دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک کی فہرست جاری، اہم اسلامی ملک شامل، دیکھیں فہرست
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکی بزنس میگزین فوربز نے دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک 2025 کی فہرست جاری کر دی ہے۔
فوربز نے واضح کیا ہے کہ یہ فہرست یو ایس نیوز کی طرف سے مرتب کی گئی ہے جس کی درجہ بندی پانچ اہم عوامل کی بنیاد پر کی گئی ہے جس میں قیادت، اقتصادی اثر و رسوخ، سیاسی طاقت، مضبوط بین الاقوامی اتحاد اور فوجی طاقت شامل ہیں۔
لیکن اس فہرست میں حیران کُن طور پر بھارت کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کے پاس سب سے بڑی آبادی، پانچویں سب سے بڑی معیشت اور چوتھی سب سے بڑی فوج جیسے مضبوط عوامل ہیں۔بھارت کی لسٹ میں غیرموجودگی نے نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔
2025 میں دنیا کے طاقتور ترین ممالک کی فہرست درج ذیل ہے؛
معروف گلوکار فخر عالم کے گھرڈکیتی میں ملوث چوکیدار اور ملازم گرفتار، تحقیقات شروع
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کلین بیوٹی برانڈ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کلیفورنیا میں مقیم شینا زادہ کی نقصان دہ اجزا سے پاک کاسمیٹکس کی برانڈ ’کوساس‘ نے بین الاقوامی منڈیوں پر اپنی نگاہیں مرکوز کر دی ہیں۔ شینا زادہ نے لاس اینجلس میں واقع اپنے گھر سے فوربز میگزین کو دیے گئےانٹرویو میں بتایا: ’میں خوبصورت چیزیں بنانے کے لیے موجود ہوں۔ یہ میرا مقصد ہے، یعنی جلد کی دیکھ بھال کے جنونوں کے لیے میک اپ۔‘ 41 سالہ شینا نے 2015 میں کچھ لپ سٹکس کے شیڈز اور محدود توقعات کے ساتھ کوساس کی بنیاد رکھی، لیکن 10 سال بعد، یہ ’صاف خوبصورتی‘ کی سب سے کامیاب مثالوں میں سے ایک بن گیا ہے۔ اس تصور سے مراد وہ مصنوعات ہیں جو نقصان دہ کیمیکلز جیسے پیرا بینز اور سلفیٹ کے بغیر بنائی جاتی ہیں۔ فوربز کا اندازہ ہے کہ ایک دہائی کے بعد یہ کاروبار سالانہ 150 ملین ڈالر کی پروڈکٹس فروخت کرتا ہے، جس میں ساؤتھ بیچ سے سعودی عرب تک پھیلے ہوئے سٹورز میں تقریباً 200 مصنوعات شامل ہیں۔فوربز کے مطابق شینا کیلیفورنیا میں پلی بڑھی ہیں۔ ان کے والد ایک سٹور کیپر اور بعد میں میل مین تھے اور والدہ ایک مقامی مال میں کلینک کاسمیٹکس کی دکان پر کام کرتی تھیں۔ ان کا گھر میک اپ کے نمونوں اور بیوٹی میگزین سے بھرا ہوتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں بھی رنگوں کا جنون ہو گیا اور نوعمری میں وہ اپنے دوستوں کو لپ سٹک اور آئی شیڈو کے انتخاب کے بارے میں ماہرانہ مشورے دیتی تھیں۔ یونیورسٹی میں حیاتیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے کچھ عرصے تک ایک لیب میں کام کیا، لیکن جلد ہی اپنا راستہ بدل لیا اور برانڈز کی ترقی سے متاثر ہو کر، انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور 2015 میں اپنی بچت کے 70 ہزار ڈالرز کے ساتھ کوساس کا آغاز کیا۔ شینا زادہ کی کہانی خواب، خطرہ مول لینے اور تخلیقی صلاحیتوں کے امتزاج کی ایک نادر مثال ہے۔ ایک ایسا سفر جس کا آغاز چار سادہ لپ سٹکس سے ہوا تھا اور اب یہ 150 ملین ڈالر مالیت کی خوبصورتی کی سلطنت بن چکا ہے۔