اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حوثیوں کیجانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کیساتھ رابطے میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کو یمن کے دارالحکومت صنعا سے اقوام متحدہ اسٹاف کو حراست میں لیے جانے کے باعث حوثی علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی خدشات اور اسٹاف کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو حوثیوں نے دارالحکومت صنعا میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے عملے کو حراست میں لیا۔ حوثیوں کی جانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا، اس بارے میں اقوام متحدہ نے وضاحت نہیں کی، لیکن کہا کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جعمرات کو امریکا نے یمنی حوثی گروپ کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل اقوام متحدہ نے کو حراست میں
پڑھیں:
اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔
اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔
ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔