ٹریڈ یونینز کو جمہوری عمل کے ذریعے مضبوط بنایا جا سکتا ہے‘ قمرالحسن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مری بروری ورکرز یونین راولپنڈی کے نومنتخب عہدیداروں سےIUF پاکستان کوآرڈینیٹنگ کونسل کے جنرل سیکرٹری قمر الحسن حلف لے رہے ہیں
ٹریڈ یونینز کو جمہوری اصولوں کی بنیاد پر کام کرنے کی ضرورت ہے، جہاں ممبران فیصلہ سازی کے عمل میں فعال طور پر حصہ لیتے رہیں، جس کے ذریعے ممبران کی طاقت اور مفادات کی مؤثر طریقے سے وکالت کرنے کی صلاحیت بہتر بنائی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار آئی یو ایف پاکستان کوآرڈینیٹنگ کونسل کے جنرل سیکرٹری قمرالحسن نے مری بروری ورکرز یونین کے نو منتخب عہدیداران سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونین کے ممبران کو اپنے نو منتخب رہنماؤں سے بہت توقعات ہوتی ہیں اور ممبران کی توقعات پر پورا اُترنے کے لیے عہدیداران کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ باہمی مشاورت سے کام کریں گے اور اپنے تمام فیصلے جمہوری طریقے سے کریں گے تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ مری بروری ورکرز یونین نے یہ تقریب نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری کے سلسلے میں راولپنڈی میں منعقد کی تھی۔ تقریب کی ابتداء میں یونین کے نو منتخب صدر راجہ محمد وقاص نے مہمان خصوصی، نو منتخب عہدیداران، ممبران اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ یونین کے جنرل سیکرٹری نیئر کمال نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی قمرالحسن ہیں۔ جنہوں نے پاکستان فوڈ ورکرز فیڈریشن اور اس سے ملحقہ یونینز کی تعلیم و تربیت کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ باوجود اس کے کہ ہمارے نومنتخب عہدیداران کی اکثریت پہلی مرتبہ کامیابی حاصل کر کے منتخب ہوئی ہے لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں اور انشاء اللہ ہم اپنے ممبران کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ اس کے بعد آئی یو ایف پاکستان کوآرڈینیٹنگ کونسل کے جنرل سیکرٹری قمرالحسن نے یونین کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔ تقریب میں راولپنڈی کی دیگر یونینوں کے رہنماؤں کے علاوہ سماجی اور میڈیا نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ ان نمائندوں اور رہنماؤں نے بھی مری بروری ورکرز یونین کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد پیش کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مری بروری ورکرز یونین یونین کے نو منتخب کے جنرل سیکرٹری
پڑھیں:
پاکستان کا خلائی مشن:2 پاکستانی خلاء باز چین میں تربیت کے لئے منتخب
چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ فروری میں چین اور پاکستان کے درمیان معاہدے کے بعد پاکستانی خلاء بازوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔سی ایم ایس اے کے ترجمان لن شی جینگ کے مطابق پاکستانی خلاء بازوں کے انتخاب کا عمل بھی چینی خلاء بازوں کے انتخاب کے عمل کی طرح 3 مراحل ابتدائی، ثانوی اور حتمی انتخاب پر مشتمل ہے۔اُنہوں نے شمال مغربی چین میں جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ابتدائی انتخاب پاکستان میں کیا جا رہا ہے جبکہ ثانوی اور آخری مراحل چین میں ہوں گے۔لین شی جینگ نے بتایا کہ اس عمل کے دوران 2 پاکستانی خلاء بازوں کو چین میں تربیت حاصل کرنے کے لیے منتخب کیا جائے گا۔چائنا اسپیس اسٹیشن اینڈ دی پروگریس آف انٹرنیشنل کو آپریشن کے مطابق منتخب ہونے والے پاکستانی خلاء بازوں میں سے ایک پاکستانی خلاء باز مشترکہ خلائی پرواز کے مشن میں بطور پے لوڈ اسپیشلسٹ حصہ لے گا۔پاکستانی خلاء باز عملہ روز مرہ کے کام سر انجام دینے کے علاوہ پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات کو چلانے کے لیے بھی ذمے دار ہوں گے۔واضح رہے کہ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بیجنگ اپنے شینزو 20 مشن کے آغاز کے لیے تیار ہے 3 خلاء بازوں کو چینی خلائی اسٹیشن تیانگونگ لے جائے گا۔چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کے مطابق اس مشن کا بنیادی مقصد شینزو 19 کے عملے کے ساتھ مدار میں گردش مکمل کرنا ہے جسے 29 اپریل کو ڈونگفینگ لینڈنگ سائٹ پر واپس جانا ہے۔شینزو 20 مشن میں حصہ لینے کے لیے خلاء بازوں کی چوتھی کھیپ اس وقت تربیتی مراحل میں ہے جس میں پہلی بار چین کے خصوصی انتظامی علاقوں ہانگ کانگ اور مکاؤ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خلاء باز بھی شامل ہیں۔