بشریٰ بی بی کو عدالت پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ذاتی حیثیت میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: انسداد دہشتگری عدالت راولپنڈی بینچ نے بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی دو درخواستوں پر اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو 6 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
بشریٰ بی بی نے اپنے فیصل ملک ایڈووکیٹ اور غلام حسنین مرتضیٰ ایڈووکیٹ کے ذریعے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہین عدالت کی 2 درخواستیں دائر کی ہیں۔
درخواستوں میں موقف اپنایا گیا کہ یکم فروری کی سماعت میں عدالتی حکم کے باوجود بشریٰ بی بی کو عدالت پیش نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل توہین عدالت کا مرتکب ہوا ہے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس - منگل 04 فروری, 2024
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو 6 فروری کی سماعت میں ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل
پڑھیں:
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا
لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے دو مقدمات میں شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم دیا اور اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ جیل کو ملزم کی رہائی کا مراسلہ بھی جاری کیا۔مراسلے میں کہا گہا کہ اگر شاہ محمود قریشی کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے رہائی کا مراسلہ جاری کیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خارجہ کے خلاف لاہور میں 14 مقدمات تھے جن میں سے وہ 3 بری ہوگئے، 11 اب بھی باقی ہیں۔
گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کیسز میں یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ اور جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کے مقدمات کی سماعت جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں کی تھی۔عدالت نے یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ اور عائشہ بھٹہ کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔
علاوہ ازیں، اے ٹی سی نے پی ٹی آئی پنجاب کی آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو بھی پانچ، پانچ سال قید کی سزا سنائی جبکہ شاہ محمود قریشی سمیت 7 ملزمان کو بری کیا۔بری ہونے والوں میں سہیل خان، اویس، رفیع الدین، فرید خان، سلمان احمد، عبدالقادر، فیضان، طیب سلطان، شاہدبیگ، ماجد علی اور بخت رواں شامل ہیں۔