کراچی (اوصاف نیوز) ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) کے چیئرمین زبیر موتی والا کے استعفے نے کاروباری حلقوں میں شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ تاجر و صنعتکار برادری نے ان کے استعفیٰ کو ملکی برآمدات کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے، وزیرِ اعظم اور وزیرِ تجارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زبیر موتی والا کا استعفیٰ مسترد کر دیں اور انہیں اپنے عہدے پر برقرار رکھیں۔

زبیر موتی والا نے گزشتہ روز ذاتی وجوہات کی بنا پر ٹڈاپ کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف، وزیرِ تجارت جام کمال اور ٹڈاپ کی ٹیم کے ساتھ ان کا تعاون جاری رہے گا۔

زبیر موتی والا کی قیادت میں ٹڈاپ نے متعدد کامیاب منصوبوں کی تکمیل کی جن میں فوڈ ایکسپو، TEXPO اور ویکس نیٹ نمائش شامل ہیں۔ ان نمائشوں نے نہ صرف پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرایا بلکہ پاکستان کی برآمدات میں بھی اضافہ کیا۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے سابق چیئرمین محمد حنیف گوہر نے کہا کہ زبیر موتی والا نے ٹڈاپ کے تحت پاکستان کی برآمدات کو نئی جہت دی ہے اور ان کی خدمات قابلِ قدر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زبیر موتی والا کی قیادت میں ٹڈاپ نے پاکستان کی ٹیکسٹائل اور لیدر صنعت کو عالمی سطح پر فروغ دیا۔

محمد فاروق افضل، سی ای او آئی اینڈ ٹی گروپ نے وزیراعظم اور وزیرِ تجارت سے درخواست کی کہ وہ زبیر موتی والا کے استعفیٰ کو مسترد کریں اور انہیں اپنی مدت پوری کرنے کی ہدایت دیں۔

معروف بزنس مین منصور کادوانی نے بھی زبیر موتی والا کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ان کے استعفیٰ سے پاکستانی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹڈاپ اور زبیر موتی والا ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم بن چکے ہیں۔

اس صورتحال میں بزنس کمیونٹی کی جانب سے زبیر موتی والا کے استعفیٰ کو واپس لینے کے مطالبات میں شدت آ گئی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اس معاملے پر جلد فیصلہ کرے گی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے استعفی کہا کہ

پڑھیں:

یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے، بیرسٹر سیف

— فائل فوٹو

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے وفاقی بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اس حوالے سے اپنے بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو فارم 47 کے طرز پر جعلی ریلیف دیا ہے۔

بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مہنگائی کے مقابلے میں تنخواہوں میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے، یہ بجٹ غریب عوام کیلئے ایک ڈراؤنا خواب ہے۔

تنخواہوں، پنشن میں اضافہ، 500 ارب کے اضافی ٹیکس، پٹرولیم لیوی میں اضافہ، جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں کمی، سولر پینلز مہنگے، آن لائن خریداری پر ٹیکس، بینکوں کے منافع کی آمدن پر ٹیکس میں اضافہ

اسلام آبادقومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025-26ء کا 17...

انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور بجلی پر ٹیکس میں اضافہ مہنگائی کے نئے طوفان کو جنم دے گا، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے تمام اشیاء ضروریہ مہنگی ہو جاتی ہیں۔

بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ توانائی کے متبادل ذرائع سولر پینل پر بھی ٹیکس عائد کردیا گیا ہے، اب سولر پینل بھی غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی، طویل لوڈشیڈنگ اور اب سولر پینل پر ٹیکس غریب جائیں تو کہاں جائیں؟ یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں زراعت اور بزنس کمیونٹی کیلئے کوئی ریلیف نہیں: پی بی ایف
  • یہ بجٹ غریب عوام کا نہیں شریف خاندان کے بزنس ونگ کا بجٹ ہے، بیرسٹر سیف
  • بجٹ کیموفلاج، توقعات سے بہت نیچے رہا، زبیر موتی والا
  • مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تجاویز کیموفلاج ہیں، زبیر موتی والا
  • بجٹ کس سوچ سے بنایا گیا وہ سمجھ نہیں آرہی، زبیر موتی والا
  • ڈی جی حج جناب عبدالوہاب سومرو کو حج مشن میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں سعودی وزیر حج کی جانب سے بہترین کارکردگی پر ایکسی لینسی ایوارڈ سے نوازا
  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ