ملک جب ترقی کرنے لگتاہے تو پی ٹی آئی کو انتشار کی سیاست یاد آجاتی ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ملک جب ترقی کرنے لگتاہے تو پی ٹی آئی کو انتشار کی سیاست یاد آجاتی ہے، احسن اقبال WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے دن رات محنت کرکے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔یوم تعمیروترقی کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اپریل2022میں ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں کی جارہی تھیں، وزیراعظم کی قیادت میں حکومت نے دن رات محنت اور سیاست قربان کرکے ملک کوڈیفالٹ سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات سے غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، سیاسی استحکام،پالیسیوں کاتسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے، ایک اناڑی نے ملکی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، 4سال میں ملکی ترقی کاراستہ روکاگیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں سے روزگارچھین لیا گیا، پی ٹی آئی دورحکومت میں کوئی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، ملک میں ایسا کوئی منصوبہ نہیں جس پر بانی پی ٹی آئی کا نام ہو، ملک کے ہربڑے منصوبے پر نواز شریف کی تختی لگی ہوئی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ملکی تعمیر و ترقی کا سفر دوبارہ شروع کردیا ہے، دھاندلی کا رونا رونے والوں نے4سال میں پاکستان کو کیا دیا؟ ہم سوشل میڈیا کی سیاست نہیں،خدمت کی سیاست کرتے ہیں،عوام کارکردگی کو ووٹ دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دوبارہ ترقی کی جانب گامزن ہے، بانی پی ٹی آئی نیڈیڑھ کروڑ نوکریوں، لاکھوں گھروں کی تعمیرکا جھوٹا وعدہ کیا، ان لوگوں کا رونا دھونا جاری رہے گا، پی ٹی آئی والوں کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے۔ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی نے مزید کہا کہ اڑان پاکستان ملک کی پائیدار ترقی کا منصوبہ ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت میں پاکستان نے ہمیشہ ترقی کی، ملک جب ترقی کرنے لگتاہے ان کو انتشار کی سیاست یاد آجاتی ہے، چیمپئنز ٹرافی کے موقع پر پی ٹی آئی پھر احتجاج اور سازش کررہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: احسن اقبال پی ٹی آئی کی سیاست کہا کہ
پڑھیں:
ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
اسلام آباد (آئی این پی )سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹیشا ہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئے تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان، ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ سارے اختیارات پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں، اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے۔ آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلا چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔ معاشی اشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے۔ پنجاب کی حقیقت وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے۔