شیاؤمی 15 الٹرا کی لانچ کے متعلق تفصیلات لیک!
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
شیاؤمی 15 الٹرا کی لانچ کے حوالے سے کئی روز سے خبریں سامنے آ رہی ہیں اور تمام خبروں کے بعد اس بات پر اتفاق دِکھائی دے رہا ہے کہ یہ ڈیوائس رواں ماہ کے آخر میں چین میں متعارف کرا دی جائے گی اور اس کے بعد مارچ میں ایم ڈبلیو سی بارسیلونا میں اس کی گلوبل لانچ ہوگی۔
اس معاملے میں شیاؤمی کی جانب سے فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا لیکن حال ہی میں ایک پوسٹر لیک ہوا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ الٹرا فلیگ شپ ڈیوائس کی رونمائی 26 فروری کو کی جائے گی۔
اس کے ساتھ ڈیوائس کی ایک مختصر سی ہینڈز-آن ویڈیو میں نشان دہی کی گئی، جس میں کیمرے کے ساتھ چار سینسر واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔ تازہ ترین لیک میں فون کا ڈیزائن ویسا ہی ہے جو گزشتہ لیک میں تھا لیکن اس ورژن میں فون کلینر میٹ کی طرح دِکھتا ہے۔
اسپیکس کے متعلق لیک ہونے والی خبروں کے مطابق 15 الٹرا میں ایک 1-انچ ٹائپ مین کیمرا ہوگا جس میں Lytia LYT-900 سینسر استعمال کیا ہے، ایک 200 ایم پی پیری اسکوپ ٹیلی فوٹو (ISOCELL HP9)، ایک 50 ایم پی شارٹ-رینج ٹیلی فوٹو (IMX858) اور ایک 50 ایم پی الٹرا وائڈ (ISOCELL JN5) شامل ہے۔
فون میں 2 کے ریزولوشن کے ساتھ 6.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
فائل فوٹو۔سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025 تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔
تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔
تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔
تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔