لاس اینجلس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور ہزاروں افراد سڑکوں پر ہیں جبکہ تاہم چھوٹے گروہوں نے رات کے اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑیوں کو آگ لگائی، دیواروں پر نعرے لکھے اور عمارتوں کے شیشے توڑ دیئے.

لاس اینجلسپولیس کے مطابق رات کے اندھیرے میں 23 کاروباری مراکز کو لوٹا گیا اور حالیہ دنوں میں 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے امریکاکے دیگر شہروں نیویارک، اٹلانٹا، شکاگو اور سان فرانسسکو میں بھی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں.

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ اور حاضر سروس میرین کور کے دستے تعینات کرنے کا حکم دیا ہے اور دعویٰ کیا کہ یہ اقدام شہر کا کنٹرول واپس لینے کے لیے ضروری ہے حالانکہ مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے اصرار کر رہے ہیں کہ وہ خود حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کیرولائنا میں فوجی اڈے فورٹ بریگ میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ آپ کیلی فورنیا میں دیکھ رہے ہیں وہ امن، عوامی نظم و ضبط اور قومی خودمختاری پر ایک مکمل حملہ ہے جو بلوائیوں کے ذریعے کیا جا رہا ہے جو غیر ملکی جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں اور جن کا مقصد ہمارے ملک پر غیر ملکی حملے کو جاری رکھنا ہے.

انہوں نے کہاکہ یہ انارکی قابلِ قبول نہیں ہم وفاقی اہلکاروں پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی کسی امریکی شہر کو کسی غیر ملکی دشمن کے ہاتھوں فتح ہونے دیں گے کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم جن کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے ان کی پہلے بھی صدر سے لفظی جنگ چھڑ چکی ہے انہوںنے ٹرمپ کی جانب سے شہر کو فوجی شکل دینے کے فیصلے کو صدر نہیں بلکہ ایک آمر کا رویہ قرار دیا. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاس اینجلس

پڑھیں:

وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے اندر فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے فیصلے کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے حملے کی منظوری دی تھی۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری اینا کیلی سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اخبار نے جن ذرائع کا حوالہ دیا ہے وہ نہیں جانتیں کہ وہ کس بارے میں بات کر رہے ہیں اور ٹرمپ کی طرف سے کوئی بھی اعلان آئے گا۔ میامی ہیرالڈ نے جمعہ کے روز اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے اندر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ حملے کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے بھی رپورٹ کردہ منصوبہ بند حملوں کا مقصد منشیات کے کارٹیل کے زیر استعمال فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا ہے۔ ان تنصیبات کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے زیر کنٹرول ہیں اور ان کی حکومت کے سینئر ارکان چلاتے ہیں۔ اہداف کا مقصد کارٹیل کی قیادت کو منقطع کرنا بھی ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کارٹیل سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے جسے یورپ اور امریکا کے درمیان پھیلایا جاتا ہے۔ واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کی اطلاع کے لیے اپنے انعام کو دگنا کر کے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام ہے۔ یہ فی الحال وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو سمیت اپنے کئی اعلیٰ معاونین کی گرفتاری کے لیے ڈھائی کروڑ ڈالر تک کے انعامات کی پیشکش بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کارٹیل کی کارروائیاں چلا رہے ہیں۔ امریکی منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والی حکومت کی دیگر اہم شخصیات میں وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز بھی شامل ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • مسیحیوں کے قتل عام کا الزام، ٹرمپ کی نائیجیریا میں فوجی کارروائی کی دھمکی
  • نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام نہ رُکا تو فوجی کارروائی کریں گے، ٹرمپ کی دھمکی
  • ٹرمپ نے نائجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کا حکم دیدیا
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • ایف آئی اے کا یوٹرن، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ
  • ایف آئی اے نے شبر زیدی کیخلاف مقدمہ واپس لینے کیلئے خط لکھ دیا
  • سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کیخلاف ایف آئی اے نے مقدمہ واپس لینے کیلئے خط لکھا دیا