حماس نے مزید 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کر دیا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے حماس نے ان خواتین کو ہلال احمر کے حوالے کیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق خواتین کے نام ڈینیئلا گلبوہ، نعما لیوی، لیری الباگ اور کارینا اریئیو ہیں جبکہ چاروں خواتین اسرائیلی فوج سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس موقع پر فلسطین اسکوائر پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، غزہ میں جنگ بندی کے بعد حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کا یہ دوسرا گروپ تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں قید 200 فلسطینی قیدیوں کے بدلے ان خواتین کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کے عسکری ونگ القسام کے جنگجوؤں نے ہزاروں افراد کی موجودگی میں اسرائیلی یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا، جس کے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خواتین کو
پڑھیں:
پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
ریپبلکن امریکی کانگریس مین جیک برگمین نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق برگمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اپنے دورہ پاکستان کے بعد وہاں اور امریکا میں رہنماؤں اور کمیونٹیز سے بات چیت کے بعد میں عمران خان کی رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط شراکت داری، جمہوریت، انسانی حقوق اور معاشی خوشحالی جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہے، آئیے آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔
امریکی میرین کور کے ریٹائرڈ جنرل برگمین اس وقت ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کے دو طرفہ وفد کے حصے کے طور پر پاکستان کا دورہ کیا تھا، جس میں ڈیموکریٹ نمائندگان تھامس سوزی اور جوناتھن جیکسن شامل تھے۔
وفد نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اعلیٰ سطح کی مصروفیات کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی، جس میں علاقائی سلامتی اور دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
سرکاری بیان کے مطابق ان ملاقاتوں میں باہمی احترام پر مبنی امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔
امریکی قانون سازوں نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں اقتصادی تعاون، تعلیمی اقدامات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔
تاہم ان مصروفیات کے دوران وفد نے پاکستان کی داخلی سیاست یا عمران خان سے ملاقات میں کسی قسم کی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا تھا۔
کسی بھی سرکاری بیان یا اشاروں سے پتہ نہیں چلتا کہ انہوں نے پاکستان میں رہتے ہوئے عمران کان کی رہائی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
Post Views: 1