پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے استعفیٰ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے استعفیٰ دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی جنید اکبر نے قومی اسمبلی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جنید اکبر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوور سیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے چیئرمین تھے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ میں 24 جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہوا ہوں، قائمہ کمیٹی برائے اوور سیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
جنید اکبر کا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ارسال کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی جنید اکبر
پڑھیں:
غیر منقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کا آرڈیننس جاری کر دیا۔ آرڈینس غیرمنقولہ جائیداد کے مالکانہ حقوق کے تحفظ کیلئے جاری کیا گیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بھیجے گئے۔ آرڈیننس پر گورنر پنجاب نے دستخط کر دیئے۔ آرڈیننس کے تحت جو کوئی بھی خود یا کسی دوسرے کی مدد کسی غیر منقولہ جائیداد پر غیر قانونی طریقے قبضہ کرتا اس کو دس سال کی سزا ہو سکتی ہے، آرڈیننس کے تحت کم از کم سزا پانچ سال اور زیادہ سے زیادہ دس سال ہو سکتی ہے۔
آرڈینس کے تحت غیر قانونی طریقے سے حاصل غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت، الاٹمنٹ، اشتہار بازی، یا کسی کو قبضے پر اُکسانے اور اس پر عمارت کھڑی کرنے پر کم از کم سزا ایک سے تین سال اور جرمانہ کم از کم دس لاکھ ہو گا۔
آرڈیننس کے تحت کوئی بھی کمپنی، سوسائٹی، یا ایسوسی ایشن اپنے ڈائیریکٹر، سیکرٹری یا منیجر کی مدد سے غیر منقولہ جائیداد کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ہوتی ہے، مجوزہ عہدیداران اس جرم کے مرتکب تصور کئے جائیں گے۔ آرڈینس کے تحت جرم کی صورت میں غیر منقولہ جائیداد کے مالکان اس شہر کے ڈپٹی کمشنر کے شکایت درج کر سکتے ہیں، ہر ضلع میں شکایت ازالہ کمیٹی ہوگی جو شکایات کا فیصلہ کرے گی۔ شکایت ازالہ کمیٹی میں ڈی سی، ڈی پی او اور ایڈیشنل ڈی سی ریونیو اور متعلقہ اے سے اور ڈی ایس پی شامل ہوں گے، آرڈینس کے تحت کمیٹی کو سول کورٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، کمیٹی ایسے کیسز کا فیصلہ نوے دن میں کرے گی، آرڈیننس کے تحت کمیٹی اپنے فیصلے توثیق کیلئے ٹربیونل کو بھیجے گی۔