حماس 4 اسرائیلی خواتین کے بدلے اسرائیل کی قید سے مزید 200 فلسطینیوں کو رہا کروانے میں کامیاب۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان طویل جنگ کے بعد ہونے والے امن معاہدے کے دوسرے مرحلے میں حماس نے مزید 4 یرغمالی خواتین کو ہلال احمر کے حوالے کر دیا۔

حماس کی جانب سے یرغمالی خواتین کو غزہ کے فلسطین اسکوائر پر ہلال احمر کے حوالے کیا گیا، اس موقع پر اہل غزہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔

رہائی پانے والی خواتین میں 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ برطانوی نژاد ایملی دماری اور 31 سالہ ورون شتنبر خیر شامل ہیں۔

معاہدے کے مطابق ان 4 اسرائیلی خواتین کے بدلے اسرائیل نے اپنی 2 جیلوں سے 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

رہائی پانے فلسطینیوں کو 3 بسوں کے ذریعے رام اللّٰہ پہنچایا گیا، جہاں اہل غزہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ لوگوں نے انہیں کندھوں پر اٹھالیا۔ اس موقع پر عوام  فلسطینی پرچم لہراتے اور فتح کے نشان بناتے نظر آئے۔

قیدیوں کے اس دوسرے کامیاب تبادلے کے بعد امید ہے کہ حماس معاہدے کے مطابق آئندہ چند روز میں باقی 26 اسرائیلی مغویوں کے بدلے اسرائیلی قید سے مزید فلسطینیوں کو رہا کروا لے گی۔

یاد رہے کہ قبل ازیں رواں ماہ 19 جنوری کو حماس نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں اسرائیلی یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے بدلے

پڑھیں:

غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا

JERUSALEM:

اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔

اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
  • صوابی، خواتین کے جھگڑے پر 61 سالہ شخص قتل
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس