پاکستان اور جاپان کے تعلقات کی تاریخی حیثیت ہے، چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد میں جاپان کے سفیر اکامٹسو سوئچی سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان جاپان کے ساتھ دو طرفہ تعاون اور رابطہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ایک تاریخی حیثیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، اور جاپان نے پاکستان کو سیلاب اور قدرتی آفات کے دوران مدد فراہم کی، جس کے لیے پاکستان شکر گزار ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں، انہوں نے جاپان کی تعلیم اور فلاحی کاموں میں مسلسل حمایت کو قابل تعریف قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور جاپان کے سفارتی تعلقات 1952 میں قائم ہوئے تھے اور دونوں ممالک ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے اپنے وزیراعظم کے دور میں جاپان کی قیادت کے ساتھ وقتاً فوقتاً ملاقاتوں کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے اور عوامی سطح پر روابط کو بڑھانا انتہائی اہم ہے۔ پاکستان جاپان فرینڈ شپ فورم کی 2018 میں بنیاد رکھنے کو ایک اچھا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فورم نے عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے میں مدد کی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے عوامی رابطہ کاری کو تقویت ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی سفارت کاری کے تحت تعلقات کو ادارہ جاتی شکل دی جا سکتی ہے اور پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ بھی قائم ہو چکا ہے۔
چیئرمین سینٹ نے تعلیم، ٹیکنالوجی، زراعت اور دیگر شعبوں میں جاپان کے تجربات سے استفادہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین بین الاقوامی فورمز پر بہترین تعاون ایک دوسرے پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ علاقائی سلامتی پاکستان اور جاپان کا مشترکہ عزم ہے اور مسائل کا حل ڈائیلاگ اور باہمی تعاون سے ممکن ہے، جو خطے کی ترقی کا ضامن ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے نوجوان نسل کو ہنر سکھانے کے لیے تربیتی پروگرام ترتیب دینے کی تجویز بھی دی اور کہا کہ جاپان افرادی قوت کی کمی کو پاکستان سے پورا کر سکتا ہے۔ انہوں نے جنوبی پنجاب کے لیے جاپان کی معاونت سے پیشہ ورانہ تربیت کے پروگرام ترتیب دینے کی بھی بات کی۔ چیئرمین سینٹ نے ملتان کے چیمبر آف کامرس انڈسٹری کے ساتھ تجارتی شعبے میں معاونت کے وسیع مواقع موجود ہونے کا ذکر کیا اور جاپان کے سفیر کو ملتان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔
سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی کا فورم سرمایہ کاری کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے اور جاپان میں پاکستانی کمیونٹی جاپان کی معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اسی سال جاپان میں منعقد ہونے والی اوساکا ایکسپو میں شرکت کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ٹی، زراعت، تجارت، حلال فوڈ اور دیگر شعبوں میں تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سید یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینٹ نے اور جاپان جاپان کے انہوں نے جاپان کی زور دیا کہا کہ ہے اور کے لیے
پڑھیں:
چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی، سیٹلائٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے چین کی اسپیس ٹیکنالوجی کمپنی گلیکسی اسپیس کے وفد نے چیئرمین زو منگ کی قیادت میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہے اور چین پاکستان کا قابلِ اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
گلیکسی اسپیس کے وفد نے پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی، جبکہ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام اور سپارکو کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کو انتہائی مفید قرار دیا۔وفد نے پاکستان میں پرتپاک میزبانی پر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
ملاقات میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزا فاطمہ، مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیس ٹیکنالوجی پاکستان چین گلیکسی اسپیس وزیراعظم شہباز شریف