اسرائیل کو معاہدے کی تمام شقوں پرمکمل اور بروقت عمل درآمد کا پابندبنایاجائے،حماس
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
اسرائیل کے ساتھ مجوزہ امن معاہدے کے ابتدائی مرحلے پر دستخط کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پہلا باضابطہ ردعمل جاری کرتے ہوئے عالمی ضامنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل اور بروقت عمل درآمد کا پابند بنایا جائے،حماس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ فریقین کے درمیان جس معاہدے پر اتفاق ہوا ہے اس میں غزہ پر جاری جنگ کا خاتمہ، اسرائیلی افواج کا انخلا، انسانی امداد کی بحالی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں،تنظیم نے امریکا، قطر، مصر، ترکی اور دیگر بین الاقوامی فریقوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ممکنہ تاخیر یا وعدہ خلافی کو روکیں اور مکمل شفافیت کے ساتھ اس عمل کی نگرانی کریں،بیان میں حماس نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں، لیکن اپنی قوم کے آزادی، خودمختاری اور حقِ خودارادیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے-
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید، حماس کی ثالثوں سے مداخلت کی اپیل
اسرائیل نے ہفتے کے روز غزہ کے مختلف علاقوں پر ایک بار پھر فضائی حملے کیے، جن میں بچوں سمیت کم از کم 24 فلسطینی شہید اور 87 زخمی ہو گئے جس کے بعد حماس نے جنگ بندی کے ثالثوں سے مداخلت کی اپیل کردی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق پہلا حملہ غزہ شہر کے شمالی علاقے میں ایک کار پر کیا گیا، جس کے بعد دیر البلح اور نصیراٹ پناہ گزین کیمپ میں مزید حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
غزہ شہر کے رمال محلے میں ڈرون حملے میں 11 افراد شہید اور 20 زخمی ہوئے، جس کی الشفا اسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر رامی مہنا نے تصدیق کی۔
دیر البلح میں ایک گھر پر ہونے والے حملے میں ایک خاتون سمیت 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ نصیراٹ کیمپ میں بھی ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر سے نافذ امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی اسرائیل کی جانب سے کم از کم 497 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی
ان حملوں میں 342 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس نے دعویٰ کیا کہ حملے اس وقت کیے گئے جب ایک حماس کارکن نے اسرائیلی کنٹرول والے علاقے میں فوجیوں پر حملہ کیا۔ اسرائیلی بیان کے مطابق کارروائی میں حماس کے پانچ اہم جنگجو مارے گئے۔ حماس کی جانب سے ان جنگجوؤں کے بارے میں فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔
حملوں کے دوران حماس نے اسرائیل پر جعلی بہانوں کے تحت جنگ بندی توڑنے کا الزام لگایا اور ثالثی کرنے والے ممالک امریکا، مصر اور قطر سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی غزہ فضائی حملہ فلسطین