سٹی42: آزاد کشمیر میں وزیراعظم انوار الحق کے اسمبلی میں اکثریت سے محروم ہو جانے کے باوجود استعفیٰ نہ دینے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے حتمی مشاورت کا آغاز کر دیا۔ تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم کے عہدہ کے امیدوار کی نشاندہی ضروری ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت آج یہ فیصلہ کرنے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گئی کہ نیا وزیراعظم کسے نامزد کیا جائے۔ آزاد کشمیر کا نیا وزیراعظم کون ہو گا، یہ فیصلہ کچھ گھنٹوں میں متوقع ہے۔

بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟

پیپلز پارٹی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی کی قیادت وزارت عظمیٰ کے لیے چوہدری یاسین اور چوہدری لطیف اکبر کے ناموں پر غور کر رہی ہے۔ حتمی فیصلہ آج رات ہی ہونے کا امکان ہے جس کے بعد صبح کسی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی جائے گی۔

پارٹی قیادت نے آزاد کشمیر اسمبلی میں اپنے تمام ارکان کو اسلام آباد طلب کر لیا  ہے۔ ان میں سے بیشتر ارکان پہلے ہی اسلام آباد میں موجود ہیں۔

آج شام پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی مشاورتی مجلس میں بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور بھی شریک ہیں۔

پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ

باخبر ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر  اسمبلی کے ارکان کی اکثریت چوہدری محمد یاسین کے نام پر متفق ہے۔  بعض رہنما چوہدری لطیف اکبر کو متفقہ امیدوار کے طور پر سامنے لانے کے حامی ہیں۔

آزاد کشمیر کی وزارت عظمیٰ کس کو ملے گی، اقتدار کا ہما کس کے سر پر بیٹھے گا؛  اس کا فیصلہ چند گھنٹوں میں سامنے آنے والا ہے۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

’فوج مخالف بیانیے پر اب ’زیرو ٹالرنس‘، پی ٹی آئی قیادت کو واضح پیغام پہنچا دیا گیا

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت کو واضح اور دوٹوک پیغام دے دیا گیا ہے کہ فوج اور عسکری قیادت کے خلاف سوشل میڈیا یا بیانات کے ذریعے جاری مہمات پر اب بالکل بھی برداشت نہیں کی جائے گی، اور صورتحال ’اینف از اینف‘ کے مقام تک پہنچ چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ہدایت نہایت سخت لہجے میں دی گئی ہے اور قیادت اس پیغام کی سنگینی سے بخوبی آگاہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی نے عمران خان کو مائنس کردیا، اب صرف ڈرامے بازی کررہی ہے، فیصل واوڈا

سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق پارٹی کے ایک ذریعے نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو یہ باور کرایا گیا ہے کہ گزشتہ 3 برس سے جاری فوج مخالف بیانیے اور تنقیدی مہمات کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا اور ادارے یا اس کی اعلیٰ قیادت پر حملوں کے حوالے سے ’زیرو ٹولرنس‘ کی پالیسی اختیار کر لی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خانم کی اڈیالہ جیل میں ملاقات بھی اختلاف اور دباؤ کا باعث بنی۔ ملاقات کے بعد ان کے بعض جملوں نے اُن شخصیات کو خاصا مشکل میں ڈال دیا جنہوں نے یہ ملاقات ممکن بنائی تھی۔ کئی حکومتی وزرا اور ایک اہم پارلیمانی شخصیت اس صورتحال پر خاصے ناراض دکھائی دیے۔

پی ٹی آئی کے پارلیمانی حلقوں میں اس پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ عمران خان کے اہلِ خانہ، خصوصاً ان کی بہنیں، سخت بیانات دہرا کر پارٹی کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔ اندرونی طور پر رائے یہ ہے کہ موجودہ حالات میں اعتدال اور خاموشی ہی سیاسی راستہ کھول سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، ڈاکٹرز کیا کہتے ہیں؟

مزید یہ کہ پارٹی سے یہ سوال بھی کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا کون چلاتا ہے، کون سی پوسٹس کس کے حکم پر ڈالی جاتی ہیں، اور عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ کے ٹیکسٹ کا فیصلہ کہاں ہوتا ہے۔ یہ بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ اب سے فوج مخالف کسی بھی مہم پر کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

پارٹی کے کئی ارکانِ اسمبلی کا ماننا ہے کہ موجودہ حالات میں مذاکرات اور سیاسی رابطے ہی واحد حل ہیں، مگر وہ تسلیم کرتے ہیں کہ عمران خان کے بیانات اور سوشل میڈیا سرگرمی ہی سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔

ایک رکنِ اسمبلی نے کہا کہ جس طرح 9 مئی کے واقعات پر کوئی رعایت نہیں ملی، اسی طرح فوج مخالف مہمات پر بھی اب کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی، اور پارٹی قیادت کو اس حقیقت کو سمجھنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ ایکس اکاؤنٹ پاک آرمی سوشل میڈیا عظمیٰ خانم عمران خان

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار
  • فوج کے خلاف مہم پر سخت ردعمل، پی ٹی آئی قیادت کو واضح ہدایت
  • فوج مخالف مہم بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، پی ٹی آئی رہنماؤں کو آگاہ کردیا گیا
  • ’فوج مخالف بیانیے پر اب ’زیرو ٹالرنس‘، پی ٹی آئی قیادت کو واضح پیغام پہنچا دیا گیا
  • پی ٹی آئی ریاست اور اداروں پر حملہ کر کے کس کی خدمت کر رہی ہے؟ طارق فضل چوہدری
  • کوئی بھی جمہوری قیادت تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں، اختیار ولی خان
  • پی ٹی آئی کا پیپلز پارٹی سے رابطے کا فیصلہ
  • صدرِ مملکت آصف زرداری آج لاہور پہنچیں گے، دو روزہ قیام متوقع
  • حکومتی کریک ڈاؤن، کارکنوں کو عمران خان کی بہنوں کے ہمراہ اڈیالہ نہ بھیجنے کا فیصلہ
  • وزیراعظم سینٹرلائزیشن، پیپلز پارٹی ڈی سینٹرلائزیشن پر یقین رکھتی ہے، بلاول بھٹو