سابق کرکٹرہربھجن سنگھ اور شعیب اختر میچ کے دوران ایک بار پھر آمنے سامنے ،ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)چیمپئنز ٹرافی 2025 کے آنے سے شائقین کرکٹ کا جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔ اسی سلسلے میں بھارت کے سابق کھلاڑی ہربھجن سنگھ اور پاکستان کے لیجنڈری فاسٹ بولر شعیب اختر ایک بار پھر آمنے سامنے آئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں شعیب اختر اور ہربھجن سنگھ کو دبئی کے انٹرنینشل کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود دکھایا گیا، ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ہربھجن سنگھ کے ہاتھ میں پلاسٹک کا بیٹ موجود ہے اور شعیب اختر ان کے سامنے آتے ہیں
View this post on InstagramA post shared by Meer Media Productions (@meermediaproductions)
ان کے ہاتھ میں بول ہوتی ہے اور وہ اس سے مارنے کا اشارہ کرتے ہیں اور مذاق میں ایک دوسرے سے مختصر جھگڑا کرتے ہیں جیسا کہ ماضی میں دونوں کھلاڑیوں کو کرکٹ کے میدان میں دیکھا جاتا تھا۔دونوں سابق کرکٹرز کا فیس ٹو فیس دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین یہی کہتے دکھائی دئے کہ انہوں نے ایسا کر کے ماضی یاد دلا دیا۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بروز اتوار 23 فروری کو دبئی میں بھارت کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔ پاکستان ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کے باوجود بھارت پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کرنے کے بعد اپنے تمام کھیل نیوٹرل مقام پر کھیلے گا۔
سہ ملکی سیریز: جنوبی افریقا کا نیوزی لینڈ کو جیت کیلئے 305 رنز کا ہدف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔