پاکستان بھر میں جنوری سے نومبر 2025 تک صنفی بنیاد پر خواتین پر تشدد کے واقعات کی رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ساحل میڈیا ٹیم انفرادی طور پر نے جنوری سے نومبر 2025 تک صنفی بنیاد پر تشدد کے واقعات کی رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات 2024 میں (5253) رپورٹ ہوئے جبکہ 2025 میں (6543) رپورٹ ہوئے۔ یعنی پچھلے سال کی رپورٹ سے 25 فیصد کیسز بڑھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ساحل کی جانب سے 2024 سے صنفی بنیاد پر تشدد کی معلومات اکٹھا کی جا رہی ہیں، جس کا مقصد محفوظ اور زیادہ مساوی کمیونٹیز کو یقینی بنانا ہے۔2025 کی رپورٹ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 قومی اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔
ریڑھی چھین لی ، بچوں کا سکول چھوٹ گیا ، کون ہے میری بد حالی کا ذمہ دار ؟ پیرافورس کی کارروائی سے متاثرہ شخص کی دہائی
رپورٹ میں بتایا گیا کہکیسز کی کل تعداد 6543 ہے جس میں قتل 1414، اغوا 1144، تشدد 1060، خودکشی 649 اور عصمت دری کے 585 کیسز رپورٹ ہوئے۔کُل کیسز میں سے 32فیصد میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں میں اپنے تھے جبکہ 17فیصد غیر تھے اور 12فیصد بدسلوکی کرنے والے شوہر تھے جبکہ 21فیصد کیسز میں زیادتی کرنے والے نامعلوم تھے۔
صنفی بنیاد پر تشدد کے زیادہ تر واقعات ذاتی جگہوں پر پیش آئے ، جن میں متاثرہ اپنے گھر میں تھی ، جس کے (60فیصد کیسز) ہیں اور بدسلوکی کرنے والے کی جگہ پر (13فیصد کیسز) بنتے ہیں۔کل کیسز میں سے 78فیصد پنجاب اور 14فیصد کیس سندھ سے رپورٹ ہوئے۔ باقی کیسز دوسرے صوبوں سے رپورٹ ہوئے جن میں 6فیصد کیسز کے پی سے، 2فیصد کیسز بلوچستان اور باقی جموں کشمیر، اسلام آباد اور گلگلت بلتستان سے ہوئے۔
ویڈیو: شہری نے اپنے سر پر مستقل ہیلمٹ پہن لیا، دانت صاف کرتے، نہاتے، سوتے اور کھانا کھاتے وقت بھی نہیں اتارتا
تمام رپورٹ شدہ کیسز میں سے 77فیصد کیسز پولیس کے پاس رجسٹرڈ ہوئے، 21فیصد کیسز میں رجسٹریشن کا ذکر نہیں کیا گیا اور 1% کیسز پولیس کے پاس غیر رجسٹرڈ تھے جبکہ 2 کیسز میں پولیس نے کیس درج کرنے سے انکار کیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: صنفی بنیاد پر رپورٹ ہوئے کی رپورٹ کیسز میں تشدد کے
پڑھیں:
اقوام متحدہ: 2 سال میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی کارروائیوں میں ہزار سے زائد فلسطینی شہید
اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گزشتہ دو سال کے دوران اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں کی کارروائیوں میں 1,030 فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 233 بچے بھی شامل ہیں۔
جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران یواین انسانی حقوق کمشنر وولکر ترک کے ترجمان نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک مقبوضہ علاقوں میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور اس کا کوئی جوابدہ نہیں ہے۔ ترجمان نے جنین میں اسرائیلی بارڈر پولیس کے ہاتھوں دو فلسطینیوں کے سرعام قتل پر گہرے صدمے کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے طاقت کے غیر قانونی استعمال اور آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد کے لیے استثنیٰ ختم ہونا چاہیے، اور فلسطینیوں کے قتل کی آزادانہ، فوری اور مؤثر تحقیقات ہونی چاہئیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (OCHA) کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد بلا روک ٹوک جاری ہے، روزانہ بنیاد پر جانی نقصان، املاک کے نقصان اور بے دخلی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی آبادکاروں کے 1,600 سے زائد حملوں میں فلسطینی شدید جانی اور مالی نقصان کا شکار ہوئے۔ ان میں 1,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر جسمانی تشدد، پتھراؤ یا آنسو گیس کے اثرات سے متاثر ہوئے۔
تقریباً 700 فلسطینی براہِ راست اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں میں زخمی ہوئے، جب کہ باقی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں زخمی ہوئے۔ یہ تعداد 2024 میں آبادکاروں کے حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی نسبت تقریباً دوگنی ہے۔
رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں بڑھتے ہوئے تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات ضروری ہیں تاکہ عام فلسطینیوں کی زندگیوں اور بنیادی حقوق کی حفاظت کی جا سکے۔