Jasarat News:
2025-09-18@12:36:18 GMT

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروز کی زیرصدارت اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

نوشہروفیروز (نمائندہ جسارت) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہروفیروز لیاقت علی بلوچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا اجلاس ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں متعلقہ محکموں کے افسران، چیئرمین میونسپل کمیٹی نوشہروفیروز ڈاکٹر کاشف میمن، میونسپل کمیٹی مورو کے نمائندے ضلع کی تمام ٹاؤن کمیٹیوں کے چیئرمینز نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز لیاقت علی بلوچ نے کہا کہ ضلع میں بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندے ضلع انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور اپنے اپنے علاقوں میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکول سے باہر بچوں کو دوبارہ اسکول میں داخل کروانے کے لیے بھی میونسپل و ٹاؤن کمیٹیوں کی جانب سے مہم شروع کی جائے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں ٹیکنیکل تعلیم کے اداروں میں بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور منتخب نمائندوں کو نوجوانوں کے لیے مثبت سرگرمیوں کے فروغ و کھیلوں کے مقابلے منعقد کرانے کی بھی تجویز دی۔ اس موقع پر میونسپل کمیٹی مورو اور نوشہروفیروز کے علاوہ تمام ٹاؤن کمیٹیوں کے چیئرمینز نے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر چیمبر آف کامرس میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسر اجلاس
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا
  • فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی