Juraat:
2025-11-23@06:18:10 GMT

سندھ ہائیکورٹ ، وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT

سندھ ہائیکورٹ ، وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی

پولیس افسرسے نامناسب رویہ اختیار کیا گیا ، رجسٹرار کو لکھا جائیگا،ڈی آئی جی ساؤتھ
ترمیم کیخلاف وکلاء کنونشن تنازع کا شکار،جنرل سیکریٹریز کا ہر صورت کرنے کا اعلان

(رپورٹ:افتخار چوہدری)سندھ ہائی کورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے میڈیاسے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے باہر پولیس افسر کے ساتھ نامناسب رویہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو لکھا جائے گا، قانونی طور پر بارز کو بھی اس حوالے سے لکھا جائے گا۔ڈی آئی جی اسد رضا کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کے حوالے سے تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف وکلاء کنونشن تنازع کا شکار ہو گیا ہے۔کراچی بار اور سندھ ہائی کورٹ بار کے جنرل سیکریٹریز نے 27ویں ترمیم کے خلاف وکلاء کنونشن ہر صورت کرنے کا اعلان کیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری مرزا سرفراز کی جانب سے 22 نومبر کو بلایا گیا وکلاء کنونشن ہائی کورٹ بار کے صدر سرفراز میتلو اور مینجنگ کمیٹی کے ممبران نے یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا کہ اعزازی سیکریٹری کو وکلاء کنونشن بلانے کا اختیار نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ وکلاء کنونشن حوالے سے

پڑھیں:

کیا پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی؟سندھ ہائیکورٹ آئینی بنچ کے لاپتہ افراد کیس میں ریمارکس،مقدمہ درج کرنے کا حکم 

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ آئینی بنچ نے لاپتہ شہری پرویز کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کاحکم  دیدیا اور شہریوں کی گمشدگیوں سے متعلق 18دسمبر تک پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔جسٹس مبین لاکھو نے کہاکہ لگتا ہے تربیت کے کتابچے بھی تفتیشی افسران کو نہیں پڑھائے جاتے،کیا پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی؟

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ آئینی بنچ میں 10سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی،مختلف علاقوں سے لاپتہ 4شہری بازیابی کے بعد عدالت پیش ہوئے،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ دونوں کی بازیابی کیلئے 3ارب روپے مانگے جا رہے تھے،جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ کیا تاوان ادا کرکے شہری واپس آئے؟وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولیس نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی کے بعد مقدمہ درج نہیں کیا، بازیاب افراد تھانے گئے لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا، پولیس نے کہاکہ بیان میں لکھو کہ خود پکنک منانے گئے تھے،آئینی بنچ نے کہاکہ لاپتہ شہری واپس آ چکے، درخواست کا مقصد پورا ہو چکا ۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن نے رانا ثنا اللہ کو 24 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

وکیل نے استدعا کی کہ لاپتہ شہریوں کے بیان ریکارڈ کرنے کاحکم دیا جائے،آئینی بنچ نے کہاکہ درخواست نمٹا رہے ہیں، آپ مطمئن نہیں تو چیلنج کر سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ماڑی پور سے لاپتہ شہری پولیس کو مطلوب اور مقدمے میں گرفتار ہے،عدالت نے بازیابی کے بعد5شہریوں کی گمشدگی کی درخواستیں نمٹا دیں۔

دیگر شہریوں کی عدم بازیابی پر عدالت نے اظہار برہمی  کیا،جسٹس یوسف علی سعید نے کہاکہ پولیس افسران کے تفتیشی طریقہ کار پر حیرت ہے،جسٹس مبین لاکھو نے کہاکہ لگتا ہے تربیت کے کتابچے بھی تفتیشی افسران کو نہیں پڑھائے جاتے،کیا پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی؟عدالت نے شہریوں کی گمشدگیوں سے متعلق 18دسمبر تک پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنے کا غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام خطے میں استحکام کے لیے حقیقی خطرہ ہے،اسحاق ڈار

عدالت نے لاپتہ شہری پرویز کی گمشدگی کا مقدمہ درج کرنے کاحکم  دیدیا،عدالت نے کہاکہ مقدمہ درخواست گزار کے بیان کے مطابق درج کیا جائے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ میں 27 ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن کا تنازع
  • 27 ویں ترمیم کے خلاف وکلا کنوینشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن تنازع کا شکار، صدر اور سیکرٹری سندھ ہائیکورٹ بار آمنے سامنے
  • سندھ ہائیکورٹ کے باہر وکلاء اور پولیس اہلکار کے درمیان ہاتھا پائی
  • 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلاء کنونشن تنازع کا شکار
  • دہلی ہائی کورٹ نے لال قلعہ دھماکے کے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوان کو وکیل سے ملاقات کرنے سے روک دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممکنہ منتقلی‘ بھرپور مزاحمت کریں گے: وکلاء
  • کیا پولیس اہلکاروں کو تفتیش کی باقاعدہ تربیت نہیں دی جاتی؟سندھ ہائیکورٹ آئینی بنچ کے لاپتہ افراد کیس میں ریمارکس،مقدمہ درج کرنے کا حکم 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا وفاقی آئینی عدالت کی منتقلی کا مطالبہ