اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناءاللہ نے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان سے کوئی وفدنہیں گیا،وزیرداخلہ محسن نقوی اپنے طورپرامریکہ گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویومیں راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی امریکہ میں لابی قائم کرنے میں لگی ہوئی ہے، ٹرمپ امریکہ کے صدرمنتخب ہوئے ہیں ان کاپاکستان پر کوئی کنٹرول نہیں،پاکستان ٹرمپ کے کسی حکم،ایکس پیغام یاخواہش کا پابندنہیں،ٹرمپ کسی چیزکااظہارکریں گے تو قانون کے مطابق جواب دیاجائے گا،گھبرانے کی بات نہیں،پاکستان خودمختارملک ہے،ٹرمپ کو کوئی حق نہیں کہ ہم سے کوئی مطالبہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک معاشی اور سیاسی طورپر تباہ ہوا،بانی پی ٹی آئی کوپتہ نہیں کس طرح مذاکراتی کمیٹی بنانے کاخیال آیا،پی ٹی آئی کمیٹی کی گفتگوسے معلو م ہوتا ہے کہ جو کچھ لکھ کردیناہے پوچھ کردیناہے،چارٹرآف ڈیمانڈ دے دیامگرجواب نہیں لینایہ کون ساطریقہ ہے؟
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کا جورویہ ہے ایساکسی کا نہیں رہا،لانگ مارچ سمیت تمام چیزیں ہوئیں کسی نے گالم گلوچ کا رویہ نہیں اپنا،پی ٹی آئی کی دلیل مضبوط ہوئی تو سمجھوتہ ہوسکتاہے ،ہماری دلیل مضبوط ہوئی توہمیں حق ہے پی ٹی آئی کو قائل کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کیا ٹرمپ 2028 میں بھی صدارتی الیکشن لڑیں گے؟ اشارے واضح ہونے لگے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر امریکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے اور ان کے آئندہ انتخابات (الیکشن 2028ء) میں حصہ لینے کے اشارے واضح ہونے لگے ہیں۔

ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ 2028 کے الیکشن میں بھی میدان میں اتر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی مذاق نہیں، بلکہ سنجیدہ سوچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ دوبارہ صدر بنیں اور ان کے بقول ایسا ممکن ہے،  البتہ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس پر بات کرنا فی الحال قبل از وقت ہو گا۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کے آفیشل اسٹور پر ٹرمپ 2028 کے نعرے والی ٹوپی فروخت کے لیے پیش کر دی گئی ہے، جس کی قیمت 50 ڈالر رکھی گئی ہے۔

ابتدائی طور پر ٹوپی پر مستقبل روشن ہے، قوانین دوبارہ بنائیں لکھا گیا تھا، جسے حیران کن طور پر بعد میں تبدیل کر کے  میڈ ان امریکا بیانیہ 2028 کر دیا گیا۔

ایریک ٹرمپ،  ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ہیں، کو بھی یہ ٹوپی پہنے دیکھا گیا ہے، جس سے قیاس آرائیاں مزید شدت اختیار کر گئی ہیں۔

صحافیوں نے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ سے بھی اس بارے میں سوال کیا، تاہم انہوں نے اس پر کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔

یاد رہے  کہ امریکی آئین کے مطابق کوئی بھی شخص 2بار سے زائد ملک کا صدر نہیں بن سکتا، مگر ٹرمپ کے تازہ اشاروں نے یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ کیا کوئی قانونی گنجائش نکالی جا سکتی ہے؟ یا نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی 2017 سے 2021 تک امریکا کے صدر رہ چکے ہیں اور گزشتہ برس 2024 میں دوبارہ صدر بننے کے بعد انہوں نے آتے ہی غیر معمولی فیصلوں اور اقدامات کے ذریعے نہ صرف امریکی سیاست اور معیشت میں، بلکہ دنیا بھر میں ہلچل مچا کر رکھ دی ہے۔

ٹرمپ کے اشاروں کو دیکھتے ہوئے ماہرین کی نظریں اب 2028  کے الیکشن پر لگی ہیں کہ کیا ٹرمپ ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے والے ہیں اور اس کے لیے وہ کیا اقدامات کریں گے، جس سے ان کی اس خواہش کی راہ ہموار ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا ٹرمپ 2028 میں بھی صدارتی الیکشن لڑیں گے؟ اشارے واضح ہونے لگے
  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے
  • کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  •  بھارت نے اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈالا، ترکی بہ ترکی جواب دیں گے،اسحاق ڈار
  • جج سے بات نہ ہونے پر علیمہ خان کمرہ عدالت میں بانی کے فوکل پرسن پر برہم 
  • اللہ نے عمران خان کو قبول کیا ہے، پنجاب پولیس کے اہلکار کی بانی پی ٹی آئی کے حق میں گفتگو
  • اڈیالہ جیل کے قریب تعینات پولیس اہلکار کی علیمہ خان سے عمران خان کے حق میں گفتگو
  • امریکی وفد کی عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجہ