انسداد دہشت گردی عدالت نے وسیم اختر سمیت 3 ملزمان کو 12 مئی کے کیس سے بری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق صوبائی وزیر داخلہ وسیم اختر سمیت تین ملزمان کو 12 مئی کے کیس سے بری کردیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے 12 مئی کے ایک کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر رہنما ایم کیو ایم وسیم اختر سمیت تین ملزمان کو بری کردیا۔
بری ہونے والے دیگر دو ملزمان میں عمیر صدیقی اور اعجاز شاہ قادری شامل ہیں۔
پراسکیویشن کے مطابق ملزمان کے خلاف ایئرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج تھا ملزمان پر 12 مئی 2007 کو ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ کے الزامات تھے۔
عدالت نے کیس میں بانی ایم کیو ایم سمیت 12 ملزمان کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے، عدالت نے اشتہاری ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں سانحہ 12 مئی کے چھ مقدمات تاحال زیر التواء ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملزمان کو عدالت نے مئی کے
پڑھیں:
امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"
نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"
البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔