بیجنگ : چین کے صوبہ سی چھوان کے  شہر   ای بین  کی جون لیئن کاؤنٹی میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ۔ہفتہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق 10 مکانات اس کی زد میں آئے ہیں اور 30 سے زائد افراد  ابھی تک لاپتہ ہیں۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی  مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری،  چینی صدر   اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین  شی جن پھنگ نے اس قدرتی آفت کے وقت ریسکیو اور بحالی کو خصوصی اہمیت دیتے ہوئےاہم ہدایات جاری کیں کہ لاپتہ افراد کی تلاش اور بچاؤ، ہلاکتوں کو کم سے کم کرنے اور  آفات کے بعد کے حالات سے مناسب طریقے سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے، اور  ثانوی آفات کے رونما ہونے سے بچنے کے لئے نگرانی اور پیشگی انتباہ کو مضبوط  بنایا جائے۔ تمام علاقوں اور متعلقہ محکموں کو خطرے کا احساس پختہ طور پر قائم کرنا چاہئے ، ہر قسم کی آفات کےخطرات کی تحقیقات کو مضبوط بنانا چاہئے اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے۔ سی پی سی سینٹرول کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجوہات کا جلد از جلد پتہ لگانا، آس پاس کے علاقوں میں ارضیاتی آفات کے پوشیدہ خطرات کی تحقیقات کرنا، خطرے سے دوچار لوگوں کو منتقل کرنا اور ثانوی آفات کو سختی سے روکنا ضروری ہے جس پر عمل کیا جا رہا ہے۔
صدر  شی جن پھنگ کی اہم ہدایات اور وزیر اعظم  لی چھیانگ کی نگرانی میں چین کی وزارت قدرتی وسائل اور وزارت ایمرجنسی مینجمنٹ نے امدادی کاموں کی رہنمائی کے لیے متاثرہ علاقے میں  ایک ورکنگ گروپ بھیجا ہے اور سی چھوان صوبے اور ای بین شہر  کی جانب سے امدادی کارروائیوں کے لیے فورسز کو  منظم کیا گیا ہے۔ فی الحال، تمام کام  منظم انداز میں انجام دیئے جا رہے ہیں.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بھائیوں کی طرح مل جل کر رہیں، شیعہ اور سنی کے اختلافات کی باتوں سے کیوں دشمن کو فائدہ پہنچاتے ہیں، آیت اللہ خامنہ ای

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی طاقتیں، خصوصاً برطانیہ، ہمیشہ سے فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔
ایک حالیہ ویڈیو میں، آیت اللہ خامنہ ای نے زور دیا کہ مسلمانوں کو بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہنا چاہئے اور انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیوں دشمن کے فائدے کے لئے کام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمارے پاس بہت کچھ مشترک ہے، لیکن انگریزوں نے ہمیشہ سے شیعہ اور سنی کے درمیان اختلافات کو ہوا دی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ عقائد اور نظریات پر مختلف خیالات ہونے کے باوجود، ان اختلافات کو نظر انداز کرنا چاہئے اور اتحاد کو ترجیح دینا چاہئے۔ “کیا ہم ان سب کو نظر انداز نہیں کر سکتے؟” انہوں نے پوچھا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور پاکستان کے درمیان تعلقات حالیہ دنوں میں کشیدگی کا شکار رہے ہیں، خصوصاً سرحدی حملوں اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے شدت پسند گروپوں کے حوالے سے الزامات کے بعد۔ تاہم، آیت اللہ خامنہ ای کی اپیل علاقائی استحکام اور اسلامی یکجہتی کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
پاکستانی حکام اور عوام دونوں ہی اس پیغام کو مثبت انداز میں لے رہے ہیں، حالانکہ کچھ حلقوں نے اسے دیر سے آنے والی اپیل قرار دیا ہے۔ تاہم، بیشتر لوگ اسے علاقائی امن اور استحکام کے لئے ایک اہم قدم سمجھ رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:دو تنازعات، ایک ایجنڈا، مسلم خودمختاری پر مشترکہ جارحیت

متعلقہ مضامین

  • چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات بین الاقوامی تقاضوں پر  پورا اترے ہیں، چینی صدر
  • تھائی لینڈ: فون کال لیک ہونے پر وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
  • حکومت صارفین کو چینی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے،رانا تنویر حسین
  • چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں صدی کی بدترین بارشیں، نظامِ زندگی مفلوج
  • وزیر اعظم نے چیئرمین ایچ ای سی کے تقرر کے لیے سرچ کمیٹی بنادی
  • چینی صدر کا دورہ  وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے، چینی وزیر خا رجہ
  • اسرائیل کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں، چینی وزیر خارجہ
  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وفاقی وزیر
  • چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، رانا تنویر حسین
  • بھائیوں کی طرح مل جل کر رہیں، شیعہ اور سنی کے اختلافات کی باتوں سے کیوں دشمن کو فائدہ پہنچاتے ہیں، آیت اللہ خامنہ ای