اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حوثیوں کیجانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کیساتھ رابطے میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کو یمن کے دارالحکومت صنعا سے اقوام متحدہ اسٹاف کو حراست میں لیے جانے کے باعث حوثی علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی خدشات اور اسٹاف کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو حوثیوں نے دارالحکومت صنعا میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے عملے کو حراست میں لیا۔ حوثیوں کی جانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جعمرات کو امریکا نے یمنی حوثی گروپ کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل اقوام متحدہ نے کو حراست میں
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔