UrduPoint:
2025-08-02@11:04:44 GMT

حماس کا اعلی سطح کا وفد ماسکو پہنچ گیا ، روسی وزارت خارجہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

حماس کا اعلی سطح کا وفد ماسکو پہنچ گیا ، روسی وزارت خارجہ

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2025ء)روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطینی تحریک مزاحمت کا وفد پیر کے روز ماسکو پہنچ گیا ہے ، حماس کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ موسی ابو مرزوق وفد کی قیادت کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وفد روسی وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران فلسطین اور مشرق وسطی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرے گا۔واضح رہے روس مشرق وسطی کے کھلاڑیوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات رکھتا ہے۔ خصوصا ایران، لبنان اور شام و فلسطینی اتھارٹی کیعلاوہ اسرائیل کے ساتھ بھی روسی تعلقات کی لمبی تاریخ ہے۔ خود حماس کا وفد بھی سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ کے دوران روس کا دورہ کر چکا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

بھارت سے اختلاف صرف روسی تیل خریدنے پر نہیں ہے، امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اگست 2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کے روز کہا کہ بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خرید و فروخت سے یوکرین کے خلاف جنگ کی کوششوں میں ماسکو کو مدد مل رہی ہے اور یہ واشنگٹن کے ساتھ نئی دہلی کے تعلقات میں "یقیناً اختلاف کا ایک نقطہ" ہے، تاہم بات صرف اسی مسئلے تک محدود نہیں ہے۔

فوکس ریڈیو کے ساتھ روبیو کے انٹرویو کو بھارتی میڈیا نے بھی تفصیل سے شائع کیا ہے، جس میں امریکی وزیر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اس حقیقت سے مایوس ہیں کہ بھارت روس سے تیل خریدنا جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ اسے بہت سے دیگر دوسرے تیل فروخت کرنے والے دستیاب بھی ہیں۔

بھارت کے تیل خریدنے سے روس کو جنگ میں مدد

انہوں نے کہا بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین کے خلاف ماسکو کی جنگی کوششوں کو فنڈ دینے میں مدد کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا، "بھارت کو توانائی کی بہت زیادہ ضروریات ہیں اور اس میں تیل اور کوئلہ اور گیس خریدنے کی صلاحیت اور وہ چیزیں شامل ہیں جن کی اسے ہر ملک کی طرح اپنی معیشت کو طاقت دینے کی ضرورت ہوتی ہے، اور وہ اسے روس سے خریدتا ہے، کیونکہ روسی تیل پر پابندیاں عائد ہیں اور اسی وجہ سے وہ سستا بھی ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا، "بدقسمتی سے اس سے روس کی جنگی کوششوں کو برقرار رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔

لہٰذا یہ یقینی طور پر بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات میں چڑچڑاپن کا ایک نقطہ ہے، تاہم اختلافات کا یہ واحد نقطہ نہیں ہے۔ ہمارے پاس ان کے ساتھ اختلافات کے بہت سے دیگر نکات بھی ہیں۔" تجارتی معاہدے میں اہم رکاوٹ کیا ہیں؟

مارکو روبیو نے کہا کہ تضاد کے سب سے بڑے نکات میں سے ایک وہ ہے، جس کی وجہ سے بھارت اور امریکہ تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے سے ناکام رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ بھارت اپنی زراعت اور ڈیری کے شعبوں کو کھولنے کے لیے مضبوط مزاحمت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت کی زرعی منڈی، خاص طور پر جی ایم (جنییاتی طور پر تبدیل شدہ) فصلوں، ڈیری، اور مکئی، سویابین، سیب، بادام اور ایتھنول جیسی مصنوعات کے لیے زیادہ سے زیادہ رسائی دینے کے لیے بھارت پر زور دے رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی کمپنیاں ان حساس شعبوں میں ٹیرفس کم کرنے کے لیے بھی بھارت سے اصرار کر رہی ہیں۔

لیکن نئی دہلی کا استدلال ہے کہ ملک میں سستی، سبسڈی والے ایسے امریکی سامان کی اجازت دینے سے لاکھوں چھوٹے کسانوں کی آمدن کو نقصان پہنچے گا۔

بھارت نے امریکہ سے کہا ہے کہ ڈیری، چاول، گندم اور جینیاتی طور پر تبدیل شدہ (جی ایم) فصلوں جیسے مکئی اور سویابین پر محصولات کو کم کرنا ابھی ممکن نہیں ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق اس طرح کے اقدام سے تقریبا 70 کروڑ بھارت کے دیہی لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جن میں تقریباً 80 ملین چھوٹے ڈیری فارمرز بھی شامل ہیں۔

امریکہ زرعی اور ڈیری مصنوعات کے علاوہ دیگر مصنوعات کی وسیع رینج میں بھارتی مارکیٹ تک بہتر رسائی کے لیے بھی زور دے رہا ہے۔

اس میں ایتھنول، سیب، بادام، آٹوز، طبی آلات، دواسازی کے ساتھ ساتھ الکحل مشروبات بھی شامل ہیں۔

امریکہ یہ بھی چاہتا ہے کہ بھارت اپنی نان ٹیرفس رکاوٹوں کو کم کرے، کسٹم کے قوانین کو آسان بنائے، اور ڈیٹا اسٹوریج، پیٹنٹ اور ڈیجیٹل تجارت کے قوانین میں بھی نرمی کرے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان اعلیٰ سطح کے وفد کیساتھ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • ٹرمپ کی آذربائیجان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے قائل کرنے کی کوششیں
  • ڈسٹ سسپنشن سسٹم 15 جدید اینٹی اسموگ گنز کے ساتھ لاہور پہنچ گیا
  • سینٹرل ایشیا فرینڈ شپ موٹر بائیک ریلی پشاور پہنچ گئی
  •  فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پر امریکی پابندیاں حیران کن ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • بھارت سے اختلاف صرف روسی تیل خریدنے پر نہیں ہے، امریکہ
  • بھارتی ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری روک دی
  • مشرق وسطیٰ کے امریکی ئمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے
  • سری لنکن ڈیفنس سروسز کالج کے افسران کا وزارتِ خارجہ کا دورہ
  • اقوام متحدہ کا 2 ریاستی حل کیلئے اجلاس حماس کی امداد ہے، ٹیمی بروس