بائیڈن کا قانون رد، ٹرمپ نے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
واشنگٹن:
دو روز قبل امریکا کے 47 ویں صدر کا حلف اٹھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے قانون کو رد کرتے ہوئے خواجہ سراؤں کے فوج میں ملازمت کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
واضح رہے کہ امریکا کی بحری، بری اور فضائی افواج میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 14 ہزار کے قریب خواجہ سرا اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
خواجہ سراؤں کے لیے یہ حکمنامہ نئے صدر کی پہلی تقریر کے بعد سامنے آیا جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی ایک مرد اور ایک عورت۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے 70 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز کے بعد نئی انتظامیہ نے امریکی سفارتخانوں میں پرائیڈ اور بلیک لائیوز میٹر پرچم لہرانے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، یہ پابندی بھی ایگزیکٹو آرڈر کے تحت لگائی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سب کچھ امریکا کی مرضی سے ہو رہا ہے اور کسی کو بھی اس بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی غلط فہمیاں دور کرلیں تاکہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر امریکا کی مرضی سے حملہ کیا ہے اور اب دوست اور دشمن میں تمیز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ قطر پر دوبارہ حملہ ہوگا اور جو بھی تل ابیب سے حکم آئے گا، اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی جائے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مغرب کے اندر سے جو ردعمل سامنے آ رہا ہے، وہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے اور یہ صورتحال اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کی تاکید کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔