44 ایوارڈز اور 500 کروڑ کی کمائی! باکس آفس پر تہلکہ مچانے والی انڈین فلم
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بالی وڈ کی کئی فلمیں بے شمار ایوارڈز جیت چکی ہیں، لیکن 2018 میں ریلیز ہونے والی ’پدماوت‘ نے تاریخ رقم کر دی اور اس فلم نے 44 ایوارڈز اپنے نام کیے اور دنیا بھر میں 572 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں دیپیکا پڈوکون، شاہد کپور اور رنویر سنگھ مرکزی کرداروں میں نظر آئے۔
فلم میں رنویر سنگھ نے مسلم حکمران علاؤ الدین خلجی کا کردار ادا کیا، جبکہ شاہد کپور مہاراول رتن سنگھ اور دیپیکا پڈوکون نے رانی پدماوتی کا کردار نبھایا۔
فلم کی کہانی نے ناظرین کو جذباتی کر دیا کیونکہ اس میں ہیرو اور ہیروئن کا انجام المناک ہوتا ہے، جبکہ ولن زندہ رہتا ہے۔ فلم کی ریلیز کے بعد یہ شائقین میں بے حد مقبول ہوئی اور باکس آفس پر تہلکہ مچا دیا۔
رنویر سنگھ کو ان کی شاندار اداکاری پر بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا، جبکہ سنجے لیلا بھنسالی نے بہترین میوزک کا نیشنل ایوارڈ جیتا۔ فلم کو IMDb پر 7.
فلم نے بھارت میں 387.37 کروڑ روپے کا بزنس کیا، جبکہ عالمی سطح پر اس کی 571.98 کروڑ روپے کی کمائی نے اسے 2018 کی دوسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنا دیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کاربن لیوی میں اضافہ، حاصل ہونے والی رقم کن مقاصد میں استعمال ہوگی؟
بجٹ 2025-26 کے تحت وفاقی حکومت نے پیٹرول، ہائی‑اسپیڈ ڈیزل، اور فرننس آئل پر ہر لیٹر پر 2.5 روپے کا نیا ’کاربن لیوی‘ نافذ کیا ہے۔ اس اضافی محصول کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور ’ماحولیاتی مزاحم‘ منصوبوں کی فنڈنگ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ 26-2025: نان فائلر کو پراپرٹی لینے میں کتنی سہولت ملے ہوگی؟
یہ کاربن لیوی یکم جولائی 2025 سے شروع ہو گا اور آئندہ مالی سال (2026-27) میں اسے دوگنا کر کے 5 روپے فی لیٹر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، حکومت آئندہ مدت میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (PDL) کے عوائد بھی حتمی کر رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کاربن لیوی میں اضافہ سے صارفین کو ماہانہ اربوں روپے کا خزانہ فراہم ہو گااور مستقبل میں اس رقم کو CO₂ کے اخراج میں کمی، الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے اور توانائی کے شعبے میں ترقیاتی فنڈز کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ 26-2025، نان فائلرز کی زندگی مزید تنگ کرنے کا فیصلہ
اس اقدام کا مقصد صرف آمدنی میں اضافہ نہیں بلکہ ماحولیاتی پالیسی کے مطابق پاکستان کو پٹرول یا ڈیزل جیسی توانائی پر انحصار کم کر کے ایک صاف ستھری توانائی کی سمت لے جانا بھی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ کاربن ٹیکس fossil fuels کے استعمال کو محدود کرنے اور 2030 تک نئی گاڑیوں میں 30 فیصد اور 2-3 پہیوں پر 50 فیصد الیکٹرک تبادلے کے اہداف کے تحت لایا جا رہا ہے، تاکہ ملک توانائی کے بیرونی دباؤ سے بچ سکے ۔
بجٹ میں لگایا جانے والا فی لیٹر کاربن لیوی وقت کے ساتھ بڑھ کر 5 روپے ہو جائے گا، اور اس سے حاصل ہونے والی رقم ماحولیاتی شجرکاری، متبادل توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے منصوبوں میں صرف کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیٹرولیم مصنوعات کاربن لیوی ماحولیات