آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا میں بڑی بے ضابطگیوں کی نشاندہی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی میں چالیس کروڑ کی بے قاعدگیاں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نےسال 22-2021 آڈٹ رپورٹ خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمع کرادی ہے۔ جس میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق غیر ضروری ڈیلی ویجرز کو پندرہ کروڑ سے ذائد ادائیگیاں کی گئیں۔انکو بھی کسی اسسمنٹ کی بنیاد کے بغیر رکھا گیا تھا، اسکے لئے کوئی افیشل آرڈر بھی نہیں کیا گیا تھا۔ کیڈرز کے غیر ضروری بھرتیوں پر بھی خزانہ کوچار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
اسی طرح پراونشل ڈائریکٹرز کو ایک کروڑ تیس لاکھ روپے غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں۔ کونسل آف کامن انٹرسٹ کے 34 ویں اجلاس 2017 کے مطابق پراونشل ڈائریکٹرز اور الائیڈ سٹاف کو تنخواہیں کے لئے متعلقہ صوبائی حکومتیں ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسشن کو ادا کرے گی تاہم مینجمنٹ خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی نے ڈی جی(پی سی )میں کام کرنے والے پراونشل ڈائرکٹرز کو نومبر 2017 تک ہر مہینے 000۔250 کی ادائیگی کی۔
تاہم سروس کی مدت کےلئے ملازمت کے معاہدے کی کوئی ٹرمز اینڈ کنڈیشن پر عمل درآمد کروایا گیا۔جسکی وجہ سے 25۔13 ملین روپے کی غیر مجاز رقم کی نومبر 2017 سے مارچ 2022 تک ادائیگی کی گئی۔
سیکورٹی الات اور سپیشل الاونسز کی مد میں بھی کمپنی کو دو کروڑ تیس لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔ چیف انٹرل اڈیٹر، منیجر کارپوریٹ فنناس اینڈ ٹیکسیشن کی تعیناتیوں اور انکو بطور کمپنی سیکریٹری میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔دونوں تعیناتیوں سے خزانے کو تین کروڑ 88 لاکھ روپے نقصان ہوا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق کارپوریٹ گورننس رولز 2013 کی شق رولز 14(4)اور رولز 23(2)کے تحت کوئی بھی شخص پبلک سیکٹر کمپنی کے سیکریٹری کے طور پر متعین نہیں کیا جاسکتا جب تک وہ کسی پروفیشنل اکاؤنٹٹس تصدیق شدہ یا کارپوریٹ یا چارٹرڈ سیکٹریز کا ممبر نہ ہو اور بزنس ایڈمنسٹریشن،کامرس اور لاء یونیورسٹی سے گریجویٹ اور کم از کم پانچ سال کے تجربے کا حامل ہو۔
اسی طرح آڈٹ کمیٹی کی منظوری کے بعدچیف انٹرنل آڈیٹر مقرر کیا جاتا ہے اسکے لئے بھی پانچ سال تجربے کی شرط ہے۔آڈٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ منیجمنٹ نے 14 مئی 2017 کو پوسٹ کومکمل مشتہر نہیں کیا۔
ملازمت کے لئے جس اہلیت کی ضرورت تھی اسکو بھی تبدیل کیا گیا۔امیدوار کا انٹرنل آڈٹ کا کسی پبلک سیکٹر ادارے میں کوئی تجربہ بھی نہیں تھا جبکہ امیدوار کی شارٹ لسٹنگ مینیجر کارپوریٹ فنناس کارپوریٹ افیئرز اینڈ ٹیکسیشن مینجمنٹ کی ہوئی اور اسکو مینیجر کارپوریٹ فنناس کی تقرری کی گئی جوکہ بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری کی بنیاد پر تھی لیکن اسکی ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق نہیں ہوسکی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح
امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکی ریاست ورجینیا میں پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس موقع پر سفیر پاکستان نے امریکا کے درمیان گہرے معاشی روابط استوار کرنے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروباری حکمت عملی ترتیب دی جائے جبکہ مضبوط معاشی و تجارتی تعلقات پائیدار پاک امریکا تعلقات کی ضمانت ہوں گے۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر دو نوں ملکوں کے درمیان دیرپا شراکت داری استوار کرنے میں معاشی تعاون کی کلیدی اہمیت پر زور دیا گیا۔ یہ تقریب برین ڈیزائنر پاکستان ، راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز اور یو ایس پاکستان انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس (یو ایس پی آئی سی سی) کے تعاون سے منعقد کی گئی جس میں کاروباری رہنماؤں، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے اکٹھا کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے پاک امریکا تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے ضمن میں امریکی مارکیٹ کی وسیع صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور اس متحرک معیشت میں کامیابی کے لیے مناسب حکمت عملی ترتیب دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے امریکا کو دنیا کی اعلیٰ ترین صارف مارکیٹ قرار د یتے ہوئے اسے عالمی کاروباروں کی توسیع کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ اپنے خطاب میں سفیر پاکستان نے کہا کہ سفارت کاری مواقع پیدا کرسکتی ہے۔ان مواقعوں سے مکمل طور پر فائدہ حاصل کرنا کاروباری برادری کا کام ہے۔ ہم نے اپنا کام کر دیا ہے؛ اب ہم آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ اپنی ذمہ داری ادا کریں۔
سفیر پاکستان نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور کاروباری کمیونٹی سے بات چیت کی۔ انہوں نے منتظمین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یہ تقریب منعقد کی جو ان کے بقول خاص طور پر چھوٹے تاجروں اور کاروباری کمیونٹی کے لیے امریکی مارکیٹ میں اپنا اثر بڑھانے کے لیے اچھا شگون ہے۔