کشمیر کی آزادی تک مظلوم کشمیری مسلمانوں کساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہی، علامہ علی اکبر کاظمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور میں کشمیر کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر نے کہاکہ بھارت جیسی ناکام ریاست یہ بھول چکی ہے کہ حکومت کفر سے قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں اور ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، ہمیں مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے یہ درس دیا ہے، کہ ہم ہر مظلوم کے حمایتی اور ہر ظالم کیخلاف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے لاہور میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کسی صورت بھی مظلوم کشمیریوں کی آزادی تحریک کو نہیں روک سکتا، وہ وقت دور نہیں جب مظلوم کشمیری عوام کیلئے آزادی کا سورج طلوع ہوگا، کیونکہ بھارت ایک ایسی ریاست ہے، جس نے ہمیشہ سے اقلیتوں پر ظلم ڈھایا اور مظلوم کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانا چاہا، لیکن مظلوم کشمیری مسلمانوں نے بھارت کی ہر کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور کسی صورت بھی بھارت کے فارمولے کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان شاءاللہ ہم اول وقت سے مظلوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
علامہ علی اکبر کاظمی نے کہاکہ بھارت جیسی ناکام ریاست یہ بھول چکی ہے کہ حکومت کفر سے قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں اور ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، ہمیں مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے یہ درس دیا ہے، کہ ہم ہر مظلوم کے حمایتی اور ہر ظالم کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل ان شاءاللہ پنجاب بھر میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں ریلیاں اور سیمینار منعقد ہوں گے، ہم کشمیر کی آزادی تک مظلوم کشمیریوں کیساتھ ہیں اور اس وقت تک ان کیساتھ ہیں، جب تک کشمیر ایک آزاد ریاست کے طور پر نمودار نہیں ہوجاتا کیونکہ ہم کل بھی حق و صداقت کے امین تھے اور آج بھی انکار حقیقت نہ کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مظلوم کشمیریوں کی کہ بھارت ہیں اور
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں تاہم پاکستان کسی سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگے گا،انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے، قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے.(جاری ہے)
قطری نشریاتی ادارے ”الجزیرہ“ سے انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) فورم پر قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کا بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی. ان کا کہنا تھا کہ قطر کے دوست اوربرادرملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردارادا کیا، دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام ہے، اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں،اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا. اسحاق ڈار کاکہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں کی صرف مذمت ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے خلاف واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا ہے دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا. سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری ہے، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے امت مسلمہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا کیونکہ وہ سندھ طاس معاہدے سے فرار چاہتا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات بہترین راستہ ہے اور پاکستان امن پسند ملک ہے جو مذاکرات سے مسائل کاحل چاہتا ہے بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم اسحاق ڈار نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کسی سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگے گا. اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیارموجود ہیں، پاکستان کے پاس مضبوط افواج ،دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو اپنی خودمختاری اورسالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں.