پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبرپختونخوا سے ممبر قومی اسمبلی شاہد خٹک نے کہا ہے کہ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا مجھے اپنے لیڈر عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کیوں مجھے عمران خان سے نہیں ملنے دیا جارہا؟ کیا یہ خوف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کے حوالے سے سچ بتایا جائے گا جس سے تمام کرداروں کو پتا لگ جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ حصہ نہیں، محمد علی درانی

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ایک سال سے زیادہ عرصہ سے جیل میں قید ہیں۔ حال ہی میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں انہیں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

24 نومبر 2024 کو عمران خان کی ہی کال پر کارکنوں نے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا تھا، اور پھر 26 نومبر کو ایک سیکیورٹی آپریشن کے ذریعے اسلام آباد کو خالی کرایا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ اس آپریشن میں ان کے درجن سے زیادہ کارکنان شہید ہوئے، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ آپریشن کے دوران کسی کی موت واقع نہیں ہوئی۔

اب بانی پی ٹی آئی عمران خان مطالبہ کررہے ہیں کہ حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دے، تاہم حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان اس پر اتفاق نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنا افسوسناک، حکومت اب بھی سنجیدہ ہے، عرفان صدیقی

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل پر اتفاق نہ ہونے کے باعث حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی ختم ہوگئے ہیں، اس سے قبل مذاکرات کے تین ادوار ہوئے جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری مطالبات حوالے کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

26 نومبر واقعات wenews اڈیالہ جیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن حکومت پی ٹی آئی مذاکرات شاہد خٹک عمران خان ملاقات وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 26 نومبر واقعات اڈیالہ جیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی جوڈیشل کمیشن حکومت پی ٹی ا ئی مذاکرات شاہد خٹک ملاقات وی نیوز پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلاء کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس

 

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔ عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹ یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ملک کے دور درازعلاقوں کا دورہ کیا، قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔
ان کاکہناتھاکہ عدلیہ کیلئے پیشہ وارانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا ءکو سامنے لایا جائے گا۔ مقررہ وقت میں کیسز کو حل ہونا چاہئے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے، مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیئے، روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لئےعدالت آئیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلاء کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس
  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
  • پاکستان آمد پر گرفتاری کا خدشہ، عمران خان کے بیٹوں نے واضح اعلان کردیا
  • صوبہ دہشتگردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں شرکت کیوں کریں؟گورنر خیبرپختونخوا
  • معاشرتی سختیوں کی نظرایک اور دوہرا قتل!