مائنس یوٹیلیٹی اسٹورز: حکومت نے رمضان پیکج کی ذمے داری فوڈ سیکیورٹی کو دے دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وفاقی حکومت نے بے قائدگیوں کی شکایات کے پیش نظر یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر ہی رمضان پیکج لانے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماضی کی فاش غلطیوں کی وجہ سے جوان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں، وزیراعظم
منگل کو کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہبازشریف نے تسلیم کیا کہ گزشتہ برس رمضان المبارک میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے خلاف خاصی شکایات تھیں جن کے سبب اس مرتبہ رمضان پیکج اس کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ اس مرتبہ حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر ہی عوام کو رعایتی قیمتوں پر اشیائے خورونوش کی فراہمی کا اہتمام کرے گی۔
مزید پڑھیے: مہنگائی میں بڑی کمی کے حکومتی دعوے، عوام کے لیے کیا کچھ سستا ہوا؟
انہوں نے کہا کہ کرپشن کی روک تھام اور عوام کو صحیح معنوں میں ریلیف دینے کے لیے بغیر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن رمضان پیکج لایا جائے گا جس کے لیے وزارت فوڈ سیکیورٹی کو ذمہ داری دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ادارہ شماریات کے مطابق رواں ماہ فروری میں شہری افراط زر سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 2.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان پیکج قومی فوڈ سیکیورٹی وزیراعظم شہباز شریف وفاقی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رمضان پیکج وزیراعظم شہباز شریف وفاقی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز یوٹیلیٹی اسٹورز رمضان پیکج کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت جاری کردی ہے۔
ایس سی پی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز تاحیات سیکیورٹی کے حق دار ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی کا حق 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 میں دیا گیا ہے۔
وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔
بیان میں کیا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 کے تحت تاحیات سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی۔