بنوں میں گرلز پرائمری اسکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
بنوں(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں تھانہ بکاخیل کی حدود میں واقع تختی خیل بکاخیل میں زیر تعمیر گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کو نامعلوم شرپسندوں نے بارودی مواد سے تباہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق اسکول کی عمارت میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ عمارت ابھی زیر تعمیر تھی اور واقعے کے وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ تعلیم دشمن عناصر کی اس کارروائی پر مقامی آبادی میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
Post Views: 9.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں حماس کی مزاحمتی کارروائی، 5 اسرائیلی فوجی مارے گئے، قابض فوج کو بھاری نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں حماس کی مزاحمتی کارروائی کے دوران 5اسرائیلی فوجی مارے گئے جب کہ قابض فوج کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑا۔
فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جاری تنازع ایک بار پھر خطرناک رخ اختیار کر چکا ہے، جہاں شمالی غزہ کے بیت حانون نامی علاقے میں ہونے والی ایک شدید جھڑپ میں قابض صہیونی فوج کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق گزشتہ رات کے اندھیرے میں اسرائیلی فوجی دستے جب علاقے میں معمول کے گشت پر مامور تھے تو انہیں ایک اچانک دھماکے نے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 5اسرائیلی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جب کہ 14 دیگر شدید زخمی ہوئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ دھماکا ایک روڈ سائیڈ بم سے ہوا، جسے حماس کے عسکری ونگ نے نصب کیا تھا۔ اسرائیلی حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکے کے فوری بعد علاقے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، جس میں زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کرنے والے اہلکاروں کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
زخمی فوجیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ علاقہ پہلے ہی فضائی حملوں کی زد میں رہا ہے اور وہاں عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا،لیکن پیدل گشت کے دوران اہلکار ایک ایسے مقام پر داخل ہوئے جہاں پہلے سے نصب دھماکا خیز مواد موجود تھا۔
واقعے کے بعد پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، جب کہ اسرائیلی فضائیہ نے بھی مشتبہ مقامات پر حملے تیز کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ دوسری جانب قطر کے دارالحکومت دوحا میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ بندی مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، تاہم کوئی حتمی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
ان مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی آئندہ شرکت متوقع ہے، جس سے ممکنہ طور پر مذاکراتی عمل کو نئی سمت دی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے 60 دن کے لیے عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی ہے جس کے تحت حماس 10 یرغمالیوں کو زندہ واپس کرے گی جبکہ بعض مقتول یرغمالیوں کی میتیں بھی حوالے کی جائیں گی۔ اس کے بدلے میں اسرائیل درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر غور کرے گا۔
حماس کی مذاکراتی ٹیم نے صرف قیدیوں کی رہائی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انہوں نے اقوام متحدہ کی نگرانی میں انسانی امداد کی تقسیم، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کی ضمانت اور مستقبل میں دوبارہ حملوں سے گریز کی واضح یقین دہانی جیسے اہم مطالبات بھی رکھے ہیں۔ ان شرائط پر فی الحال کوئی معاہدہ طے نہیں پا سکا، تاہم بات چیت کا عمل جاری رکھنے پر دونوں فریق متفق ہیں۔