ہمیں مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش ہے، ہیومن رائٹس ہائی کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہمیں پریشانی ہے کہ کہیں مغربی کنارے میں اسرائیلی اقدامات، غزہ میں جنگبندی پر اثرانداز نہ ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ رویٹرز نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ ہمیں مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ رواں منگل کے روز سے اب تک اسرائیل، ویسٹ بینک میں 12 فلسطینیوں کو قتل کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حرکتوں کے مرتکب کرداروں کو کٹہرے میں لانا چاہئے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں وسعت کے منصوبے پر بھی اظہار تشویش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پریشانی ہے کہ کہیں مغربی کنارے میں اسرائیلی اقدامات، غزہ میں جنگ بندی پر اثرانداز نہ ہوں۔ واضح رہے کہ صیہونی فوج نے گزشتہ دنوں سے "جنین کیمپ" کے خلاف اپنی بربریت کا آغاز کر رکھا ہے۔ اسرائیل نے اپنے اس آپریشن کا نام "فولادی دیوار" رکھا ہے۔ اس کارروائی میں اب تک 10 افراد شہید اور 40 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جنین کیمپ پر اپنی جارحیت کے دوران ہی صیہونی وزیر خارجہ "یسرائیل کاٹز" نے مغربی کنارے کے دیگر علاقوں میں اپنے آپریشنز کے آغاز کا عندیہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مغربی کنارے میں اسرائیلی ہائی کمشنر
پڑھیں:
وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مشرق وسطیٰ سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقات کے منتظر ہیں۔
انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس مثبت پیش رفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں برطانوی ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو سراہا۔
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے، جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔
برطانوی ہائی کمشنر نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیش رفت پر برطانیہ کے نکتہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔