اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حوثیوں کیجانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کیساتھ رابطے میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کو یمن کے دارالحکومت صنعا سے اقوام متحدہ اسٹاف کو حراست میں لیے جانے کے باعث حوثی علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی خدشات اور اسٹاف کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو حوثیوں نے دارالحکومت صنعا میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے عملے کو حراست میں لیا۔ حوثیوں کی جانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جعمرات کو امریکا نے یمنی حوثی گروپ کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل اقوام متحدہ نے کو حراست میں
پڑھیں:
پاکستان میں ایک لاکھ 10ہزار پناہ گزینوں کو بین الاقوامی تحفظ کی ضرورت، اقوام متحدہ کا انکشاف
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں موجود تقریباً ایک لاکھ 10ہزار پناہ گزین اور پناہ کے متلاشی افراد کو بین الاقوامی تحفظ کی اشد ضرورت ہے۔
پناہ گزینوں میں کم از کم 8 فیصد پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ رکھنے والے بھی شامل ہیں جو کہ خطرات سے دوچار ہیں اور مخصوص یا مجموعی کمزوریوں کی بنا پر تیسرے ملک میں آبادکاری (ری سیٹلمنٹ) کے اہل ہو سکتے ہیں۔
یو این ایچ سی آر کے تازہ ترین حقائق نامے کے مطابق، پاکستان میں ری سیٹلمنٹ پروگرام 1980 کی دہائی سے فعال ہے اور اب تک 20ہزار سے زائد کمزور پناہ گزین محفوظ ممالک میں منتقل ہو چکے ہیں تاکہ وہ اپنی زندگی کو دوبارہ شروع کر سکیں۔
سال 2021 میں افغانستان کی صورتحال میں تبدیلی کے بعد بین الاقوامی برادری نے افغان پناہ گزینوں کی ری سیٹلمنٹ میں نئی دلچسپی ظاہر کی، جس کے نتیجے میں پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے لیے ری سیٹلمنٹ کوٹے میں اضافہ ہوا۔
امریکا نے افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا، جہاں 10,823 افغان پناہ گزینوں کو آباد کیا گیا۔ اس کے بعد آسٹریلیا (4,362)، کینیڈا (2,253)، برطانیہ (954)، نیوزی لینڈ (817)، ناروے (248)، سویڈن (182)، فن لینڈ (116)، اور اٹلی (72) نے افغان پناہ گزینوں کو قبول کیا۔
یو این ایچ سی آر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کمزور اور خطرے سے دوچار افراد کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرے تاکہ ان کو محفوظ زندگی میسر آ سکے۔
دوسری جانب، بین الاقوامی فیڈریشن آف ریڈ کراس (آئی ایف آر سی) کے مطابق، گزشتہ ایک ماہ کے دوران 3لاکھ سے زائد افغان شہری پاکستان اور ایران سے واپس افغانستان لوٹے یا زبردستی بے دخل کیے گئے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) نے وضاحت کی ہے کہ 2021 کے بعد کئی غیر ملکی سفارتی مشنز نے پاکستان میں اپنے طور پر ’’سیف پیسیج‘‘ پروگرامز کا آغاز کیا تاکہ افغانستان میں اپنے سابقہ مقامی ملازمین اور متعلقہ افغان شہریوں کی انخلا اور منتقلی کو ممکن بنایا جا سکے۔
یو این ایچ سی آر نے واضح کیا ہے کہ یہ پروگرامز ادارے کے باضابطہ ری سیٹلمنٹ پروگرام کا حصہ نہیں ہیں۔
بین الاقوامی برادری سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ ان پناہ گزینوں کے لیے محفوظ اور مستقل حل کے مواقع فراہم کرے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب افغان شہریوں کو بڑے پیمانے پر واپسی یا جلاوطنی کا سامنا ہے۔