بلاول,مولانا فضل الرحمٰن ملاقات: اپوزیشن حکمتِ عملی اور کشمیر کی سیاست زیرِ بحث
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ایک گھنٹہ تک جاری رہنے والی ملاقات ختم ہوگئی۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے اسلام آباد میں اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کشمیر میں حکومت سازی کے عمل میں فضل الرحمٰن سے مشاورت کی.
واضح رہے کہ 25 اکتوبر (ہفتہ) کو پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا تھا. بڑا فیصلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں بتایا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔
بعد ازاں، آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور آزاد کشمیر میں حکمرانی اور پارٹی کے کردار سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ برقرار رکھا.صدر زرداری نے آزادکشمیر میں حکومت بنانےکی منظوری دے دی ۔صدر پی پی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم کون بنےگا، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جمعیت علمائے اسلام بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز فضل الرحم ن
پڑھیں:
ملک میں نئے صوبے بنانے کی بازگشت، بلاول بھٹو بول پڑے
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئے صوبے پہلے وہاں بنائے جائیں جہاں اتفاق رائے موجود ہے۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ قومی اسمبلی میں نئے صوبے بنانے کے لیے پہلے ہی کچھ علاقوں پر مشترکہ مؤقف موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 20 نئے صوبے بنانے کی بجائے پہلے ان علاقوں میں عملدرآمد کیا جائے جہاں اتفاق رائے ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے یاد دلایا کہ اس وقت پی پی پی کے پاس قومی اسمبلی میں اکثریت نہیں تھی جب نئے صوبے بنانے پر فیصلہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اپنی تجاویز پر عمل درآمد جلد ہونا چاہیے اور جو کام طے تھا وہ جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی خوبی یہ رہی ہے کہ ہم جمہوری اقدار کے ساتھ ساتھ ضروری اقدامات کے لیے گورنر راج کا اختیار بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلاول بھٹو چیئرمین پی پی پی نئے صوبے وی نیوز