انڈیا کے مشہور ریئلٹی شو کیخلاف پولیس میں شکایت درج
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ریئلٹی شو "انڈیا گوٹ ٹیلنٹ"، جس کی میزبانی سامے رائنا کر رہے ہیں، قانونی مسائل کا شکار ہو گیا ہے۔
یہ مسئلہ اُس وقت پیدا ہوا جب ایک کامیڈین جیسّی نبام، جو اروناچل پردیش سے تعلق رکھتی ہیں، نے ایک خصوصی قسط میں متنازعہ تبصرے کیے۔
سامے رائنا نے ایک اراکٹ میں جیسّی سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی کتے کا گوشت کھایا ہے، جس پر جیسّی نے جواب دیا کہ اروناچل پردیش کے لوگ کتے کا گوشت کھاتے ہیں، حالانکہ انہوں نے خود کبھی اس کا ذائقہ نہیں چکھا۔
جیسّی نے مزید کہا، "میں جانتی ہوں کیونکہ میرے دوست اسے کھاتے ہیں۔ وہ کبھی کبھار اپنے پالتو جانوروں کو بھی کھا لیتے ہیں"۔
اس بیان پر شو کے پینل میں موجود افراد نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ خاص طور پر کامیڈین بلراج سنگھ گھائی نے اس بات کی تصدیق پر سوال اٹھایا۔ اس تنازعے کے نتیجے میں اروناچل پردیش کے رہائشی ارمان رام ویلی بکھا نے FIR درج کرائی ہے، جس میں جیسّی نبام پر اس علاقے کے مقامی لوگوں کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایف آئی آر 31 جنوری 2025 کو ایتاناگر پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے اور شکایت گزار نے فوری کارروائی کی درخواست کی ہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات روکے جا سکیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وہ مشہور اداکارہ کون ہے جسے پہلی ہی فلم سے نکال کر رانی مکھرجی کو کاسٹ کرلیا گیا
بالی ووڈ کے نواب خاندان کی بیٹی اداکارہ سوہا علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی ہی فلم سے نکال دیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح انہیں اپنی پہلی فلم پہلی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بینک کی کارپوریٹ ملازمت چھوڑ کر فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت ان کی تنخواہ اچھی تھی اور وہ لندن میں بسنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہدایتکار امول پالیکر نے انہیں فلم ’پہیلی‘ کے لیے کاسٹ کیا تھا، لیکن جب شاہ رخ خان نے فلم میں مرکزی کردار کے طور پر شمولیت اختیار کی تو سوہا کو نکال دیا گیا اور ان کی جگہ رانی مکھرجی کو لے لیا گیا۔
سوہا علی خان کے مطابق انہیں جب اچانک بتایا گیا کہ اب وہ فلم کا حصہ نہیں رہیں گی، تو وہ حیران اور پریشان ہو گئیں کیونکہ ان کے پاس کرایہ ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے اور وہ اپنی جاب چھوڑ چکی تھیں۔
یاد رہے کہ اس کے بعد اداکارہ سوہا علی خان نے بنگالی فلم ’ایتی شری کانتا‘ میں کام کیا جو 2004 میں ریلیز ہوئی، اور اسی سال انہوں نے فلم ’دل مانگے مور‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ یہ فلم ناکام رہی لیکن پھر دوسری فلم ’رنگ دے بسنتی‘ سے انہیں اصل شہرت حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے مُڑ کر نہیں دیکھا۔