موبائل سم بند، شناختی کارڈ، پاسپورٹ معطل کرنے کا سلسلہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: حکومتی ویکسینیشن سے انکار کرنے والے والدین کے موبائل سم بند کرنے، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنے پر غور شروع کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف سخت کارروائی پرغور کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا، سوائے اس کےکہ ان لوگوں کو سزا دوں جو پولیو کےخاتمے کی قومی ذمہ داری سے غفلت کرتے ہیں۔
کیا نئے ججز کسی اور ملک سے لاکر لگائے گئے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل
انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ایسے والدین کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرتےہیں جن میں ان کے موبائل فون کی سمز بند کرنا، قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرنا شامل ہے تاکہ وہ مواصلاتی اور سفری سہولتوں سے محروم رہیں۔
دوسری جانب کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے انسدادِ پولیو کے حوالے سے ضلع ساؤتھ کا دورہ کیا اور جاری مہم کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر کراچی نے کہا کہ والدین 13 سے 19 اکتوبر تک جاری ملک گیر پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو لازمی طور پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت ویکسینیشن سے انکار کرنے والے والدین کے موبائل سم بند کرنے پر غور کر رہی ہے۔
سعودی عرب نے پاکستانی ڈاکٹرز اور نرسز کیلئے ملازمتوں کا اعلان کر دیا، جانئے درخواست کیسے دیں
سید حسن نقوی نے بتایا کہ مہم کا مقصد ان والدین میں شعور اجاگر کرنا ہے جن کے بچے پولیو کے قطرے پینے سے رہ گئے ہیں، جبکہ انکاری والدین کو ویکسینیشن کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: والدین کے سے انکار پولیو کے کے قطرے
پڑھیں:
کراچی میں اِی ٹکٹنگ کا سلسلہ 27 اکتوبر سے شروع ہوگا، آئی جی سندھ
فائل فوٹوانسپکٹر جنرل پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اِی چالان کا سلسلہ 27 اکتوبر سے بھرپور طریقے سے شروع کیا جائے گا۔
س سلسلے میں سیف سٹی پروگرام اور ٹریفک پولیس کا عملہ باہمی منصوبہ بندی سے پروگرامنگ پر کام کر رہا ہے
جنگ سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان کرنے کا سلسلہ ٹیکنیکل بنیادوں پر روکا گیا ہے۔
غلام نبی میمن نے بتایا کہ چالان مشینیں فراہم اور جرمانے جمع کرنے والی کمپنی کے ساتھ 10 سالہ معاہدہ 30 ستمبر کو ختم ہوا ہے۔ مذکورہ کمپنی یا کسی اور ادارے سے اگلے عرصے کا معاہدہ اس لیے نہیں کیا گیا کہ چند ہفتوں میں سیف سٹی پروگرام کے تحت اِی ٹکٹنگ کا سلسلہ شروع کیا جانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر چند ہفتے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان نہیں ہوں گے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ابھی بھی اِی چالان کیے جا رہے ہیں مگر وہ ڈمی پراسس ہے، یہ چالان شہریوں کو ارسال نہیں کیے جارہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں بلا تفریق اِی ٹکٹنگ کا سلسلہ 27 اکتوبر کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے افتتاح کے بعد شروع ہوگا جس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں واضح طور پر کمی واقع ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں غلام نبی میمن نے بتایا کہ اِی ٹکٹنگ پر شکایات کے ازالے کے لیے ایس پی، ڈی ایس پی اور سی پی ایل سی کے نمائندے پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے اگر کسی کو کسی چالان پر شکایت ہوگی تو وہ اپنی درخواست کے ساتھ مذکورہ چالان کمیٹی میں جمع کرائیں گے جس پر ازالہ کیا جائے گا۔