استحکام پاکستان پارٹی کا نیا تنظیمی ڈھانچہ، پنجاب 4 زون میں تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لاہور (صباح نیوز) استحکام پاکستان پارٹی کا نیا تنظیمی ڈھانچہ، پارٹی صدر عبدالعلیم خان کی منظوری سے پنجا ب کو 4 زون میں تقسیم کیا گیا، پارٹی صدر نے سائوتھ کے بعد آئی پی پی شمالی و مغربی پنجاب کے صدور کے تقرر کے نوٹیفکیشن جاری کردیے۔ ایم این اے گل اصغر بگھور آئی پی پی شمالی پنجاب کے صدر ہوں گے، سابق صوبائی وزیر چودھری ظہیرالدین مغربی پنجاب کے صدر اور فرخ مانیکا جنرل سیکرٹری ہوں گے۔ میاں جنید ذوالفقار کو استحکام پاکستان پارٹی پنجاب کا نائب صدر مقرر کیا گیا۔ صدر آئی پی پی اور وفاقی وزیرعبدالعلیم خان سے نئے عہدیداروں نے ملاقاتیں کیں۔ مرکزی پارٹی رہنما رانا نذیر احمد خان، شعیب صدیقی، ملک زمان نصیب اور میاں جنید ذوالفقار بھی موجود تھے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ پارٹی کو خوشحالی اور امن کے پیغام کے ساتھ تنظیمی سطح پر مضبوط بنائیں گے، اب سیاست نہیں بلاتفریق خدمت کرنے کا وقت ہے، استحکام پاکستان پارٹی عوامی خدمت کا سفر جاری و ساری رکھے گی ۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل استحکام پاکستان پارٹی
پڑھیں:
سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-9
لاہور (آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔