب خواجہ سرا اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
خواجہ سراؤں کے لیے یہ حکمنامہ نئے صدر کی پہلی تقریر کے بعد سامنے آیا جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی ایک مرد اور ایک عورت۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے 70 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز کے بعد نئی انتظامیہ نے امریکی سفارتخانوں میں پرائیڈ اور بلیک لائیوز میٹر پرچم لہرانے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، یہ پابندی بھی ایگزیکٹو آرڈر کے تحت لگائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
مالدیپ نے تمباکو نوشی کے خلاف ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے نئی نسل کے لیے تمباکو کے استعمال پر مستقل پابندی نافذ کر دی، یوں وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آئندہ نسلوں کے لیے سگریٹ نوشی کو قانونی طور پر ممنوع قرار دیا ہے۔
مالدیپ کی وزارتِ صحت کے مطابق نئے قانون کے تحت یکم جنوری 2007 کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر زندگی بھر تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت اور استعمال مکمل طور پر ممنوع ہوگا۔
یہ قانون صدر محمد معیزو نے مئی میں منظور کیا تھا، جس کا مقصد تمباکو سے پاک نسل کی تشکیل اور عوامی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
وزارتِ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ایک جرات مندانہ اقدام ہے تاکہ نوجوان شہری تمباکو کے مہلک اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
حکام کے مطابق یہ پالیسی عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔