۔2023ء میں بریک ڈاؤن،کے الیکٹرک ذمے دار قرار ،ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے ملک میں 2023ء میں ہونے والے بڑے پاور بریک ڈاؤن پر فیصلہ سناتے ہوئے کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔ اتھارٹی نے کے الیکٹرک پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عاید کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی اپنی آپریشنل ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی۔ نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے دی گئی وضاحتیں اور جوابات پاور بریک ڈؤان کا کوئی قابل قبول جواز فراہم نہیں کرتے۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ بریک ڈاؤن کی ذمہ داری صرف نیشنل گرڈ پر ڈالنا درست نہیں، کے الیکٹرک اپنے سسٹم کی کمزوریوں اور خامیوں کی بھی برابر ذمہ دار ہے۔ اتھارٹی نے قرار دیا کہ کے الیکٹرک کی
جانب سے جمع کرائے گئے جوابات غیر اطمینان بخش اور ناقابل قبول ہیں جبکہ کمپنی کو ہدایت دی گئی ہے کہ 15 روز کے اندر عاید جرمانہ قومی خزانے میں جمع کرائے۔ نیپرا کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لو سسٹم انرشیا کا حوالہ تکنیکی لحاظ سے درست ضرور ہے مگر یہ ناکافی وضاحت ہے۔ رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے اپنے بلیک اسٹارٹ پلان کی مؤثر کارکردگی دکھانے میں ناکامی ظاہر کی، حالانکہ کمپنی نے بلیک اسٹارٹ کی مشقیں انجام دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ اتھارٹی نے مزید کہا کہ بار بار ٹرپنگ کے واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک کے حفاظتی اقدامات غیر مؤثر تھے اور پلانٹس کی تکنیکی خامیاں بدستور برقرار رہیں۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کو جواب جمع کرانے کا موقع فراہم کیا اور سماعت کا عمل کئی بار مؤخر ہوا۔ ابتدائی سماعت 14 نومبر 2024ء کو ہونا تھی لیکن کے الیکٹرک کی درخواست پر ملتوی کی گئی۔ بعد ازاں دوبارہ سماعت 20 مارچ 2025ء کو نیپرا ہیڈ آفس میں منعقد ہوئی، جس کے بعد اتھارٹی نے یہ حتمی فیصلہ سنایا۔ ذرائع کے مطابق نیپرا کے اس فیصلے کے بعد کے الیکٹرک کو اپنے سسٹم میں موجود تکنیکی خامیاں دور کرنے اور مستقبل میں بلیک اسٹارٹ پلان کو فعال اور مؤثر بنانے کیلیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک اتھارٹی نے
پڑھیں:
کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا
کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا،کمیشن نے دو بڑی کمپنیوں عائشہ اسٹیل ملز اور انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈکو قیمتوں کے گٹھ جوڑ میں ملوث قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن کے مطابق ان دونوں کمپنیوں نے تین سال کے دوران خام اسٹیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی، اوسطاً 111 فیصد اضافہ کیا، جس کے نتیجے میں فی ٹن قیمت میں ایک لاکھ 46 ہزار روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ اس اقدام سے صارفین پر بھاری مالی بوجھ پڑا۔
عائشہ اسٹیل ملز پر 64 کروڑ 83 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا، انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ کو 91 کروڑ 42 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔یہ فیصلہ چیئرمین کمپٹیشن کمیشن کبیر سدھو اور ممبر بشریٰ ناز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنایا۔
کمیشن کے مطابق دونوں کمپنیوں نے 2021 سے 2024 کے دوران قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے لیے گٹھ جوڑ کیا، جس سے مارکیٹ میں مسابقت کا خاتمہ ہوا اورصارفین کو نقصان پہنچا۔
کمیشن نے دونوں کمپنیوں کو 60 دن کے اندر جرمانے کی رقم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،بصورت دیگر روزانہ ایک لاکھ روپے اضافی جرمانہ عائد کیا جائے گا،چیئرمین کبیر سدھو کا کہنا ہے کہ کسی بھی مارکیٹ میں کارٹل سازی برداشت نہیں کریں گے،مقابلے کے قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی جاری رہے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد کے معروف بزنس وفد کے اعزاز میں جدہ میں پُرتکلف عشائیہ اسلام آباد کے معروف بزنس وفد کے اعزاز میں جدہ میں پُرتکلف عشائیہ اسلام میں ماحولیاتی تصور پر پاکستان انٹرفیتھ فورم کی فکری نشست کا انعقاد فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے ڈائریکٹر لینڈ کو بلیو ایریا میں قتل کردیا سوئی ناردرن نے گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کر دی، پہلی ترجیح کون سے صارفین ہوں گے؟ جعفر ایکسپریس حادثہ پر بھارت کا گھناؤنا پروپیگنڈا بے نقاب اسرائیل کا فریڈم فلوٹیلا پر حملہ، 3 امدادی جہازوں پر قبضہ، لائیو نشریات منقطع کردیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم