بیجنگ : چائنا نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے  جاری کردہ بیان کے مطابق  اسی روز سے آسیان ممالک کے سیاحتی گروپس کے لیے چین کے صوبہ یون نان کے شیشوانگ بننا علاقے  میں داخلے کے لیے ویزا فری پالیسی نافذ کی جا رہی ہے۔ ملائیشیا، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، برونائی، ویتنام، لاؤس، میانمار اور کمبوڈیا پر مشتمل  10 آسیان ممالک کے سیاحتی گروپس جو  2  یا اس سے زائد  افراد پر مشتمل ہوں،  ان کے پاس عام پاسپورٹ ہوں اور چین میں ٹریول ایجنسیوں کےساتھ منسلک ہوں، وہ شیشوانگ بننا انٹرنیشنل ایئرپورٹ،  موہان ریلوے اور  ہائی وے  کے ذریعے بغیر ویزا کے چین  میں داخل ہو سکتے ہیں۔یہ سیاحتی گروپس صوبہ یون نان کے شیشیوانگ بننا کےعلاقے میں سفر اور  6 دن تک قیام کر سکتے ہیں۔ اگلے مرحلے میں چائنا نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن امیگریشن مینجمنٹ کے شعبے میں ادارہ جاتی کھلے پن کو مزید گہرا کرنا جاری رکھے گا، سیاحت اور کاروبار کے لیے مزید غیر ملکیوں کو چین کی طرف راغب کرے گا، اندرون ملک سیاحتی منڈی کی ترقی میں نئی محرک قوت پیدا کرنا جاری  رکھے گا اور ملک کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن اور  ترقی کے لیے مزید خدمات انجام دے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

عوامی ایشوز پر بولنا اور مسائل کو اٹھانا ڈرامہ نہیں ہے، پرینکا گاندھی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ کمپلیکس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیشن سیاسی تھیٹر نہیں بننا چاہیئے بلکہ تعمیری اور نتیجہ خیز بحث کا ذریعہ بننا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے پیر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں عوامی اہمیت کے حامل مسائل کو اٹھانا "ڈرامہ" نہیں ہے، بلکہ ان ایشوز پر بحث نہیں ہونے دینا ڈرامہ ہے۔ نریندر مودی نے پیر کو اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی شکست کے بعد پارلیمنٹ مایوسی نکالنے کا اسٹیج نہیں بننا چاہیئے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ کمپلیکس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ یہ سیشن سیاسی تھیٹر نہیں بننا چاہیئے بلکہ تعمیری اور نتیجہ خیز بحث کا ذریعہ بننا چاہیئے۔

18ویں لوک سبھا اور 269ویں راجیہ سبھا کے 6ویں اجلاس سے پہلے نریندر مودی کی تقریر کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا حقیقی مقصد فوری عوامی خدشات کو اٹھانا ہے جیسے کہ ووٹر لسٹوں کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) اور شدید فضائی آلودگی وغیرہ۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامہ یہ ہے کہ عوامی اہم مسائل پر جمہوری بحث کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ کس لئے ہے، ہم اہم ایشوز پر بات کیوں نہیں کر رہے۔ دریں اثنا ذرائع کے مطابق انڈیا الائنس کی پارٹیوں نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایس آئی آر کا مسئلہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹیوں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایس آئی آر کو ایک اہم ایجنڈا سمجھا جائے گا اور جاری سرمائی اجلاس میں پہلے اس پر بحث ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • عوامی ایشوز پر بولنا اور مسائل کو اٹھانا ڈرامہ نہیں ہے، پرینکا گاندھی
  • گورنر راج کا نفاذ آئین میں طے ہے، یہ مارشل لا نہیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • انڈسٹریل زون کے قیام کیلیے کاوشوں جاری ہیں، ہمایوں اختر
  • صوبہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانےکی تیاریاں
  • کے پی میں گورنر راج کے نفاذ پر غور،قیادت کون کرے گا؟مشاورت جاری
  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، غزہ میں ہلاکتیں 70 ہزار سے متجاوز
  • سندھ بھر میں ڈینگی کے وار جاری، مزید 232 کیسز رپورٹ
  • کشمیری سیاحتی صنعت میں نئی روح پھوکنے کیلئے برفباری بے حد ضروری ہے، عمر عبداللہ
  •  صوبہ بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کریک ڈاؤن جاری
  • خاتون اوّل نہیں خاتون دوم بننا پسند کروں گی، فرح اقرار