حماس نے مزید 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کر دیا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے حماس نے ان خواتین کو ہلال احمر کے حوالے کیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق خواتین کے نام ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، لیری الباگ اور کارینا اریئیو ہیں جبکہ چاروں خواتین اسرائیلی فوج سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس موقع پر فلسطین اسکوائر پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، غزہ میں جنگ بندی کے بعد حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کا یہ دوسرا گروپ تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں قید 200 فلسطینی قیدیوں کے بدلے ان خواتین کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کے عسکری ونگ القسام کے جنگجوؤں نے ہزاروں افراد کی موجودگی میں اسرائیلی یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا، جس کے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خواتین کو
پڑھیں:
غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
غزہ(نیوزڈیسک)اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔
بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ میں اسپتالوں پر دباؤ شدید ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 4,603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54,880 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں پر دباؤ شدید جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ