UrduPoint:
2025-04-26@03:32:31 GMT

یو ایس ایڈ بند ہونے سے پاکستان میں لاکھوں متاثر ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

یو ایس ایڈ بند ہونے سے پاکستان میں لاکھوں متاثر ہوں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے نے دنیا کے متعدد ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بہت سے حلقوں کو مایوسی اور بے یقینی میں مبتلا کر دیا ہے۔

پاکستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیمیں (این جی اوز) جو زیادہ تر یو ایس ایڈ کے فنڈز پر انحصار کرتی ہیں، اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔

ان میں سے کئی نے اپنی فلاحی سرگرمیاں روک دی ہیں اور پہلے مرحلے میں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں ستر فیصد تک کمی کر دی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر یو ایس ایڈ کے فنڈز نوے دن کے لیے منجمد کیے ہیں اور اس دوران امریکی حکومت دنیا میں دی جانے والے امدادی رقوم کے استعمال کے حوالے سے جائزہ لے گی۔

(جاری ہے)

تفصیلی جائزے کے بعد ہی امریکی حکومت فیصلہ کرے گی کہ کس پراجیکٹ کے لیے فنڈنگ جاری رکھی جائے اور کس کی مالی امداد بند کر دی جائے۔

فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کے ترجمان رشید چوہدری کہتے ہیں، "یہ نوے دن نہایت اہم ہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران منصوبوں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔ اس کے بعد ہی ہم اندازہ لگا سکیں گے کہ اصل نقصان کتنا ہو گا۔"

پاکستان سینٹر فلانتھروپی (پی ایس پی) کے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں ایک لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ این جی اوز موجود ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر فعال نہیں ہیں لیکن جو کام کر رہی ہیں وہ اصلاحات، ایڈووکیسی اور فلاحی شعبوں میں کام سرگرمیاں سر انجام دی رہی ہیں۔ ان میں صحت، استعداد کاری اور غربت کے خاتمے جیسے امور کر ترجیح دی جاتی ہے۔

رشید چوہدری نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ جو تنظیمیں اصلاحات اور ایڈووکیسی کے شعبے میں کام کر رہی ہیں وہ ضرور متاثر ہوں گی لیکن اتنی زیادہ نہیں جتنی کہ وہ تنظیمیں جو انسانی امداد کے منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، "نہ صرف لوگ اپنی ملازمتیں کھو دیں گے بلکہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ لاکھوں لوگ جو انسانی امدادی منصوبوں سے مستفید ہو رہے ہیں، وہ سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔"

کیا حکومت امریکی فنڈنگ کا خلا پورا کر سکتی ہے؟

حال ہی میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان میں ساٹھ سے زائد صحت کی سہولیات بند کر دی جائیں گی، جس سے تقریباً سترہ لاکھ افراد متاثر ہوں گے، جن میں افغان باشندے بھی شامل ہیں۔

سماجی کارکن فرزانہ باری کہتی ہیں، "حکومت ان خدمات کا خلا پُر نہیں کر سکتی، جو این جی اوز ملک میں فراہم کر رہی تھیں۔ بہت سی این جی اوز صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کام کر رہی ہیں اور فنڈز کی بندش ان تنظیموں سے مستفید ہونے والے لاکھوں افراد کو متاثر کرے گی۔"

فرزانہ باری کا کہنا ہے کہ حکومت تو فلاحی کاموں میں کوئی حصہ نہں ڈالتی اور این جی اوز کے بند ہونے سے وہ لوگ جو ان سے فائدہ اٹھاتے تھے بہت پریشان ہوں گے۔

ملازمین پر کیا فرق پڑے گا؟

اگرچہ این جی اوز کے منیجرز اور چیف ایگزیکٹوز کو ملازمتوں کے حوالے سے زیادہ تشویش نہیں ہے لیکن وہ فنڈز کی بندش کے معاشرے کے دیگر افراد پر ممکنہ منفی اثرات پر زیادہ فکر مند ہیں۔ این جی اوز میں کام کرنے والے افراد بھی البتہ اس وقت کافی پریشان ہیں۔

ایک این جی او سے وابستہ ایک کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈی ڈبلیو کو بتایا، "ہماری تنخواہ اس وقت ہماری سابقہ تنخواہ کے پچیس فیصد تک آ گئی ہیں، یعنی اگر میری تنخواہ چار لاکھ تھی تو وہ کم ہو کر ایک لاکھ ہو گئی ہے۔

اگر فنڈز بحال نہ ہوئے، تو ہمیں اپنی ملازمتیں کھو دینے کا بھی خوف ہے۔"

ماہرین کا کہنا ہے کہ اصلاحات کے شعبے میں کام کرنے والی این جی اوز کو اتنا نقصان نہیں ہو گا جتنا کہ ان تنظیموں کو ہو گا جو پاکستان کے غریب عوام کو براہ راست امداد فراہم کر رہی ہیں۔

رشید چوہدری کہتے ہیں، " فافن وکالت اور اصلاحات پر مبنی ایک تنظیم ہے، یقینی طور پر ہمارے لیے بھی مشکلات ہوں گی، حالانکہ ہم نے ابھی تک اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کیا اور کسی طرح انتظام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن سب سے بڑی پریشانی ان تنظیموں کے لیے ہے، جو انسانی امدادی منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔

بہت سی این جی اوز نرم شرائط پر قرض بھی فراہم کرتی ہیں اور لوگوں کو غربت سے نکالنے کے لیے کام کرتی ہیں، ان کا کام بند ہونے سے ان سے مستفید ہونے والے افراد پر بہت اثر پڑے گا اور وہ لاکھوں میں ہیں۔

ماہرین یہ بھی سمجھتے ہیں کہ فنڈز کی بندش سے نہ صرف پاکستان متاثر ہوگا بلکہ وہ کئی غیر ملکی این جی اوز بھی نقصان اٹھائیں گی جو یو ایس ایڈ کے منصوبوں کے لیے مشاورتی خدمات فراہم کر رہی تھیں۔

فرزانہ باری کہتی ہیں، "کسی منصوبے کے لیے مختص شدہ تمام رقوم پاکستان میں خرچ نہیں کی جاتی بلکہ اس کا ایک چھوٹا حصہ پاکستان میں استعمال ہوتا ہے جبکہ زیادہ تر رقوم واپس یو ایس ایڈ کی ان تنظیموں کے پاس چلی جاتی ہے جو ان منصوبوں کے لیے مشاورتی خدمات فراہم کرتی ہیں۔"

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کام کر رہی ہیں پاکستان میں میں کام کر یو ایس ایڈ جی اوز متاثر ہوں فراہم کر سے زیادہ کرتی ہیں ہیں اور ہوں گے کے لیے

پڑھیں:

فضائی حدود بند: بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر

فضائی حدود بند: بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس ) پاکستان کی جانب سے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند ہونے ہر دہلی اور اس کے قریبی شہروں سے یورپ اورامریکا جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوئیں۔ذرائع کے مطابق پانچ بھارتی ایئرلائنز کی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا، پروازوں کو مختلف ایئرپورٹس پر ری فیلولنگ کے لیے رکھنا پڑرہا ہے۔

اسی طرح دہلی سے امریکا جانے والی بھارتی پروازکو ری فیولنگ کے لئے یورپ میں لینڈکرنا پڑا، پاکستانی فضائی حدود بند ہونیسے گزشتہ روزسیاب تک 50 سے زائد بھارتی ایئرلائنز کی پروازیں متاثرہوئیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی ایئرلائنز نے ازبکستان اور قازقستان جانے والی پروازیں بھی منسوخ کیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمتنازع کینال منصوبے کی معطلی کے بعد احتجاج ختم کردینا چاہیے، مراد علی شاہ متنازع کینال منصوبے کی معطلی کے بعد احتجاج ختم کردینا چاہیے، مراد علی شاہ مشترکہ مفادات کونسل میں رضا مندی کے بغیر سندھ میں کوئی نہر نہیں بنے گی، بلاول بھٹو بھارتی فضائیہ کے طیارے نے اپنے ہی علاقے میں دھاتی پرزہ گرادیا، مکان کو نقصان سیکیورٹی فورسز کی بنوں میں کارروائی، 6 خوارج ہلاک،ضلع بنوں میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کی،... بھارتی جارحیت؛ پاکستان نے سعودی عرب کو سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کردیا روس کی جانب سے یوکرین پر داغے گئے شمالی کوریا کے میزائل سے امریکی ساختہ پرزے ملے: یوکرینی صدر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فضائی حدود بند: بھارت سے یورپ، امریکہ جانے والی کئی پروازیں متاثر
  • پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر
  • اگر بھارت جنگ کرتا ہے تو اس کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی: سابق بھارتی جج
  • جنگ کی صورت میں بھارت کی معیشت بری طرح متاثر ہو گی، سابق بھارتی جج
  • بھارتی ڈی مارش میں سندھ طاس معاہدے کا ذکر نہیں، اسحاق ڈار: فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں پر یومیہ لاکھوں ڈالر اضافی اخراجات ہونگے، ذرائع
  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • پاکستان دنیا کا 5 واں سب سے زیادہ آب و ہوا کا شکار ملک قرار
  • اداکاری کا جنون؛ بھارتی نوجوان نے مکیش امبانی کی لاکھوں روپے کی ملازمت چھوڑ دی
  • قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی
  • پنجاب اور سندھ کے اضلاع میں گندم کی تیار فصل میں آگ لگنے سے کسانوں کو لاکھوں کا نقصان