بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فائل فوٹو
کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ پر ’’یوم سیاہ‘‘ منا رہے ہیں۔
آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال، قابض فوج نے وادی کی اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کردیں، بڑی تعداد میں فورسز کے اہلکار تعینات کردیے گئے۔
یوم سیاہ پر آزاد کشمیر، پاکستان اور مختلف ممالک میں بھارت مخالف مظاہرے کیےجائیں گے، ریلیاں نکالی جائیں گی۔
اس دن کا مقصد عالمی برادری کو پیغام دینا ہے کہ کشمیری بھارت کے جبری قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
،کشمیر کا 78واں سیاہ دن: عالمی خاموشی خطے کو سیاسی دھماکے کی طرف لے جا سکتی ہے،مشعال ملک
دنیا کشمیر کے مسئلے پر خاموش رہی تو یہ خطہ مستقبل میں ایک بڑا سیاسی بحران بن سکتا ہے۔
آج کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی قبضے کے 78 سال مکمل ہونے کا سیاہ دن منا رہے ہیں۔ اس موقع پر مشعال حسین ملک نے کہا کہ یہ وہ دن تھا جب بھارت نے کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر ٹینکوں کے ذریعے ریاست پر قبضہ کیا۔
مشعال ملک کے مطابق، آج بھی کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجی تعینات خطوں میں شامل ہے، جہاں تقریباً نو لاکھ بھارتی فوجی موجود ہیں۔ کشمیری ماؤں سے ان کے بیٹے چھین لیے گئے اور 78 سال بعد بھی کشمیری خاندانوں کے آنچل آنسوؤں سے خالی نہیں ہوئے۔
مشعال ملک نے زور دیا کہ اگر عالمی برادری اس معاملے میں خاموش رہی، تو کشمیر اگلا سیاسی دھماکا ثابت ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں قیادت کو خاموش کر کے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ یہ کوئی معمولی اپیل نہیں بلکہ عالمی طاقتوں کے لیے ایک وارننگ ہے کہ کشمیر کو مزید نظرانداز نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یاسین ملک امن کے سفیر ہیں، اور انہیں خاموش کرنے کی کوشش خطے کو ایک دھماکہ خیز صورتحال کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔