حکومت کی حالیہ پالیسی میں تبدیلی کے بعد ٹویوٹا کی مقامی اسمبلر کمپنی انڈس موٹر نے پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر غور شروع کردیا ہے۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) جو کہ ٹویوٹا گاڑیاں مقامی طور پر اسمبل کرتی ہے، حکومت کی حالیہ پالیسی میں تبدیلی کے بعد تجارتی پیمانے پر استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔

کمپنی نے درآمد کے عمل کے آغاز کے لیے مطلوبہ دستاویزات، طریقہ کار اور ضوابط کی وضاحت کے لیے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) سے رابطہ کیا ہے۔

اگرچہ کمپنی روزگار، مقامی سطح پر پرزہ جات کی تیاری اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینے کے لیے مکمل طور پر ناک ڈاؤن (سی کے ڈی) آپریشنز پر اپنی توجہ برقرار رکھے ہوئے ہے، تاہم آئی ایم سی نئی پالیسی فریم ورک کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔

آئی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو علی اصغر جمالی نے بدھ کے روز ڈان سے گفتگو میں کہا کہ ہم سب کچھ درآمد کریں گے، جتنے ماڈلز ہوں گے، جلد از جلد، جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد مقامی اسمبلنگ سے سستی پڑے گی تو انہوں نے کہا، دیکھتے ہیں، جب ہم آغاز کریں گے تو پتہ چل جائے گا۔

آئی ایم سی نے اپنی 58 ڈیلرشپس کے نیٹ ورک کے ذریعے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی حمایت کے لیے اپنی تیاری پر زور دیا، جہاں تربیت یافتہ ٹیکنیشنز اور انجینئرز موجود ہیں۔

کمپنی کے مطابق یہ ڈھانچہ فروخت کے بعد خدمات اور گاڑیوں کی پائیداری کو یقینی بنا سکتا ہے۔

اپنے موجودہ پلیٹ فارم ٹویوٹا شیور کے ذریعے آئی ایم سی پہلے ہی تصدیق شدہ استعمال شدہ ٹویوٹا گاڑیوں کی خرید و فروخت میں سہولت فراہم کر رہی ہے، یہ پروگرام گاہکوں کو اپنی پرانی گاڑیوں کے تبادلے اور دیگر آٹو ضروریات کے لیے ایک ہی جگہ پر حل فراہم کرتا ہے۔

آئی ایم سی نے ای ڈی بی سے ریگولیٹری تقاضوں پر رہنمائی مانگی ہے تاکہ مکمل تعمیل کے لیے ایک تفصیلی طریقہ کار فراہم کیا جا سکے۔

یہ اقدام وزارتِ تجارت کی جانب سے 30 جون کو جاری کردہ ایس آر او 1895(I)/2025 کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت ایچ ایس کوڈز 8702، 8703، 8704 اور 8711 کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی درآمد کی اجازت دی گئی ہے۔

استعمال شدہ گاڑیوں کے شعبے میں پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) پہلے ہی تصدیق شدہ استعمال شدہ گاڑیوں کا پروگرام چلا رہی ہے، جس کے تحت ایک سال تک کی وارنٹی والی گاڑیاں بغیر کسی بروکر یا کمیشن کے فراہم کی جاتی ہیں۔

کمپنی ایکسپو سینٹر میں باقاعدگی سے استعمال شدہ گاڑیوں کے حوالے سے ایونٹس بھی منعقد کرتی ہے، جہاں 125 سے زائد سوزوکی گاڑیاں پیش کی جاتی ہیں۔

دوسری جانب ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) فی الحال کوئی تصدیق شدہ استعمال شدہ گاڑیوں کا پلیٹ فارم نہیں چلاتی۔

چینی اور کورین اسمبلرز کے عہدیداران نے نئی درآمدی پالیسی کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر واضح تبصرہ کرنے سے گریز کیا، تاہم ایک کورین اسمبلر نے کہا کہ ہم استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔

استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے امکانات کے باوجود، آئی ایم سی نے اپنی بنیادی سرگرمیوں میں مضبوط کارکردگی دکھائی، کمپنی نے مالی سال 2025 میں 33 ہزار 757 یونٹس فروخت کیے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصد اضافہ ہے۔

خالص فروخت 15 کھرب 24 ارب 80 کروڑ روپے سے بڑھ کر 21 کھرب 51 ارب 40 کروڑ روپے تک جا پہنچی، جب کہ ٹیکس کے بعد خالص منافع 1 کھرب 50 کروڑ 70 لاکھ روپے سے بڑھ کر 2 کھرب 30 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ نے بھی جون 2025 میں ختم ہونے والے تین ماہ کے دوران ترقی دکھائی, فروخت 1 کھرب 60 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2 کھرب 60 کروڑ روپے ہو گئی، جب کہ منافع 20 کروڑ 20 لاکھ روپے سے بڑھ کر 82 کروڑ 80 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔

مقامی اسمبلرز کئی سالوں سے صارفین کے رجحان کو جانچنے کے لیے محدود تعداد میں بالکل نئی گاڑیاں درآمد کر رہے ہیں تاکہ بعد میں مقامی پیداوار شروع کی جا سکے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد روپے سے بڑھ کر آئی ایم سی کروڑ روپے کے بعد کے لیے کے تحت

پڑھیں:

الخدمت غزہ متاثرین کیلیے 7 ارب 90 کروڑ روپے خرچ کرچکی‘ ڈاکٹرحفیظ الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251008-08-26
لاہور (نمائندہ جسارت) غزہ میں جنگ کے 2 سال مکمل ہونے پر الخدمت فاؤنڈیشن کے دفتر میں خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں الخدمت فاؤنڈیشن کی اب تک غزہ ریلیف کے ضمن میں رپورٹ پیش کی گئی، صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کیلیے2 سال سے مسلسل امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور اب تک7 ارب90 کروڑ غزہ ریلیف پر خرچ کرچکے ہیں، الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت پاکستان، مصر، اردن، ترکی کے علاوہ غزہ کے اندر سے بھی امدادی آپریشن کیے گئے۔ پاکستان سے28 طیاروں اور4 بحری جہازوں کے ذریعے متاثرین کے لیے مجموعی طور پر 4 ہزار857 ٹن امدادی سامان روانہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ میں یتیم بچوں کیلیے آرفن سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا جس کے تحت937 یتیم بچوں کو ماہانہ تعلیم، خوراک اور طبی سہولیات کی مد میں مدد فراہم کی جا رہی ہے‘ مزید برآں، الخدمت فاؤنڈیشن مصر میں مقیم 129 غزہ متاثرہ خاندانوں کو بھی مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔ ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہا کہ361 میڈیکل اور نان میڈیکل غزہ کے فلسطینی اسٹوڈنٹس پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کیلیے تشریف لائے جنہیں الخدمت نے اسکالرشپ فراہم کی ان میں سے49 طلبہ وطالبات اپنی تعلیم مکمل کر کے غزہ کیلیے واپس جا چکے ہیں جبکہ غزہ کے50 فلسطینی طلبہ وطالبات کوالخدمت، ترکی میں اسکالر شپ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے متاثرہ فلسطینی علاقوں میں60 ہزار سے زائد فوڈ پیک، 3 لاکھ 56 ہزار فوڈ کین، 3 لاکھ 20 ہزار فوڈ باکس،21 لاکھ 58 ہزار سے زائد پانی کی بوتلیں،7 ہزار افطار پیک، 4 ہزار867 ویجیٹیبل باسکٹ اور دیگر غذائی اشیا متاثرہ خاندانوں تک پہنچائی گئیں۔ ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہیلتھ کے شعبے میں غزہ کے متاثرہ علاقوں کو تین ایمبولینس فراہم کی گئیں،451 ٹن میڈیسن، 26 ہزار ہائی جین کٹس، 17,500 محفوظ ڈیلیوری کٹس،20 ہزار بے بی کٹس فراہم کی گئیں۔ 25 ہزار341 خیمے اور ترپالیں، 72 ہزار 609 کمبل، تین ہزار میٹرس اور ایک ہزار سے زائد ونٹر پیکج متاثرہ خاندانوں کو فراہم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں، کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے تباہ کردیے گئے لیکن الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ کے طلبہ کا رشتہ تعلیم سے جوڑنے کیلیے غزہ میں2 اسکول قائم کیے جہاں سیکڑوں طلبہ وطالبات تعلیم کا حصول جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جبکہ قاہرہ میں مقیم غزہ کے بچوں کیلیے الخدمت اپنے پارٹنرز کے اشتراک سے 3 اسکولوں میں ایک ہزار طلبہ وطالبات کو تعلیم فراہم کی جا رہی ہے، ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ 2سال کے دوران امدادی آپریشن جاری رہا، جنگ کے خاتمے پر بحالی میں الخدمت فاؤنڈیشن اپنے وسائل اور دائرہ کار کے مطابق موثر کردار اداکرے گی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان سمیت بیرونی ممالک میں موجود ڈونرز اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈونرز اور ضاکار ہی الخدمت ہیں ان کے ذریعے ہم متاثرہ افراد کی مدد اور بڑے پروجیکٹس کو مکمل کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • جنوری 2023بریک ڈاؤن؛نیپرا نے کے الیکٹرک کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ کردیا
  • پنجاب کے عوام کے لیے اچھی خبر، نجی کمپنی کا شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب: سعودی کمپنی نے بڑا اعلان کردیا
  • الیکٹرک گاڑیوں کے اہداف کو بنیادی ڈھانچے اور پالیسی سے متعلق رکاوٹوں کا سامنا
  • الخدمت غزہ متاثرین کیلیے 7 ارب 90 کروڑ روپے خرچ کرچکی‘ ڈاکٹرحفیظ الرحمن
  • برطانیہ میں چینی کمپنی کی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈاضافہ
  • جگوار لینڈ روور: برطانیہ کی منتحب فیکٹریوں میں پیداوار دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • ٹیکنالوجی میں نئی پیش رفت، چین کا زیرِ آب ڈیٹا سینٹر عملی طور پر فعال
  • چیری کا جنوری 2026 سے پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان