Nai Baat:
2025-06-12@21:26:29 GMT

کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی !

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی !

یوم یکجہتی کشمیر ایک رسمی دن نہیں بلکہ ایک عہد،ایک حوصلہ،ایک امید کا دن ہے۔یہ دن اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔اس دن کو منانے کا مقصد صرف یہ کہ کشمیریوں کی حمایت کرنا بلکہ دنیا کو یہ باور کرانا بھی ہے کہ پاکستان کی عوام کشمیر کی آزادی کے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور کشمیر کی آزادی تک کشمیری بھائیوں کیساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ آزادی کی اس جنگ میں پوری پاکستانی قوم اْن کے پشت پر کھڑی ہے اور وہ دن بھی دور نہیں جب کشمیر آزاد ہو گا اور وہاں کی عوام سکھ کا سانس لے سکیں گے۔ کشمیریوں کی جدوجہد کامیاب و کامران ہو گی۔کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی ہے اور وہ اپنے اس مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

پاکستان مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزاد کرنے کے لئے 1991 سے ہر سال باقاعدہ یوم یکجہتی کشمیر مناتا ہے۔اس دن کو مناتے ہوئے ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی آواز بلند کریں اور کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کریں۔مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تاریخ ہمیشہ جدوجہد کی داستان رہی۔وہ ہمیشہ سے اپنی جدوجہد سے تاریخ رقم کرتے آ رہے ہیں۔کشمیر ڈے ایک موقع ہے جب دنیا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ کشمیر کا مسلہ صرف سیاسی تنازع نہیں بلکہ یہ ایک انسانی المیہ ہے اور اس انسانی مسئلہ کی تاریخ کو کشمیری اپنے خون سے لکھ رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 1989 سے لیکر اب تک بھارتی فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت 96 ہزار 388 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور پرتشدد کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔رپورٹ میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے اس دعوے کو بھی بے نقاب کیا گیا کہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال بہتر ہو رہی ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 2019 سے اب تک 955 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جن میں 18 خواتین بھی شامل ہیں۔اس دوران 251 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست قتل کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 2 ہزار 480 کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی اور 25 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا۔اسی طرح مکانوں، دکانوں سمیت ایک ہزار سے زائد املاک کو نذر آتش کیا گیا۔بھارتی فوج کی طرف سے 150 کے قریب خواتین کی عصمت دری یا آبروریزی کی گئی۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ ماہ جنوری میں 6 کم عمر بچوں سمیت 11 کشمیریوں کو شہید کیا اور یہ سب ریاستی مظالم مودی حکومت کیطرف سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے لیکر اب تک کے ہیں جس میں مودی حکومت دنیا کو یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے صورتحال بہتر ہوئی،یہ محض دنیا کو دھوکا دینے کے مترادف ہے اور کچھ نہیں۔

مذہبی اعتبار سے کشمیر صدیوں سے اسلامی تہذیب و ثقافت کا مرکز رہا ہے۔ یہاں اسلام کی روش صوفیا اور علماء کے ذریعے پھیلی جس نے اس خطے کی روایات،تمدن اور طرز زندگی کو تشکیل دیا۔کشمیری عوام نے ہمیشہ برصغیر کے مسلمانوں کیساتھ گہرے مذہبی، ثقافتی اور جذباتی تعلقات قائم رکھے۔ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور مذہبی آزادی پر قدغن پوری امت مسلمہ کے لیے باعثِ تشویش ہے۔ مساجد کی بے حرمتی، مذہبی اجتماعات پر پابندی اور اسلامی تہواروں کے دوران ریاستی جبر اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو ان کے مذہبی تشخص سے محروم رکھنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔ یہ تنازع صرف زمین کے حصول کا نہیں بلکہ ایمان،انصاف اور انسانی وقار کا معاملہ ہے جو پاکستان کو ہر حال میں کشمیری عوام کیساتھ کھڑے ہونے کا پابند بناتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کشمیریوں کو کہ کشمیر دنیا کو کیا گیا ہے اور

پڑھیں:

آصف علی زرداری سے آزاد کشمیر اسمبلی کے وفد کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

صدر مملکت نے کشمیری وفد سے ملاقات کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر کی ترقی، خوشحالی اور خطے کے عوام کی فلاح کو اپنی ترجیحات میں شامل قرار دیتے ہوئے اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی جس میں خطے کی موجودہ صورتحال، عوامی مسائل اور ترقیاتی ضروریات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے صدر مملکت کو آزاد کشمیر میں درپیش مسائل، عوامی مشکلات اور بنیادی سہولیات کی کمی کے حوالے سے آگاہ کیا۔

اس ملاقات کے دوران آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود، ترقیاتی منصوبوں اور سہولیات کی فراہمی پر بھی گفتگو کی گئی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر کی ترقی، خوشحالی اور خطے کے عوام کی فلاح کو اپنی ترجیحات میں شامل قرار دیتے ہوئے اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت طیارہ حادثے کا واحد مسافر جو معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا
  • آصف علی زرداری سے آزاد کشمیر اسمبلی کے وفد کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر تعینات نہ ہو سکا
  • 34 سال قبل، جب چوٹہ بازار میں 32 کشمیریوں کو شہید کردیا
  • کشمیری عوام پاکستان کیساتھ اپنی نظریاتی وابستگی کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے، سردار عتیق
  • ڈاکٹرآصف محمود امریکی کمیشن براہ مذہبی آزادی کے وائس چیئرمین منتخب
  • سول سوسائٹی کے ارکان کا اقوام متحدہ ، او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ
  • ہیوسٹن، بھارتی سفارتخانے کے باہر سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • بلاول بھٹو زرداری یورپی حکام کے سامنے کشمیریوں کے حقوق کو اجاگر کریں، علی رضا سید
  • کشمیریوں کی بھارتی قبضے کیخلاف منصفانہ اور دلیرانہ جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا: فیلڈ مارشل