UrduPoint:
2025-06-10@02:58:23 GMT

فچ کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے خدشے کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

فچ کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے خدشے کا اظہار

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2025ء)عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی (فچ)نے پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی ایم ایف کے جائزے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں تو ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی آسکتی ہے۔فچ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے معاشی استحکام کی بحالی، افراطِ زر میں نمایاں کمی، اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے حوالے سے پیش رفت کی ہے۔

جنوری 2025 میں پالیسی ریٹ 12 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ اور مہنگائی کی شرح 2 فیصد تک آنا ان مثبت پہلوں میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، مضبوط ترسیلاتِ زر، زرعی برآمدات میں اضافے، اور سخت مالیاتی پالیسیوں کی بدولت جاری کھاتوں کا خسارہ سرپلس میں تبدیل ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں 22 ارب ڈالر سے زائد بیرونی قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے، جس میں سے 13 ارب ڈالر دو طرفہ قرضوں پر مشتمل ہیں۔

فچ نے کہاہے کہ بیرونی فنانسنگ کے چیلنجز اور آئی ایم ایف کے پروگرام میں ممکنہ تاخیر پاکستان کی مالی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے، جس سے کریڈٹ ریٹنگ پر منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے معاشی استحکام کی بحالی اور بیرونی ذخائر کو مستحکم کرنے میں پیشرفت جاری رکھی ہے۔فچ ریٹنگز کے مطابق، مشکل ساختی اصلاحات میں پیشرفت آئی ایم ایف پروگرام کے جائزوں اور دیگر کثیر الجہتی و دوطرفہ قرض دہندگان سے جاری مالی معاونت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 27 جنوری کو پالیسی ریٹ 12 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ صارفین کی قیمتوں میں افراط زر کو قابو میں رکھنے میں حالیہ پیشرفت کو اجاگر کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح 2 فیصد سالانہ سے کچھ زیادہ رہی، جو کہ مالی سال 2024(جون 2024 میں ختم ہونے والے مالی سال)کے دوران تقریبا 24 فیصد تھی۔ تیزی سے کم ہوتی افراط زر کی بڑی وجہ گزشتہ سبسڈی اصلاحات اور مستحکم ایکسچینج ریٹ ہے، جو سخت مالیاتی پالیسی کے باعث ممکن ہوا، جس کے نتیجے میں ملکی طلب اور بیرونی مالی ضروریات میں کمی آئی۔

معاشی سرگرمیاں، سخت مالیاتی پالیسی کے اثرات کو جذب کرنے کے بعد، اب استحکام اور کم ہوتے سودی نرخوں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ مالی سال 2025 میں حقیقی قدر میں 3 فیصد اضافہ ہوگا۔ نجی شعبے کو دیے گئے قرضے میں اضافہ اکتوبر 2024 میں حقیقی معنوں میں مثبت ہو گیا، جو جون 2022 کے بعد پہلی بار ہوا۔مضبوط ترسیلات زر، زراعتی برآمدات میں بہتری، اور سخت مالیاتی پالیسی نے پاکستان کے جاری کھاتے کو مالی سال 2024 کے خسارے سے نکل کر 1.

2 بلین امریکی ڈالر(جی ڈی پی کا 0.5 فیصد سے زائد)کے سرپلس میں تبدیل کر دیا۔

2023 میں متعارف کردہ زرمبادلہ مارکیٹ اصلاحات نے بھی اس بہتری میں کردار ادا کیا۔ جولائی 2024 میں پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل سی پلس کرنے کے وقت، ہم نے مالی سال 2025 میں جاری کھاتے کے خسارے میں معمولی اضافے کی توقع کی تھی۔پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر آئی ایم ایف کے 7 بلین امریکی ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) اور فچ کی سابقہ پیش گوئیوں سے بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

دسمبر 2024 کے آخر تک سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 18.3 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئے، جو جون میں 15.5 بلین امریکی ڈالر تھے، اور تقریبا تین ماہ کی بیرونی ادائیگیوں کے لیے کافی ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس مالی سال 2025 میں 22 بلین امریکی ڈالر سے زائد کے سرکاری بیرونی قرضے کی ادائیگی لازم ہے، جس میں تقریبا 13 بلین امریکی ڈالر کے دوطرفہ ذخائر شامل ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے مطابق دوطرفہ شراکت دار ان ذخائر کی تجدید کریں گے۔ سعودی عرب نے دسمبر میں 3 بلین امریکی ڈالر کا رول اوور کیا جبکہ متحدہ عرب امارات نے جنوری میں 2 بلین امریکی ڈالر کا۔ہم توقع کرتے ہیں کہ مستقبل کے دوطرفہ مالیاتی بہا زیادہ تر تجارتی بنیادوں پر ہوں گے اور اصلاحات سے مشروط ہوں گے۔

حکومت کی جانب سے ایک سونے اور تانبے کی کان میں حصص کی فروخت کے لیے سعودی سرمایہ کار سے بات چیت اس رجحان کی مثال ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے حال ہی میں موخر ادائیگی پر تیل کی سہولت پر بھی اتفاق کیا ہے۔فچ ریٹنگز کے مطابق مالیاتی اصلاحات میں پیشرفت ہوئی ہے، اگرچہ کچھ مشکلات بھی درپیش ہیں۔ بنیادی مالیاتی فاضل ہدف آئی ایم ایف کے متعین کردہ اہداف سے بہتر رہا، تاہم مالی سال 2025 کے پہلے چھ ماہ میں وفاقی ٹیکس آمدنی آئی ایم ایف کی کارکردگی کے اشارے کے مطابق مطلوبہ شرح سے کم رہی۔

تمام صوبوں نے حال ہی میں زرعی آمدنی پر ٹیکس بڑھانے کے قوانین منظور کیے ہیں، جو کہ EFF کے تحت ایک کلیدی ساختی شرط تھی، لیکن تاخیر کی وجہ سے اس کا جنوری 2025 تک نفاذ ممکن نہ ہو سکا۔رپورٹ کے مطابق جولائی میں، ہم نے نوٹ کیا تھا کہ اگر زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل بحالی اور بیرونی مالیاتی خطرات میں کمی واقع ہوتی ہے، یا مالیاتی استحکام آئی ایم ایف کے وعدوں کے مطابق یقینی بنایا جاتا ہے، تو کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آ سکتی ہے۔ تاہم، بیرونی ادائیگیوں کی بگڑتی صورتحال، جیسے کہ آئی ایم ایف کے جائزوں میں تاخیر، منفی درجہ بندی کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زرمبادلہ کے ذخائر بلین امریکی ڈالر رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے مالی سال 2025 پاکستان کی

پڑھیں:

پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ

پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے زرعی شعبے میں صرف 0.56فیصد ترقی کو حکومت کی ناکامی قرار دے دیا۔

قومی اقتصادی سروے 2024025 پر پاکستان بزنس فورم کا رد عمل سامنے آ گیا،چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہاکہ بہتر حکمت عملی سے زرعی شعبےکو بہتر کیا جاسکتا تھا، وزیراعظم اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کریں،ترجیجی بنیادوں پر حل کیے بغیر زرعی بحران کبھی بھی ٹل نہیں سکتا۔زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف صرف دو فیصد تھا وہ بھی حاصل نہیں ہو سکا۔

زرعی شعبےکی صفر اعشاریہ پانچ چھ فیصد گروتھ حکومت کی ناکامی ہے،پاکستان بزنس فورم کے مطابق وزارت خزانہ زرعی شعبے کی ترقی میں رکاوٹ رہی،گرتی زرعی پیداوار معیشت کیلئے لمحہ فکریہ ہے،کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی انیس فیصد رہی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کے حلوہ پوری اورسری پائے دنیا کے 100 بہترین ناشتوں کی فہرست میں شامل چین کے غیرملکی تجارتی حجم میں  سال بہ سال 2.5 فیصد کا اضافہ  چین اور برطانیہ کو اقتصادی ڈائیلاگ کے نتائج کو مزید گہرا کرنےکی کوشش کرنی چاہیئے، چینی نائب وزیر اعظم قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا... TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا جے-35 اسٹیلتھ طیارہ خریدنےکا ارادہ، چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ ہوگیا
  • پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • 1 اعشاریہ 9 بلین کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ، اقتصادی سروے
  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • پاکستان بزنس فورم کا اگلے مالی سال میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • وزیراعظم کا 2غیر ملکی رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطہ