Jasarat News:
2025-04-25@08:37:41 GMT

خواتین کے خلاف تعصبات کا خاتمہ ضروری ہے، فرحین عامر

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

کرا چی (کامرس رپورٹر)لپٹن ٹیز اینڈ انفیوژنز پاکستان (Lipton Teas & Infusions Pakistan) کی چیف ایگزیکٹو آفیسر، فرحین سلمان عامر نے انٹرنیشنل ویمن لیڈرز سمٹ 2025 میں ایک انتہائی پراثر اور فکر انگیز خطاب کرتے ہوئے خواتین کو معاشرتی اقدار کو چیلنج کرنے، بے جا حدود کو مسترد کرنے اور قیادت میں اپنی جگہ بنانے پر زور دیا۔اپنے پیشہ ورانہ سفر کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو قیادت کرنے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں، بلکہ انہیں اپنی موجودہ صلاحیتوں کو پہچاننے اور ان پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے انہوں نے معاشرتی توقعات کے برعکس ایک ورکنگ مدر اور بزنس لیڈر کی حیثیت سے خود کو منوایا، اور کس طرح اپنے کیریئر میں درپیش تعصبات کا خاتمہ کیا جائے ۔استنبول منتقل ہونے کے بعد کی اپنی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے، فرحین نے بتایا کہ کیسے انہوں نے اپنے خاندان کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہوئے ایک ہائی پروفائل کارپوریٹ کردار کا توازن برقرار رکھا، اس حقیقت کومدنظر رکھتے ہوئے کہ خواتین کو اپنے عزائم اور خاندانی زندگی میں سے کسی ایک کا انتخاب نہیں کرنا پڑتا، بلکہ وہ خود اپنا راستہ اور توازن قائم کرسکتی ہیں۔انہوں نے پاکستان میں مردوں کے زیرِ اثر چائے کی انڈسٹری میں اپنی قیادت کے بارے میں بھی بات کی، جہاں وہ اب بھی اعلیٰ سطحی بورڈ رومز میں واحد خاتون ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیادت دی نہیں جاتی، بلکہ اسے خود حاصل کرنا پڑتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ اگر خواتین معاشرے کی رکاوٹوں اور باہر درپیش مسائل کا ذکر کریں تو انہیں گھر بٹھا دیا جاتا ہے، مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں۔

ان خیالات کا  اظہار انہوں نے یو ایس ایف کے  زیر اہتمام آئی سی ٹی شعبے میں خواتین کے عالمی دن 2025 کے سلسلے میں منعقدہ "گرلز ان آئی سی ٹی فار انکلوسیو ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن" کی  تقریب  سے بطور مہمان خصوصی  خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام اور یو ایس ایف کے سینئر حکام، رکن قومی اسمبلی  محترمہ شرمیلا فاروقی، موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے سی ای او حارث محمود، جی ایس ایم اے کی کنٹری لیڈ محترمہ سائرہ فیصل، ماہرین تعلیم، ممتاز خواتین آنٹرپرینیورز، ٹیلی کام سیکٹر بشمول جاز، آئی ٹی اور ٹیلی کام انڈسٹری کے نمائندوں نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ نے کہا کہ ایک پاکستانی خاتون کی حیثیت سے انہوں نے ایک نوجوان خاتون کی زندگی میں ٹیکنالوجی کی تبدیلی کا براہ راست مشاہدہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران، ٹیکنالوجی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے منصوبے عملی جامہ پہن رہے ہیں جس کے نتیجے میں آج آئی ٹی شعبے میں بہت سی ٹاپ اسٹوڈنٹس خواتین ہیں، اور خواتین کی زیر قیادت ٹیک وینچرز نے عالمی پلیٹ فارمز پر بھی دھوم مچانا شروع کر دی ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ یہ کامیابی ان کے انتھک محنت اور حکومتی معاون پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے، آئیے مل کر ایک ایسا پاکستان بنائیں جہاں ہر لڑکی اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی سے استفادہ کرسکے اور جہاں بااختیار بنانا کوئی خواب نہیں بلکہ ڈیجیٹل حقیقت ہو۔

نیشنل براڈ بینڈ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ اپنے قیام سے اب تک یو ایس ایف نے بلاامتیاز ملک کے چاروں صوبوں میں 161 منصوبوں کے ذریعے 4،400 موبائل ٹاورز لگائے ہیں جبکہ 17 ہزار 200کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل کے ذریعے ایک ہزار سے زائد ٹاؤنز اور یونین کونسلوں کو منسلک کیا گیا ہے۔

اس طرح اب تک مجموعی طورپر دور دراز علاقوں کے 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد کو ڈیجیٹل سروسز فراہم کی گئی ہیں جس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے علاقوں میں خواتین اور لڑکیاں پہلی بار ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہوتے ہوئے اپنی تعلیم، معلومات میں اضافے کے ساتھ، کاروبار کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال وزیر اعظم نے یو ایس یف کو 23 ارب روپے کے فنڈز دیئے ہیں۔

وفاقی وزیر ائی ٹی نے کہا کہ ہماری وزارت ملک کے نوجوانوں خاص طور پر خواتین کو با اختیار بنانے اور ڈیجیٹل سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن تعاون اور اقدامات کررہی ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ وزارت آئی ٹی خواتین کو ہرسطح پر سپورٹ کرتی ہے،برابری کا ماحول پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہیں،  خواتین کے ساتھ ہمارے معاشرے اور مردوں کا رویہ لمحہ فکریہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر خواتین معاشرے کی رکاوٹوں اور باہر درپیش مسائل کا ذکر کریں تو انہیں گھر بٹھا دیا جاتا ہے، مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، ہماری خواتین میں کوئی کمی نہیں، ملک ترقی اسلئے نہیں کرتا کہ آدھی آبادی کو بہترماحول میسر نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کیخلاف پاکستان کی سیاسی جماعتیں متحد، جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر اتفاق
  • بھارت کی خفیہ چالیں بے نقاب؛پاکستان کیخلاف دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
  • افغانستان!خواتین کے چائے،کافی اور قہوہ خانوں کی دلفریبیاں
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے اداکار نے زندگی کا خاتمہ کر لیا
  • مسلم امہ کو کمزور کرنیکی سازشوں کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے، میرواعظ عمر فاروق