مدرسہ مظہرالعلوم حمادیہ اتحاد ٹاﺅن کراچی میں تکمیل قرآن کرام وتقسیم انعامات کی سالانہ روح پرور تقریب میں 122 طلباءکی دستاربندی کی گئی۔

تقریب میں ترجمان وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا طلحہ رحمانی، جامعہ معھدالخلیل الاسلامی بہادرآبادکے مفتی محمد مدنی ،جامع مسجدعالمگیربہادرآبادکے خطیب استاذ الحدیث مولانا مفتی سعیداحمد، جامعہ معھدالخلیل الاسلامی کے استاذ الحدیث مولانا محمد عاصم رحمانی، شیخ الحدیث مولانا نور الحق ،مولانا عبد القادر کھوسو،جامعہ دارالفیوض کندھ کوٹ کے منتظم اعلی قاری محمد شفیع کھوسو،مشیر وزیراعلی ایم پی اے سندھ اسمبلی لیاقت آسکانی ،معروف کاروباری شخصیت مولانا امین اللہ، مذہبی اسکالر شیخ نوید، منیر احمد شاہ، مفتی شاہ فیصل برکی، یوسی 2بلدیہ ٹاون چیئرمین عارف تنولی،جامعہ معھدالخلیل الاسلامی کے فضلا مولاناطیب شکیل،مولانا اسد اسلم،مولانا فضیل نعیم،سیاسی رہنماءحاجی طورخان،میرخدابخش کھوسو،غوث بخش کھوسو سمیت ممتاز علماءکرام ومعززین شریک ہوئے۔

معروف نعت خواہوں نے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔ تقریب کی صدارت مدیراعلیٰ قاری مظہرالدین نے کی، ناظم تعلیمات مولانا فخرالدین رازی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور مدرسہ مظہرالعلوم حمادیہ اتحادٹاون کی تعلیمی خدمات سے مہمانوں اور شرکاءکو آگاہ کیا۔

 

تقریب میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ اور طلباءکو بھی انعامات دیئے گئے، بچوں نے تلاوت،حمد ونعت،اصلاحی ٹیبلو شو اور مختلف خاکے پیش کر کے اپنی تخلیقی اور تعمیری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور شرکائے تقریب نے انہیں والہانہ داد سے نوازا، تقریب کے آخرمیں طلباءو طالبات میں اسناد، شیلڈزاور انعامات تقسیم کیے گئے اور ملک و قوم کی سلامتی کےلئے خصوصی دعائیں کی گئی۔

مہمان علماءکرام نے کہا کہ مدرسہ مظہرالعلوم حمادیہ اتحاد ٹاﺅن جیسے ادارے ہمارے معاشرے میں کسی نعمت سے کم نہیں جہاں بچوں کی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تربیت بھی کی جاتی ہے تاکہ وہ پاکستان کے ایک کامیاب شہری بن سکیں ، دینی مدارس ملک میں شرح خواندگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہاں بھی علم کی شمع روشن کی ہے جہاں وسائل کے باوجود حکومت کی رسائی نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مدرسہ مظہرالعلوم حمادیہ

پڑھیں:

بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب

لاہور:

بھارتی حکومت کی جانب سے گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کے موقع پر بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔

بھارتی حکومت کے اس اقدام کے باوجود متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے لاہور کے واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کے استقبال کے لیے علامتی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بین المذاہب ہم آہنگی اور سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی کے جذبے کا بھرپور اظہار کیا گیا۔

سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مرکزی تقریب 16 جون کو گردوراہ ڈیرہ صاحب لاہور میں منعقد ہوگی جس میں شرکت کے لئے بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

شیڈول کے مطابق بھارتی سکھ یاتریوں نے 9 جون کو پاکستان آنا تھا لیکن پاک بھارت کشیدہ تعلقات اور بارڈر بند ہونے کی وجہ سے بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔

علامتی استقبال کے لئے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ، کمیٹی کے دیگر اراکین ، کرشنامندر لاہور کے پجاری پنڈت کاشی رام،  بالمیکی ہندوکمیونٹی کے نمائندے امرناتھ رندھاوا، حضرت میاں میر ؒ کی درگارہ کے سجادہ نشین مخدوم سید علی رضا گیلانی سمیت مسیحی برادری کے نمائندے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ پاک بھارت معاہدے کے تحت شہیدی دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے ایک ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکتے ہیں تاہم، اس برس بھارتی حکومت نے نہ صرف یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی بلکہ کرتارپور راہداری بھی بند رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپریل میں وساکھی کے موقع پر پاکستان نے سات ہزار بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے ہمارے دروازے اب بھی بھارتی سکھوں کے لئے کھلے ہیں پاک بھارت کشیدگی کے باوجود پاکستان نے واضع طور پر کہا تھا کہ بھارتی سکھوں کے لئے پاکستان کے دروازے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں۔ سکھ یاتری،کل پرسوں جب بھی آنا چاہیں ہم ان کا خیرمقدم کریں گے، ہم پرامید ہیں کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر بھارتی سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ہے بدقسمتی سے بھارت نے گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک کر مذہبی ہم آہنگی اور یاتریوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے کرتارپور راہداری کی بندش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکھ برادری کو بے پناہ عزت دی جاتی ہے اور سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کا حقیقی محافظ ہے بھارتی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنا اور کرتارپور راہداری کی بندش ایک ناقابل قبول اور اشتعال انگیز اقدام ہے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف مسلسل بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے، پاکستان کی طرف سے آج بھی کرتارپور کوریڈور کھلا ہے اور بھارتی سکھ یاتری جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال 26-2025ء کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • جامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • امام خمینی کا نام مظلوموں کے دفاع، استقامت کی علامت ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن
  • ڈیرہ اسماعیل خان، برسی امام خمینی
  • مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب 
  • مودی حکومت کے ذریعہ "وقف پورٹل" کا قیام غیر قانونی ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
  • تعلیمی اداروں میں امتحانات ختم کر دینا چاہییں؟