ٹرمپ کی حلف برداری : پاکستان سے کوئی وفدنہیں گیا، نقوی اپنے طورپرامریکہ گئے ،راناثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناءاللہ نے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کیلئے پاکستان سے کوئی وفدنہیں گیا،وزیرداخلہ محسن نقوی اپنے طورپرامریکہ گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویومیں راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی امریکہ میں لابی قائم کرنے میں لگی ہوئی ہے، ٹرمپ امریکہ کے صدرمنتخب ہوئے ہیں ان کاپاکستان پر کوئی کنٹرول نہیں،پاکستان ٹرمپ کے کسی حکم،ایکس پیغام یاخواہش کا پابندنہیں،ٹرمپ کسی چیزکااظہارکریں گے تو قانون کے مطابق جواب دیاجائے گا،گھبرانے کی بات نہیں،پاکستان خودمختارملک ہے،ٹرمپ کو کوئی حق نہیں کہ ہم سے کوئی مطالبہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک معاشی اور سیاسی طورپر تباہ ہوا،بانی پی ٹی آئی کوپتہ نہیں کس طرح مذاکراتی کمیٹی بنانے کاخیال آیا،پی ٹی آئی کمیٹی کی گفتگوسے معلو م ہوتا ہے کہ جو کچھ لکھ کردیناہے پوچھ کردیناہے،چارٹرآف ڈیمانڈ دے دیامگرجواب نہیں لینایہ کون ساطریقہ ہے؟
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کا جورویہ ہے ایساکسی کا نہیں رہا،لانگ مارچ سمیت تمام چیزیں ہوئیں کسی نے گالم گلوچ کا رویہ نہیں اپنا،پی ٹی آئی کی دلیل مضبوط ہوئی تو سمجھوتہ ہوسکتاہے ،ہماری دلیل مضبوط ہوئی توہمیں حق ہے پی ٹی آئی کو قائل کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کو بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا کوئی اختیار نہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔
بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔