لاہور ہائی کورٹ نے شیخ رشید کو عمرے کی اجازت روک دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو عمرہ پر جانے کی اجازت دینے والے سنگل بنچ کے حکم کو معطل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، شیخ رشید کو عمرے کی اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف ایف آئی اے اور پاسپورٹ و امیگریشن حکام نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ڈویژن بنچ نے اس معاملے میں انٹرا کورٹ اپیل منظور کی اور شیخ رشید کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔
آج کی سماعت میں جسٹس رضا قریشی اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل ڈویژن بنچ نے عمرے کی اجازت پر حکمِ امتناع جاری کر دیا۔ عدالت نے بعد ازاں سماعت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔
ڈویژن بنچ کے اس فیصلے کے بعد شیخ رشید کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت بھی مؤثر نہیں رہی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ ، وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی
پولیس افسرسے نامناسب رویہ اختیار کیا گیا ، رجسٹرار کو لکھا جائیگا،ڈی آئی جی ساؤتھ
ترمیم کیخلاف وکلاء کنونشن تنازع کا شکار،جنرل سیکریٹریز کا ہر صورت کرنے کا اعلان
(رپورٹ:افتخار چوہدری)سندھ ہائی کورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے میڈیاسے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے باہر پولیس افسر کے ساتھ نامناسب رویہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو لکھا جائے گا، قانونی طور پر بارز کو بھی اس حوالے سے لکھا جائے گا۔ڈی آئی جی اسد رضا کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کے حوالے سے تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلاء کنونشن تنازع کا شکار ہو گیا ہے۔کراچی بار اور سندھ ہائی کورٹ بار کے جنرل سیکریٹریز نے 27ویں ترمیم کے خلاف وکلاء کنونشن ہر صورت کرنے کا اعلان کیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری مرزا سرفراز کی جانب سے 22 نومبر کو بلایا گیا وکلاء کنونشن ہائی کورٹ بار کے صدر سرفراز میتلو اور مینجنگ کمیٹی کے ممبران نے یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا کہ اعزازی سیکریٹری کو وکلاء کنونشن بلانے کا اختیار نہیں ہے۔