Jasarat News:
2025-11-23@22:44:15 GMT

ولیکا اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت پر بخت زمین کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائٹ لیبرفورم کے جنرل سیکرٹری بخت زمین خان نے کہا ہے کہ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور مزدور رہنما شہید عثمان غنی کے بیٹے سعید غنی صوبائی وزیر محنت کے ہوتے ہوئے سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال مزدوروں کے بچوں کے لیے مقتل گاہ بن گیا۔ ولیکا سوشل سیکورٹی اسپتال میں ڈاکٹروں اور انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث معصوم بچوں میں ایڈز کی بیماری پھیل گئی جس سے کافی بچے متاثر ہوئے۔ سائٹ لیبرفورم کے جنرل سیکرٹری بخت زمین خان نے سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سانحہ ادارے کی نااہلی، کرپشن اور غیر انسانی رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اسپتال مزدوروں کے علاج کے بجائے ان کی مقتل گاہ بن چکا ہے۔ مزدوروں کے خون پسینے کی کمائی سے چلنے والا یہ ادارہ غریبوں کے علاج پر خرچ ہونے کے بجائے بیوروکریسی اور افسر شاہی کی عیاشیوں کی نذر ہو رہا ہے۔ آئے روز مریضوں کے ساتھ ان کی غفلتوں کے وجہ سے حادثات ہوتے رہتے ہیں ۔

ان معصوم بچوں کی جانوں سے کھیلنے والے مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ یہ صرف ان بچوں تک محدود نہیں بلکہ ان کے خاندانوں کی تباہی ہے اور تمام مزدور طبقے کے اعتماد، امید اور حقوق کا قتل ہے۔

اس واقعے کی FIR کمشنر سوشل سیکورٹی، اسپتال انتظامیہ اور ایم ایس کے خلاف فوری درج کی جائے۔

غفلت کے ذمے دار ڈاکٹروں اور عملے کو فوری طور پر معطل و گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

متاثرہ بچوں کے خاندان کو کم از کم پانچ کروڑ روپے بطور ہرجانہ ادا کیا جائے۔اور ان بچوں کا مکمل علاج کیا جائے اوراس سانحے کی مکمل جوڈیشل انکوائری کروائی جائے تاکہ آئندہ مزدوروں کے ساتھ اس طرح کے مظالم دوبارہ نہ ہوں۔

بیان میں کہا گیا کہ مزدوروں کے فنڈز سے چلنے والا سوشل سیکورٹی ادارہ آج مزدور دشمن بیوروکریسی کے شکنجے میں ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت مزدوروں کے حقوق اور زندگی کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے اور گورینگ باڈی میں صنعتی ورکرز کے حقیقی نمائندوں کو شامل کریں اور سوشل سیکورٹی اسپتالوں میں ادویات کی قلت کو ختم کردیا جائے اور تمام ادویات پر سوشل سیکورٹی کی اسٹیمپ لازمی قرار دی جائے۔تاکہ تمام جعلی ادویات کا خاتمہ ہو۔ جس کی وجہ سے علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو خطرناک بیماریاں نہ لگیں بلکہ بیماری سے شفاء ملے۔ تمام رجسٹرڈ ورکرز کو مزدور کارڈ جاری کیا جائے۔ جو اس لیے جاری نہیں کیے جارہے ہیں کہ اگر سسٹم کمپیوٹرائز ہوگیا تو کرپشن کرنے میں دشواری پیش آئے گی اور اس لیے نظام کو کمپیوٹر ائز نہیں ہونے دیا جارہا ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر اس غفلت کے ذمے داروں کے خلاف فوری کارروائی نہ کی گئی تو مزدور برادری احتجاج پر مجبور ہوگی۔

ویب ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سوشل سیکورٹی مزدوروں کے سیکورٹی ا غفلت کے

پڑھیں:

بھارت : نئے لیبر قوانین واپس نہ لینے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت کی 10 بڑی مزدور یونینوں نے حکومت کی طرف سے جمعہ کے روز اعلان کردہ لیبر قوانین پر سخت احتجاج کیا گیا ہے اور کہا ہے کہ کئی دہائیوں کے بعد حکومت نے مزدور یونینوں کے خلاف بہت دھوکا اور فراڈ کیا ہے۔ جو درحقیقت بھارت کے عام مزدور کے خلاف ہے۔ مزدور یونینوں نے اس حکومتی فیصلے کے خلاف جاری کردہ اپنے بیان میں نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان ظالمانہ قوانین کو واپس لے ورنہ بدھ کے روز پورے ملک میں مزدور سڑکوں پر ہوں گے۔ مودی حکومت نے چار ایسے قوانین کو نافذ کیا ہے جن کی پارلیمان سے منظوری 5سال پہلے لی گئی تھی۔ مودی حکومت کی طرف سے ان قوانین کو نافذ کرنے کا مقصد یہ بتایا جاتا ہے کہ وہ مزدوروں کے لیے قوانین کو سادہ بنانا چاہتی ہے۔کیونکہ پہلے والے لی ر قوانین میں سے بہت سے قوانین برطانوی دور سے چلے آرہے ہیں۔ حکومتی مؤقف کے مطابق ان قوانین کے نفاذ سے بھارت میں سرمایہ کاری بڑھنے کا امکان ہوگا۔ جس سے مزدوروں کے لیے بھی روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور انہیں تحفظ ملے گا۔ تاہم ان نئے قوانین میں سوشل سیکیورٹی قوانین شامل کیے جانے کے ساتھ مزدوروں کی کم سے کم تنخواہوں کا تعین کرنے کے علاوہ متعلقہ کمپنیوں کو بآسانی مزدوروں کو نوکری سے نکالنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مزدوروں کی یونینیں پچھلے پانچ سال سے مسلسل آواز اٹھا رہی ہیں اور بارہا اپنے اپنے اداروں میں احتجاج کر چکی ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ولیکا اسپتال انتظامیہ کی وضاحت
  • PCEMکی فیصل آباد میں بوائلر دھماکے کی مذمت
  • کمشنر سیسی سے مزدور نمائندوں کی ملاقات 20 نومبر کو ملاقات برائے مزدوروں کے مسائل
  • نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے تحت لیبر کانفرنس کا انعقاد
  • بھارت : نئے لیبر قوانین واپس نہ لینے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • ملائیشیا میں 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • ملیشیا میں 16 سال سے کم عمر افراد پر سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی
  • بدین ،سول اسپتال کی غفلت کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج
  • پنجاب میں مزدوروں کی سوشل سیکیورٹی شراکت داری کو قانونی تحفظ دینے کی تیاریاں تیز