Express News:
2025-11-03@11:32:26 GMT

 عالمی مالیاتی اداروں کا قیام اور محکوم اقوام کی آزادی

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

جنگ عظیم دوم خاتمے کے بعد تباہ حال برطانیہ جرمنی فرانس اور یورپ جنگ سے محفوظ امریکا کی میزبانی میں واشنگٹن میں سر جوڑ کر بیٹھے جس میں جنگ کی تباہ کاریوں کے معاشی نتائج اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی مشاورت کے بعد یہ طے کیا گیا کہ اب تمام نو آبادیات کو آزادی دے دی جائے، کیوںکہ کسی کی محبت میں دنیا بھر میں تھوڑی قبضہ کرتے پھرے تھے۔

 اصل مقصد ان کے قیمتی وسائل پر قبضہ کرنا ہی تھا، تو تمام تر فکر تردد اس نکتے پر رہا کہ ان قوموں کو آزادی دے دی جائے تاکہ ملکۂ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی حکومتوں کو ان کی بدحالی کا ذمے دار نہ ٹھہرایا جائے بلکہ یہ اپنی حکومتوں ہی پر لعنت بھیجتے رہیں مگر ہمارا اصل مقصد ان کے وسائل پر کنٹرول بھی پورا ہوتا رہے۔

دنیا کے ذہین و فطین دانش وروں و اقتصادی ماہرین نے آخرکار اس کا حل ڈھونڈ لیا اور عالمی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک و دیگر اداروں کی بنیاد رکھ دی گئی۔ اس کے بعد سکون کے ساتھ تمام غلام اقوام کی بظاہر آزادی دے دی گئی مگر عملی طور پر ان ملکوں کی خارجہ، داخلہ و سیاسی ہر آزادی سلب کرلی گئی۔ آج یہ ادارے بلاشبہہ عالمی حکومت کی حیثیت رکھتے ہیں۔

عالمی اداروں کے اغراض و مقاصد طے کرنے کے بعد عرب، افریقہ اور برصغیر متحدہ ہندوستان کی محکوم اقوام کو بھی بظاہر آزادی نصیب ہوئی لیکن صحرائے عرب میں نکلنے والے تیل کی دولت پر مکمل کنٹرول کا بندوبست بھی ساتھ ہی کرلیا گیا اور دنیا بھر کے یہودی لا کر فلسطین کی سرزمین پر طاقت کے ذریعے بسائے گئے۔

اسرائیل کا ناسور پیدا کیا گیا جو عربوں کی تیل کی دولت سے امریکا و یورپی طاقت وں کی وار انڈسٹری کی مارکیٹس پیدا کرنے کا مستقل سبب بنا۔ ان کی کمپنیوں نے جنگی سازوسامان من مانی قیمتوں پر تمام فریقین کو فروخت کیا اور اپنی آمدنی کا مستقل ذریعہ بنایا۔ دوسرے امریکا نے پیٹرو ڈالر کو واحد کرنسی کے طور پر مسلط کرکے ڈالر کی واحد کرنسی کی اجارہ داری قائم کی، جس کا امریکی معیشت مستقل فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اب دنیا ڈالر کی متبادل کرنسی کی فکر میں ہاتھ پیر مار رہی ہے۔ اس اجارہ داری سے نجات آسان ہرگز نہیں لیکن جلد یا بدیر ڈالر کی اجارہ داری پر ضرب لگنی ہی ہے۔

واشنگٹن اس میٹنگ اور اس کے طے شدہ منصوبے کے نتیجے میں پاکستان کا قیام بھی عمل میں آیا اور 1947 ہم بھی بظاہر آزاد قوم بن کر عالم وجود میں ظہور پذیر ہوئے، لیکن عملی طور پر ان عالمی مالیاتی اداروں کے ذریعے قوموں بشمول پاکستان کو قرضوں کا عادی بنا کر اتنا محکوم بنا ڈالا کہ عوام غلاموں سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ہماری معیشت تجارت حکومت، خارجہ داخلہ تمام تر پالیسیاں ہم آزادانہ بنانے سے قاصر ہیں، جس کے نتیجے میں انگریز کی جگہ کالے انگریز کی بدترین حکم رانی قوم کا مقدر ہے۔

نام نہاد ماہرین معیشت ہم پر مسلط کیے جاتے رہے پہلا وزیرخزانہ غلام محمد برطانیہ کی شرط کے تحت بنایا گیا جس نے غلام اسحاق خان ورثے میں چھوڑا، غلام اسحاق خان نے ڈاکٹر معین قریشی کو مختصر مدت کے لیے نگراں وزیراعظم بنایا جس نے ڈاکٹر یعقوب کو گورنر اسٹیٹ بینک بنایا جس نے مختصر مدت میں معیشت کا مکمل بیڑا غرق کر ڈالا اس کے بعد ان ملک دشمن سپوتوں نے ملک کی بربادی میں اپنا اپنا حصہ خوب ڈالا اور آج تک ملک و قوم کی قبر کھودنے میں مصروف ہیں۔ چور ڈاکو کے نعروں کی گونج میں قوم اصل ظالموں ان نام نہاد ماہرین معیشت آستین کے سانپوں کو دیکھنے سے سمجھنے سے بھی قاصر ہے۔

آج پھر دنیا جنگ عظیم دوم کے بعد کی غیریقینی صورت حال کی جانب گام زن ہے جو کسی بھی بڑے حادثے سے دنیا کو دوچار کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ نئے نئے اتحاد بن رہے ہیں پرانے ٹوٹ رہے ہیں۔ آج کی معاشی طاقت چین دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑنے میں مصروف ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایپ ڈیپ سیک نے امریکا و مغربی اسٹاک مارکیٹوں کو بدترین صورت حال سے دوچار کردیا ہے۔ کھربوں ڈالر ڈوب چکے ہیں، دیکھتے ہیں ٹرمپ کی 4 سال کی حکم رانی کے بعد دنیا کا نقشہ اور جغرافیہ کیا کیا دن دکھاتا ہے۔ آثار بظاہر اچھے ہرگز نہیں ہیں۔  

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔

ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔

یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ